ٹرمپ بائیکروں کے اوباش گینگ کو شہہ دیدی

احمد نجیب زادے
نسل پرست امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنی حمایت میں ریلی نکالنے والے بائیکروں کے اوباش گینگ کو باعث فخر قرار دے کر شہ دے دی ہے۔ جبکہ انہوں نے ’’گنجے بائیکرز گینگ‘‘ میں شمولیت کی خواہش کا بھی اظہار کر دیا ہے، جس پر مہذب امریکیوں کے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے اپنے اعزاز میں نکالی جانے والی نسل پرست غنڈوں ریلی میں شرکت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بائیکرز کی محبت کو دیکھتے ہوئے وہ خود اس بائیکر گینگ میں شمولیت اختیار کرنا چاہتے ہیں، لیکن صدارتی مجبوریوں کے سبب وہ اس گینگ میں شامل نہیں ہوسکتے۔ البتہ وہ اس گینگ میں کبھی نا کبھی ضرور شامل ہوں گے۔ امریکی معاشرے میں غنڈہ گردی اور گینگ وار کی علامت سمجھے جانے والے بائیکرز گینگ کے سینکڑوں اراکین کے ساتھ ملاقات کے موقع پر امریکی صدر نے ان سے اظہار تشکر بھی کیا اور کہا کہ وہ بائیکرز گینگ کے تعلق سے فخر محسوس کرتے ہیں، کیونکہ یہ گینگ صدارتی الیکشن مہم میں اول روز سے ہی ان کے ساتھ ہے۔ امریکی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ صدر ٹرمپ سے ملاقات اور ان کے حق میں ریلی نکالنے کیلئے سینکڑوں سفید فام اور نسل پرست بائیکرز ہفتہ کو جمع ہوئے اور انہوں نے صدر ٹرمپ سے نا صرف ملاقات کی بلکہ ان سے اظہار یکجہتی بھی کیا۔ صدر ٹرمپ کی کھلی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے تمام مخالفین کو ٹرمپ کی مخالفت ترک کردینے اور عدم تعاون پر ان کی گردنیں توڑنے کی دھمکیاں بھی دے ڈالیں۔ صدر ٹرمپ کے حامی گینگ ممبران کا کہنا تھا کہ صحافی بد معاشی کررہے ہیں اور اگر صحافیوں نے ان کے پسندیدہ صدر سے کوئی الٹا سیدھا سوال کیا تو ان کو ہم اُٹھا کر باہر پھینک دیں گے۔ اسی دوران جب ایک صحافی نے میکسیکو سرحد پر دیوار کے متعلق سوال کیا تو صدر کے بجائے ایک گنجے بائیکر نے چیخ کر جواب دیا ’’دیوار ضرور بنے گی‘‘۔ فین کلب بائیکرز کے متعدد گنجے رہنمائوں کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی حمایت میں ان کے بائیکرز گروپ کے ایک لاکھ سے زائد اراکین آنا چاہتے تھے، لیکن ان میں سے دو ہزار کو اس ریلی میں شریک کیا گیا ہے کیوں کہ ایک لاکھ بائیکرز کی ریلی سے مسائل پیدا ہوسکتے تھے۔ ادھر ٹویٹرز پر صدر ٹرمپ نے لکھا ہے کہ بائیکرز سچے محب وطن ہیں اور میں ان سے پیار کرتا ہوں۔ امریکی لکھاری ٹائرن بسٹان نے بتایا ہے کہ امریکی نسل پرست بائیکرز مخالفین پر حملے کرکے اپنی دھونس کو دوسروں پر قائم رکھنا چاہتے ہیں۔ ان کا ایک ایسا گروپ بھی امریکی سیاست میں سرگرم ہے جو ’’بائیکرز فار ٹرمپ‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس گروپ کے سینکڑوں اراکین نے گزشتہ روز نیو جرسی کے گولف کلب میں امریکی صدر سے ملاقات کرکے اظہار یکجہتی کیا اور اگلی مدت صدارت کے انتخاب کیلئے بھی ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کیا۔ امریکی صدر ٹرمپ بھی امریکی بائیکرز گینگ کے ساتھ بڑے خوشگوار موڈ میں دکھائی دیئے اور انہوں نے بائیکرز گروپ کیلئے بھی غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا اور ان کے ساتھ ’’ہو ہائو‘‘ کی بے ہنگم آوازیں نکالیں اور شور و وشغب میں حصہ لیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق اس تقریب میں صدر ٹرمپ کے حمایتی غنڈہ عناصر نے باجوں کے ساتھ گانے گائے اور ایکسی لیٹرز گھما گھما کر بائیکوں کے سائلنسر سے بے ڈھب آوازیں بھی نکالیں۔ جبکہ امریکی صدر کی جانب سے بائیکر گینگ کیلئے مشروبات کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹیڈ پریس نے بتایا ہے کہ چمڑے کی جیکٹوں اور جینز میں ملبوس بائیکرز نے نا صرف تقریب کو یر غمال بنائے رکھا بلکہ صدارتی گارڈز او ر اخبار نویسوں کو بھی کوئی اہمیت نہیں دی۔ واضح رہے کہ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں بھی گنجے بائیکرز نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی تھی۔ ایسوسی ایٹیڈ پریس کے نمائندہ نے بتایا کہ بائیکرز کی آمد پر صدر ٹرمپ انتہائی خوش تھے اور وہ ان کے ساتھ گھل مل گئے، جہاں انہوں نے اپنے حمایتیوں کے ساتھ سیلفیاں بنائیں اور ٹوپیوں سمیت متعدد اشیا ٹرمپ نے آٹو گراف دیئے۔ اس تقریب میں کئی رپورٹرز کو بائیکرز کے غنڈہ گینگ کے اراکین نے دھمکایا اور ان کو دھکے دیئے اور ان پر غراتے رہے۔ معروف امریکی جریدے نیو یارک پوسٹ نے بتایا ہے کہ بائیکرز گینگ کے اراکین نے صدر ٹرمپ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے نیو جرسی کے گولف کلب میں سینکڑوں بائیکس کے ساتھ شرکت کی اور اس موقع پر ٹرمپ نے اپنے مخالفین یعنی امریکی عدلیہ (جسٹس ڈیپارٹمنٹ)، تفتیشی ایجنسی ایف بی آئی سمیت وائٹ ہائوس کی ایک سابق سیاہ فام ملازمہ اوما روسا پر شدید تنقید کا سلسلہ جاری رکھا، جس سے اندازہ کیا جاتا ہے کہ صدر ٹرمپ اپنے حامی بائیکرز گینگ کی معیت میں کافی بہادری محسوس کر رہے تھے۔ اسی لئے انہوں نے مخالفین کو لتاڑنے کیلئے اس موقع کو مناسب سمجھا۔ اس دوران امریکی صدر کے بائیکرز گینگ کے ممبران ٹرمپ کے حق میں مسلسل نعرے لگاتے رہے، جس میں ’’ٹرمپ چار مزید سال‘‘، ’’امریکا امریکا‘‘ اور ’’ٹرمپ ٹرمپ‘‘ کے نعرے شامل تھے۔ اس دوران بائیکرز گینگ کے اراکین بھی مسلسل میڈیا کے نمائندوں پر ہوٹنگ کررہے تھے۔ امریکی میڈیا نے بتایا ہے کہ بائیکرز کی معیت میں خوشیاں منانے والے صدر ٹرمپ نے اس موقع پر اخبار نویسوں کو بالکل بھی گھاس نہیں ڈالی اور ان کے سوالات کے جوابات بھی نہیں دیئے۔ جبکہ کئی مواقع پر صدر ٹرمپ تھڑدلوں کی طرح منہ پر دونوں ہاتھوں کا بھونپو بنا کر وائٹ ہائوس کی سابق امریکی ملازمہ اوما روسا پر ہوٹنگ کرتے دکھائی دیئے اور اس دوران امریکی بائیکرز صدر ٹرمپ کی حمایت میں صحافیوں کیخلاف ’’جھوٹ کے بجائے سچ کی رپورٹنگ کرو‘‘ کے نعرے لگاتے دکھائی دیئے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر خود بھی نسل پرست ہیں اور مسلمانوں سمیت تارکین اوطان اور بالخصوص میکسیکو سے تعلق رکھنے والے افراد کی امریکا میں آمد کے شدید مخالف ہیں۔ امریکی میڈیا نے بتایا ہے کہ بائیک گینگ کی شکل میں ہیوی بائیکوں پر سفر اور بد معاشیاں کرنے والے نسل پرست بائیکرز لوہے کی چین، ڈنڈوں، آتشیں ہتھیاروں سمیت تیز دھار آہنی ہتھیاروں سے بھی لیس ہوتے ہیں اور مخالفین کو منٹوں میں کھدیڑ ڈالتے ہیں اور ان کی نسل پرستی اور دہشت کا عالم یہ ہے کہ ان سے بھڑِنے یا ان کو روکنے سے پولیس بھی کتراتی ہے۔ جبکہ بائیکرز گینگ کی ایک بدمعاشی ٹرمپ کے گولف کلب میں یہ بھی دکھائی دی کہ انہوں نے رپورٹرز کو برا بھلا کہا اور انہیں دانت نکوسے اور مکوں سے ڈرایا۔

Comments (0)
Add Comment