کلام الٰہی کی اثر انگیزی

مکمل سچائی کا دین:
بیگم مولانا عزیر گل صاحبؒ جو عیسائی سے ہندو اور ہندو سے مسلمان بنیں۔ ان کے قبول اسلام کا سبب مطالعہ قرآن تھا۔ قرآن کے متعلق کہتی ہیں:
اب تک میں مسلمانوں سے ڈرتی تھی، میں سمجھتی تھی کہ مسلمان ایک قسم کے ڈاکو ہوتے ہیں، جو ہر قسم کا ظلم کر سکتے ہیں، لیکن اس کتاب نے میری آنکھیں کھول دیں، یہ تو سراسر حق تھا اور دل میں اترتا چلا جاتا تھا، یہ عملی دیدانت تھا۔ آہ! میں اب تک کن اندھیروں میں تھی، افسوس کہ یورپی مستشرقوں نے اسلام کی کتنی غلط تصویر پیش کی ہے، وہ مذہب جسے میں خونخوار بھیڑیوں کا مذہب سمجھتی تھی، مکمل سچائی کا دین تھا۔
انکشاف:
حسین رئوف (انگلستان) جن کے والد رومن کیتھولک اور والدہ یہودی تھیں۔ انہوں نے عیسائیت سے بددل ہو کر مختلف مذاہب کا مطالعہ کیا، بالآخر مطالعہ قرآن کے نتیجے میں مشرف باسلام ہوگئے۔ فرماتے ہیں:
بہرحال میں نے مسلمان مصنفین کی کتابوں کا مطالعہ کیا اور ایک مسلمان کا ترجمہ قرآن پڑھا تو مجھ پر یہ انکشاف ہوا کہ مجھے میری منزل مل گئی ہے اور میں سالہا سال سے اسی گوہر مقصود کا متلاشی تھا۔
حکیمانہ اسلوب:
سیف الدین ڈرک (جرمنی) جو کٹر قسم کے کیتھولک عیسائی تھے، مطالعہ قرآن کے نتیجے میں کٹر مسلمان بن گئے۔ فرماتے ہیں:
میں نے قرآن پاک کے مقدس و مطہر اوراق میں اپنے مسائل کا حل پالیا۔ میری ساری روحانی حاجتوں کی تسکین ہو گئی اور میرے سارے شکوک و شبہات ہوا میں تحلیل ہو کر یقین کی صورت اختیار کر گئے۔ خدا نے اپنے نور کی طرف کچھ اس انداز سے رہنمائی فرمائی کہ مجھے مزاحمت کا یارا ہی نہ رہا اور میں نے نہایت خوش دلی کے ساتھ سر تسلیم خم کر دیا۔ قرآن کے حکیمانہ اسلوب نے ہر چیز نکھار کر رکھ دی۔ اب ہر شے میں مجھے اس کی حکمت نظر آنے لگی، میں نے اپنے آپ کو پہچان لیا۔ کائنات کی حقیقت سمجھ میں آنے لگی اور اس کے خالق و مالک کی حیثیت متعین ہو کر سامنے آگئی۔ قرآن نے مجھے اس امر سے آگاہی بخشی کہ میں اب تک گمراہیوں میں بھٹک رہا تھا۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment