والد کے عزم نے معذور بیٹے کو پوزیشن ہولڈر بناڈالا

عظمت علی رحمانی
ہری پور کے گاؤں چھجیاں سے تعلق رکھنے والے معذور نوجوان ملک فیصل اعوان نے میٹرک کے بعد انٹر میں بھی پہلی پوزیشن لے لی۔ ان کی اس کامیابی کا سہرا والد ملک اسلم اعوان کے سر جاتا ہے، جو اپنے بیٹے کو روزانہ 23 کلو میٹر نے کا فاصلہ طے کرکے گورنمنٹ بوائز سکینڈری اسکول سرائے صالح لے کر جاتے تھے۔ملک فیصل اعوان نے پرائیویٹ اسکولوں کی پیشکشوں کے باوجود سرکاری کالج میں تعلیم جاری رکھنے کو ترجیع دی۔ واضح رہے کہ ہری پور کا 70 فیصد حصہ دیہی علاقوں پر مشتمل ہے، جہاں کالجز کی کمی کی وجہ سے 98 فیصد طلبہ میٹرک سے آگے تعلیم جاری نہیں رکھ سکتے۔
ضلع ہری پور کے علاوہ ایبٹ آباد، مانسہرہ، بٹ گرام، تورغر، کوہستان اپر اور کوہستان لوئر سمیت 7 اضلاع کے تمام سرکاری و پرائیویٹ اسکولوں کے میٹرک و انٹر کے امتحانات کا انعقاد بورڈآف انٹر میڈیٹ اینڈ سکینڈری ایبٹ آباد کے تحت ہوتا ہے۔ مذکورہ بورڈ کی جانب سے گزشتہ روز ایف اے اور ایف ایس سی کے نتائج کا اعلان کیا گیا۔ امسال بورڈ کے تحت 7 اضلاع کے 37 ہزار 626 طلبا و طالبات نے امتحان میں حصہ لیا تھا، جن میں 25 ہزار 953 طلبہ کامیاب ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے کامیابی کا تناسب 69 فیصد رہا۔ سائنس گروپ میں پیس گروپ آف کالجز کی طالبہ صباحت صفدر نے 1016 نمبر کے ساتھ پہلی، لائبہ بہرام نے 1015 نمبر حاصل کرکے دوسری، ہزارہ پبلک سکول اینڈ کالج ہری پور کی طالبہ عائشہ آصف اور پیس گروپ آف کالجز کی طالبہ کشمالہ میر نے 1014 نمبر حاصل کرکے تیسری پوزیشن حاصل کی ہے، جبکہ آرٹس گروپ اور سرکاری اسکول کے دونوں ٹانگوں سے معذور طالب علم ملک فیصل اعوان نے 830 نمبر حاصل کرکے پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔
ملک فیصل اعوان کا تعلق ہری پور سے ریحانہ روڈ پر 27کلو میٹر دور واقع گاؤں چھجیاں سے ہے۔ فیصل اعوان نے اس سے قبل گورنمنٹ ہائی اسکول چھجیاں سے میٹرک کا امتحان دیا تھا جس میں اس نے پورے بورڈ میں ٹاپ کرکے پہلی پوزیشن حاصل کی تھی، جس میں اس نے 11 سو میں سے 810 نمبر حاصل کئے تھے۔ جس کے بعد اسے سابق وزیر اعلی خیبر پختون پرویز خٹک کی جانب سے خصوصی طور پر 5لاکھ روپے نقد انعام دیا گیا تھا، اس کے علاوہ ہری پور کے ضلع ناظم عادل اسلام نے ایک لاکھ روپے نقد، لیپ ٹاپ دینے کا اعلان کیا تھا، جو دو سال گزر جانے کے بعد بھی نہیں دیا گیا۔ عادل اسلام نے ہر ی پور ضلع کونسل کے اجلاس میں قرار داد پیش کی تھی جس کے مطابق پہاڑی بیلٹ سے پہلی بار 7 اضلاع کے ٹاپ کرنے والے معذور طالب علم ملک فیصل اعوان کے نام پر گورنمنٹ ہائی اسکول چھجیاں کو موسوم کیا جائے گا۔ تاہم اس کے بعد ضلع ناظم نے اسکول کے نام کا معاملہ چھیڑا نہ ہی پوزیشن ہولڈر طالب علم کو اعلان کردہ ایک لاکھ روپے اور لیپ ٹاپ دیا گیا۔ دوسری جانب محکمہ تعلیم نے بھی پوزیشن ہولڈر طالب علم کو انٹر میں ماہانہ 10 ہزار روپے اسکالر شپ دینے کا اعلان کیا تھا، جو تاحال دیا جارہا ہے۔ جس کے بعد طالب علم کو متعدد نجی کالجز کی جانب سے مفت تعلیم دینے کی پیشکش کی گئی تاہم اس نے سرکاری اسکول میں ہی تعلیم جاری کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے گھر سے 23 کلو میٹر دور واقع گورنمنٹ ہائرسکینڈری اسکول سرائے صالح میں آرٹس گروپ میں داخلہ لیا۔ دونوں ٹانگوں سے معذور ملک فیصل اعوان کی کامیابی میں اس کے اساتذہ کا بھی ہاتھ ہے۔ تاہم اس کے والد ملک اسلم اعوان نے بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ ملک اسلم اعوان روزانہ اپنے بیٹے کو 23کلو میٹر کا سفر طے کرکے اسکول پہنچاتے اور واپس لاتے تھے، جس کے بعد اب ملک فیصل نے پہلی پوزیشن لیکر والدین کی تھکن دور کردی ہے۔31 مارچ 2000 کو چھجیاں کی معروف سیاسی شخصیت ملک محمد حسن کے گھر پیدا ہونے والے فیصل اعوان کی ٹانگوں میں کیلشیم کی شدید کمی ہے، جس کی وجہ سے وہ چل نہیں سکتے۔ ملک فیصل اعوان 4 سال کی عمر تک ٹھیک تھا، جس کے بعد ٹانگوں نے ساتھ دینا چھوڑ دیا تھا۔ فیصل کا کہنا ہے کہ ہم 5 بہن بھائی ہیں، مجھ سے بڑی ہمشیرہ اور بھائی بھی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ جبکہ دو چھوٹے بہن بھائی بھی پڑھ رہے ہیں۔ ہمارا گھرانہ تعلیم کے حوالے الحمد اللہ متحرک ہے، جس کی وجہ سے گھر میں تدریسی عمل بھی جاری رہتا ہے۔ میری خواہش ہے کہ والدین کی خوشیوں کو یوں ہی جاری رکھتے ہوئے آگے بی ایس پولیٹیکل سائنس میں بھی کامیابی اپنے نام کروں۔ فیصل کا کہنا ہے کہ وہ سی ایس ایس کا امتحان پاس کرکے ملک کی خدمت کرنا چاہتا ہے۔
ملک فیصل کے والد ملک اسلم اعوان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے بیٹے کو کبھی یہ محسوس نہیں ہونے دیا کہ وہ کسی سے پیچھے ہے۔ اگرچہ وہ دو ٹانگوں سے معذور ہے مگر وہ ہزاروں طلبہ کو اپنے ذہن سے پیچھے چھوڑ گیا ہے۔ ہم ہر طرح اس کے ساتھ تعاون کرتے ہیں اور کریں گے۔ فیصل کے تایا اور گورنمنٹ ہائی اسکول چھجیاں کے استاد ملک محمد اشرف اعوان کا کہنا ہے کہ میں نے اس اسکول میں 30 سال پڑھایا ہے، مگر آج تک اس اسکول کے کسی بچے نے ضلع میں پہلی پوزیشن نہیں لی، تاہم اللہ نے ہماری خدمت کا صلہ دیا ہے اور ہمارے بھتجیے نے ہزارہ ڈویژن میں دو بار پوزیشن ہولڈر بنا۔ اگر ہمارے اس پہاڑی بیلٹ میں کالج کی سہولت ہوتی تو چھجیاں، گھمانواں، سنجلیالہ، جب، کوہ سری بنگ سمیت درجنوں بڑے دیہاتوں کے بچے میٹرک سے بھی آگے تعلیم جاری رکھ سکتے ہیں۔ بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سکینڈری ایبٹ آباد کے چیئرمین پروفیسر محمد سجادکا کہنا ہے کہ ہم نے بورڈ کے آڈیٹوریم ہال میں پہلی 20 پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کے ناموں کا اعلان کیا ہے اور پہلی پوزیشن لانے والوں کو 50 ہزار روپے نقد انعام سے بھی نوازہ ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ پہاڑی علاقے سے تعلق رکھنے والا معذور بچہ اول پوزیشن حاصل کرگیا ہے، جو یقیناً اہل علاقہ کیلئے باعث فخر ہے۔سابق وزیر تعلیم قاضی محمد اسد خان کا کہنا ہے کہ مجھے فیصل کی دوبارہ کامیبابی پر بے حد خوشی ہوئی ہے۔ میں نے تعلیم کو ہمیشہ ترجیع دی ہے اور اپنے دور میں ضلع میں ایک یونیورسٹی، تین کالجز اور درجنوں اسکولوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ اللہ نے پھر موقع دیا تو انشا اللہ پہاڑی بیلٹ کو کالجز دوں گا۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment