اقبال اعوان
عید قرباں قریب آتے ہی کراچی میں ریفریجریٹر کی دکانوں پر رش بڑھ گیا ہے، جبکہ گیس بھرائی اور مرمت کا کام بھی زورں پر ہے۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق اس سال نئے اور پرانے فریج اور ڈیپ فریزر کی فروخت، مرمت اور گیس بھرائی وغیرہ کے کاروبار کا حجم 45 سے 50 کروڑ روپے تک پہنچنے کی توقع ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ گزشتہ عید پر اس بزنس کا حجم 70 کروڑ روپے ریکارڈ ہوا۔ دوسری جانب اس عید پر گزشتہ سال کی نسبت فریج کی قیمتوں میں 5 سے 10 ہزار اور ڈیپ فریزر کی قیمتوں میں 3 سے 5 ہزار روپے اضافہ ہوا ہے۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ یوم آزادی کی وجہ سے اس مرتبہ سیزن دو ہفتے کی تاخیر سے شروع ہوا ہے۔ چونکہ عید قریب آنے پر خریداری کا سلسلہ مزید تیز ہوگا، اس لئے ملکی و غیر ملکی کمپنیوں کے ہر سائز کے ڈیپ فریزر اور فریج اضافی تعداد میں دکانوں میں رکھ دیئے گئے ہیں۔ بقرعید سیزن میں معمول کی نسبت سے 40 فیصد سیل بڑھ جاتی ہے۔ الیکٹرونکس مارکیٹ ایسوسی ایشن کے رہنما کاشان عرفان کا ’’امت‘‘ سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سیاسی گہماگہمی اور یوم آزادی کی وجہ سے کاروبار میں تیزی، کچھ تاخیر کا شکار ہوگئی تھی۔ تاہم بقرعید قریب آتے ہی رش بڑھنے لگا ہے۔
’’امت‘‘ کی جانب سے کئے جانے والے سروے کے دوران معلوم ہوا کہ اس کاروبار سے شہر کے لگ بھگ 60 ہزار افراد وابستہ ہیں، جن میں دکان دار، سیلز مین، مرمت کرنے والے، گیس بھرنے والے، لوڈنگ کرنے والے اور سوزوکی، ڈاٹسن والے نمایاں ہیں۔ کراچی میں ڈیپ فریزر اور فریج کی خرید و فروخت کی7 ہزار سے زائد دکانیں ہیں، جبکہ مرمت اور گیس بھرائی کی لگ بھگ 9 ہزار دکانیں ہیں۔ اس حوالے سے مرکزی حیثیت صدر ریگل اور عبداللہ ہارون روڈ پر واقع مارکیٹوں کی ہے، جہاں ملکی و غیر ملکی فریج اور ڈیپ فریزر کا کاروبار ہوتا ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ ہر سال بقرعید پر شہری پرانے ڈیپ فریزر اور فریج کی مرمت کراتے ہیں اور گیس چارج کراتے ہیں۔ جبکہ نئے فریج اور ڈیپ فریزر کی خریداری زیادہ تر بقرعید سے دوچار روز قبل کی جاتی ہے۔ عام طور پر ملکی و غیر ملکی فریج اور ڈیپ فریزر پر دکاندار ہزار، دو ہزار روپے کم کر دیتے ہیں اور بعض دکان دار گفٹ کا اعلان بھی کرتے ہیں۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ اس سال مقامی طور پر تیار کئے گئے فریج اور ڈیپ فریزر کی سیل 65 فیصد، جبکہ چائنا سے درآمد کئے گئے فریج اور ڈیپ فریزر کی سیل 35 فیصد ہے۔ تاجروں کے مطابق متوسط طبقے میں بھی اب ڈیپ فریزر کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حالانکہ یہ آئٹم پہلے صرف بڑے مالدار گھرانوں کیلئے مخصوص سمجھا جاتا تھا۔ شہر میں مختلف کمپنیوں کے 9 کیوبک فٹ سے 24 کیوبک فٹ تک کے ڈیپ فریزر اور فریج فروخت ہورہے ہیں۔ ڈیپ فریزر سگنل اور ڈبل ڈور کے بھی ہوتے ہیں۔ اب دفاتر، مدارس اور دکانوں میں بھی بڑے ڈیپ فریزر نطر آتے ہیں۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق بیرون ملک سے درآمد کئے گئے فریج میں سام سنگ زیادہ فروخت ہوتا ہے۔ جبکہ مقامی اسمبل کئے گئے پیل، اورینٹ، فلپس اور ہائر بھی زیادہ فروخت ہورہے ہیں۔ مارکیٹ میں گزشتہ سال سے قیمتیں چند ہزار بڑھی ہیں۔ ڈیپ فریزر میں ڈبل ڈور کی قیمت زیادہ ہے۔
کراچی الیکٹرونکس ایسوسی ایشن کے رہنما کاشان عرفان کا ’’امت‘‘ سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’’شہری اس بار بقرعید سیزن کی خریداری لیٹ کر رہے ہیں۔ لیکن اب ڈیپ فریزر اور فریج کی فروخت کا کام بڑھ جائے گا۔ دکان داروں نے فریج اور ڈیپ فریزر گوداموں میں جمع کر لیے ہیں اور دکانوں پر بھی تعداد بڑھا دی ہے‘‘۔ دکاندار جمیل کا کہنا تھا کہ ’’بقرعید سے دو تین روز قبل رش بڑھے گا اور قیمتیں بھی‘‘۔ دکاندار انور کے بقول ’’مہنگائی اور معاشی پریشانیوں سے تنگ لوگ زیادہ تر قسطوں پر یہ چیزیں لیتے ہیں، خصوصاً تنخواہ دار طبقہ۔ جبکہ درمیانے اور خوش حال طبقے کے لوگ نقد خریداری کو ترجیح دیتے ہیں کہ مرضی کی کمپنی کے ڈیپ فریزر اور فریج لے سکتے ہیں۔ ورنہ قسطوں والے اپنی مرضی کی کمپنی کی اشیا دیتے ہیں جو زیادہ کامیاب نہیں ہوتیں‘‘۔ دکاندار آصف کا کہنا تھا کہ ’’بقرعید سیزن پر امید ہے کہ اچھا کاروبار ہوگا۔ گاہک اب آنے لگے ہیں۔ ہم نے ہر کمپنی کے مختلف اقسام کے فریج اور ڈیپ فریزر منگوا کر دکان پر رکھے ہیں‘‘۔ ایک خریدار رمضان کا کہنا تھا کہ فریج خراب ہونے پر اچھی کمپنی والے بھی چکر لگواتے ہیں۔ دکاندار محبوب کا کہنا تھا کہ رمضان کے مہینے میں کام اچھا ہوا۔ عیدالفطر کے بعد کاروبار کم ہورہا تھا، اب بقر عید سیزن سے امیدیں ہیں کہ کام زیادہ ہوگا‘‘۔ خریدار خاتون بلقیس کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر سرکاری ملازم ہیں۔ انہوں نے فریج کی خریداری کیلئے بی سی ڈالی تھی۔ ڈیپ فریزر مرمت کرنے والے عمران کا کہنا تھا کہ آج کل فریج کی گیس مہنگی ہو چکی ہے جبکہ مرمت کے آئٹم بھی مہنگے ہو چکے ہیں۔
٭٭٭٭٭