تکبیرات تشریق کے مسائل

یہ تکبیر ہر فرض اور جمعہ کی نماز کے بعد مردو عورت، مقیم و مسافر، حاجی وغیر حاجی، تنہا اور جماعت سے نماز پڑھنے والے ہر ایک پر واجب ہے اور مسبوق و لاحق مقتدی پر بقیہ نماز سے فراغت پر تکبیر کہنا واجب ہے۔ احتیاط کا تقاضا یہ ہے کہ عید الاضحی کی نماز کے بعد بھی تکبیرِ تشریق پڑھی جائے۔
یہ تکبیر مرد درمیانی آواز سے اور عورت آہستہ پڑھے۔ بہت سی خواتین اور مرد حضرات یہ تکبیر نہیں پڑھتے، حالانکہ اس کا پڑھنا واجب ہے۔ اسی طرح بعض مرد حضرات آہستہ یا بہت بلند آواز سے پڑھتے ہیں، یہ دونوں باتیں قابل اصلاح ہیں۔
فرض نماز کے سلام پھیر نے کے فوراً بعد یہ تکبیر پڑھنی چاہئے۔ سلام کے فوراً بعد اگر کوئی یہ تکبیر پڑھنا بھول جائے تو اگر نماز کے خلاف کوئی کام مثلاً بات چیت نہیں کی اور یاد آگیا تو تکبیر کہہ دینی چاہئے۔
ایام تشریق کی کوئی فوت شدہ نماز اسی سال ایام تشریق کے اندر ہی قضاء کرے تو اس نماز کے بعد بھی یہ تکبیر کہنا واجب ہے، البتہ اگر ایام تشریق سے پہلے کی کوئی نماز ان دنوں میں ادا کرے یا ایام تشریق کی فوت شدہ نماز ان دنوں کے گزر جانے بعد قضا کرے تو پھر تکبیر نہ کہے۔
اگر کسی نماز کے بعد امام یہ تکبیر کہنا بھول جائے تو مقتدیوں کو چاہئے کہ فوراً خود تکبیر کہہ دیں امام کے تکبیر کہنے کا انتظار نہ کریں۔ ہر فرض نماز کے بعد صرف ایک مرتبہ کہنے کا حکم ہے اور صحیح قول کے مطابق ایک سے زیادہ مرتبہ کہنا سنت کے خلاف ہے۔ بقر عید کی نماز کے بعد بھی یہ تکبیر کہہ لینی چاہئے۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment