جے یو آئی نے خیبرپختون جام کرنے کی تیاری کرلی

محمد زبیر خان

جمعیت علمائے اسلام (ف) نے دھاندلی کے خلاف آٹھ آگست کو صوبہ خیبر پختون کو جام کرنے کی منصوبہ بندی کرلی۔ صوبے کی تمام مرکزی شاہراہوں اور موٹر ویز پر مظاہرے کئے جائیں گے۔ جو صبح نو بجے سے لے کر رات گئے تک جاری رہیں گے۔ طاقت کا بھرپور مظاہرہ کرنے کے لئے جے یو آئی نے صوبہ بھر میں اپنے کارکنان کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔ دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی، مسلم لیگ (ن)، قومی وطن پارٹی اور جماعت اسلامی نے بھی ان مظاہروں میں شرکت کی یقین دہانی کرادی ہے۔’’امت‘‘ کو دستیاب اطلاعات کے مطابق جمیت علمائے اسلام (ف) نے آٹھ اگست کو خیبر پختون میں بھرپور احتجاجی مظاہروں کے لئے صوبہ بھر میں موجود اپنے کارکنان کو متحرک کرنا شروع کردیا ہے۔ جے یو آئی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی کے خلاف طاقت کا بھرپور مظاہرہ کرنے کیلئے تمام ضلعی تنظیموں کو خصوصی طور پر ہدایات دی جا چکی ہیں کہ وہ کارکنان کو آٹھ اگست کی صبح سے ہی تمام شاہراہوں پر پہنچنے کے احکامات دے دیں اور یہ کہ ان احتجاجی مظاہروں میں اپوزیشن پارٹیوں کے رہنمائوں کی شرکت بھی یقینی بنائی جائے۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے نہ صرف کارکنان سے رابطے کرلئے گئے ہیں۔ بلکہ اے این پی، مسلم لیگ (ن)، قومی وطن پارٹی اور جماعت اسلامی کی مقامی قیادت سے بھی رابطے کرلئے گئے ہیں۔ مظاہرے تقریباً تمام اضلاع میں منعقد کئے جائیں گے، جن میں عوام کی بڑی تعداد کی شرکت یقینی بنانے کیلئے مختلف مساجد اور مدارس سے بھی رابطے کئے جا رہے ہیں۔ ادھر ’’امت‘‘ کو عوامی نیشنل پارٹی، نواز لیگ، قومی وطن پارٹی اور جماعت اسلامی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ان کے ساتھ جمعیت علمائے اسلام (ف) کی قیادت نے رابطے کئے ہیں اور آٹھ اگست کو صوبہ بھر میں ہونے والے مظاہروں میں بھرپور انداز سے شرکت کی اپیل کی گئی ہے۔ ذرائع کے بقول مذکورہ جماعت کے مقامی رہنمائوں نے دھاندلی کیخلاف احتجاج کیلئے جے یو آئی (ف) خیبرپختون کی قیادت کے ساتھ بیٹھ کر منصوبہ بندی بھی کی ہے۔ ان پارٹیوں نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اور صوبے بھر میں ان کے کارکنان مظاہروں میں بھرپور شرکت کریں گے۔
جے یو آئی (ف) کے سنیئر نائب امیر مفتی کفایت اللہ نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ آٹھ اگست کو دھاندلی اور مینڈیٹ چوری کرنے کے خلاف جمعیت علمائے اسلام نے آٹھ اگست سے احتجاجی تحریک کا آغاز کرنا ہے اور یہ آغاز اتنا بھرپور ہوگا کہ مینڈیٹ چوری کرنے والوں کو دن میں تارے نظر آجائیں گے۔ مفتی کفایت اللہ کا دعویٰ تھا کہ اس روز جمعیت علمائے اسلام اپنی بھرپور طاقت کا مظاہرہ کرے گی اور عوام کی بہت بڑی تعداد اس کی پکار پر لبیک کہتے ہوئے باہر نکلے گی۔ ایک سوال پر مفتی کفایت اللہ کا کہنا تھا کہ ’’آٹھ اگست کو پورے صوبے کی تمام شاہراہیں بند کردی جائیں گی۔ تمام مرکزی شاہراہوں اور جی ٹی روڈ پر ہمارے کارکنان اور عوام دھاندلی کے خلاف مظاہرے کریں گے۔ خیبر سے لے کر کوہستان تک پورا صوبہ صبح سے لے کر شام تک جام رہے گا۔ اس میں خیبر پختون کو پنجاب اور ملک سے ملانے والی تمام چھوٹی بڑی شاہراہیں بھی شامل ہوں گی۔ جبکہ صوبے میں موجود بین الاقوامی شاہراہیں شاہراہ قراقرم اور افغانستان کو ملانے والے شاہراہ بھی بند رہے گی، جبکہ موٹر وے پر احتجاجی مظاہرہ ہوگا‘‘۔ ایک اور سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’’ان مظاہروں میں ہمیں تمام پارٹیوں کا تعاون حاصل ہوگا اور تمام پارٹیوں کے کارکنان بھی شریک ہوں گے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ پورے ملک میں دوبارہ انتخابات کروائے جائیں اور اگر آٹھ اگست کے احتجاج کے بعد بھی ہمارے مطالبے پر کان نہ دھرے گئے تو پھر احتجاجی تحریک کے دوسرے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ جس میں شٹر ڈاؤن اور اسلام آباد کو جام کرنا بھی شامل ہو سکتا ہے۔ اس کا فیصلہ آٹھ اگست کے احتجاج اور اس پر رد عمل کو دیکھ کر کیا جائے گا‘‘۔
قومی جمہوری پارٹی کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل احمد نواز خان کا کہنا تھا کہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ کی ہدایت پر جے یو آئی (ف) کے احتجاج میں بھرپور شرکت کی جائے گی اور تحریک کو کامیاب بنایا جائے گا۔ ایک سوال پر احمد نواز کا کہنا تھا کہ جعلی مینڈیٹ کو کوئی بھی قبول کرنے کو تیار نہیں۔ عوام اس مینڈیٹ کو سر سے اتار کر پھینک دیں گے۔ اس سے قبل کہ عوام بھرپور احتجاج کریں، پورے ملک اور بالخصوص صوبہ خیبر پختون میں نئے انتخابات کرائے جائیں۔ ٭
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment