نجم سیٹھی کو کرپٹ چیئرمین ثابت کرنے کی کوششیں تیز

قیصر چوہان
نجم سیٹھی کو کرپٹ چیئرمین ثابت کرنے کی کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔ پی سی بی ذرائع کے بقول عمران خان نے گورننگ بورڈ کے بعض اراکین کو ٹھوس ثبوت فراہم کرنے کا ٹاسک دیدیا ہے۔ جبکہ اس کے بدلے ممبران کو پی سی بی میں ملازمت جاری رکھنے کی آفر دی گئی ہے۔ نجم سیٹھی پر پی ایس ایل میں خردبرد کے سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں پی ٹی آئی کے ایک رہنما نے بھی نیب کو تحقیقات کیلئے دراخواست لکھ دی ہے۔ دوسری جانب نئے چیئرمین کیلئے احسان مانی مضبوط امیدوار بن گئے ہیں۔ ادھر سابق چیف سلیکٹر صلاح الدین احمد صلو کا کہنا ہے کہ چیئرمین کی تبدیلی سے پاکستان کرکٹ کو بہت نقصان ہوگا۔ اور اس کے منفی اثرات ورلڈکپ سے قبل پاکستانی ٹیم پر بھی پڑ سکتے ہیں۔
پی سی بی ہیڈ کوارٹر نیشنل کرکٹ اکیڈمی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق چیئرمین پی سی بی اس وقت کھلاڑیوں، افسران اور چھوٹے گریڈ کے ملازمین کیلئے روبن ہوڈ بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اپنی رخصتی سے قبل ایسے اقدامات کئے جس کی مثال آج تک پاکستان کرکٹ بورڈ میں نہیں ملتی۔ انہوں نے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں سمیت ڈومیسٹک کرکٹرز اور ملازمین کی تنخواہوں اور معاوضوں میں 30 سے چالیس فیصد تک کا اضافہ کردیا ہے۔ ساتھ ہی خواتین کرکٹرز کیلئے کراچی میں علیحدہ اکیڈمی بھی قائم کردی ہے۔ تاہم پی سی بی کی گورننگ بورڈ میں کچھ ایسے بھی ممبر ہیں جو سیٹھی کے حمایت یافتہ ہونے کے باوجود اپنی رکینت اور عہدے بچانے کیلئے لابنگ کررہے ہیں۔ نجم سیٹھی کے بطور چیئرمین دن گنے جاچکے ہیں۔ جبکہ انہیں اسی ماہ برطرف بھی کردیا جائے گا۔ لیکن عمران خان سیٹھی سے شدید نفرت کے باعث انہیں پی سی بی سے رسوا کرکے برطرف کرنا چاہتے ہیں۔ ان کی خواہش کی تکمیل کیلئے ایک بڑے محکمے کے سربراہ اور پی سی بی گورننگ بورڈ کے اہم رکن مکمل تعاون کی یقین دہانی کرا چکے ہیں۔ جبکہ سیٹھی کے ایک خاص ساتھی نے بھی بغاوت کا اعلان کرتے ہوئے عمران خان کو سیٹھی کے خلاف مبنیہ کرپشن کے ٹھوس ثبوت فراہم کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ گورننگ بورڈ کے ان دو ممبرز کا بنی گالا میں آنا جانا معمول ہے۔ عمران خان سے ملاقات کرنے والے گورننگ بورڈ کے ان دو ممبرز نے انہیں پاکستان کرکٹ بورڈ کے اندرونی معاملات پر تفصیلی بریفنگ بھی دی ہے۔ جبکہ ممکنہ وزیراعظم کو بورڈ میں روز مرہ معمولات کو نمٹائے جانے کے طریقہ کار، پاکستان سپر لیگ، غیر ملکی کرکٹ بورڈز سے تعلقات کے بارے میں اور گذشتہ چند برس میں کن افراد کو اختیارات سے ہٹ کر اہم ذمہ داریاں یا غیر معمولی ترقی دی گئی اس کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔ اس ملاقات کے بعد مختلف ریجنز کے عہدیداروں نے بھی بنی گالا میں عمران خان سے ملاقات میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین نجم سیٹھی کیخلاف چارج شیٹ پیش کی تھی۔ عمران خان کے ساتھ ملاقات میں علاقائی تنظیموں کے سربراہان نے کرکٹ بورڈ کے چئیرمین پر کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات بھی عائد کئے تھے۔ دوسری جانب تحریکِ انصاف نے نجم سیٹھی کیخلاف تحقیقات کیلئے قومی احتساب بیورو (نیب)کو خط لکھ دیا ہے۔ خط پی ٹی آئی رہنما جاوید بدر کی جانب سے لکھا گیا، انہوں نے نیب سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ نجم سیٹھی نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں بے پناہ کرپشن کی۔ اس لئے وہ پی ایس ایل آڈٹ رپورٹ منظرِ عام پر نہیں آنے دے رہے، نجم سیٹھی کو آڈٹ رپورٹ پبلک کرنے کیلئے خط بھی لکھا گیا تھا۔ جاوید بدر نے اپنے خط میں نیب سے درخواست کی ہے کہ پی ایس ایل کا سارا فنانشل ریکارڈ فوری قبضے میں لیا جائے۔ نیب اگر نجم سیٹھی اور پی سی بی کیخلاف انکوائری کرے تو بڑی کرپشن کے سامنے آئے گی۔ اس حوالے سے نجم سیھٹی کا کہنا تھا کہ سرپرست اعلیٰ کو تبدیلی کا حق ہے۔ ان کے اشارے پر ازخود سبکدوش ہوجاؤں گا۔ بورڈ کے امور شفاف انداز میں چلائے۔ ہر سال آڈٹ بھی کرایا گیا۔ پاکستان سُپر لیگ کے پہلے دوایڈیشنز کے بھی آڈٹ کرائے گئے۔ اس لیے ان پرکوئی دباؤ نہیں ہے۔نجم سیٹھی نے کہا کہ بہت سے اہم امور ابھی انجام دینا ہیں۔ اس لیے مستعفی ہونے کا ابھی فیصلہ نہیں کیا۔ اہم کاموں کے پیش نظر اگر ان سے خدمات جاری رکھنے کوکہا گیا تو وہ اپنے عہدے پر رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق احسان مانی نئے پی سی بی چیئرمین کے مضبوط ترین امیدورا بن کر سامنے آئے ہیں۔ آئی سی سی کے سابق چیف اگرچہ دہری شہریت کے حامل ہیں لیکن یہ امر ان کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ اس سے قبل مشرف کے دور میں امریکی شہری ڈاکٹر نسیم اشرف چیئرمین پی سی بی کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔ حکومتی عہدوں کے برعکس دہری شہریت کے قانون کا اطلاق کرکٹ بورڈ پر نہیں ہوتا۔ ان حالات میں کرکٹ کا وسیع تجربہ اور شفاف ماضی رکھنے والے احسان مانی کا راستہ صاف نظر آرہا ہے۔ اس حوالے سے جلد ہی کوئی فیصلہ متوقع ہے۔ ادھر پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق چیف سلیکٹر صلاح الدین احمد صلو کا کہنا ہے کہ بورڈ میں اصل تبدیلی نجم سیٹھی لا چکے ہیں۔ اب ان کا جانا پاکستان کرکٹ کیلئے اچھی خبر نہیں۔ انہیں اپنی مدت پوری کرنا حق ہونا چاہیے۔ ٭
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment