دینی تنظیموں کا ہالینڈ سے سفارتی تعلقات توڑنے کا مطالبہ

عظمت علی رحمانی
دینی تنظیموں نے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کی مذمت کرتے ہوئے جمعہ کو پاکستان بھر میں احتجاج کرتے ہوئے ہالینڈ سے سفارتی تعلقات توڑنے کا مطالبہ کردیا۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کا کہنا تھا کہ حکومت نے اگر قرار واقعی ایکشن نہ لیا تو ہم ملک گیر احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہوں گے۔ تحریک لبیک پاکستان نے بھی احتجاج کیلئے ملک بھر کے کارکنوں کو تیار رہنے کا حکم دے دیا ہے۔ ادھر اہلسنت و الجماعت نے کراچی کے علاقے ناگن چورنگی پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حساس مسئلے پر اقوام متحدہ، او آئی سی اور حکومت پاکستان فوری طورپرایکشن لیتے ہوئے گستاخانہ فعل کی روک تھام کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے۔ پاکستان سنی تحریک کا کہنا ہے کہ ہالینڈ کی تمام مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔
جمعہ کو عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے امیر مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر کی اپیل پر پورے ملک کی مساجد میں ہالینڈ کے خلاف قراردادیں منظور کی گئیں۔ حکومت پاکستان سے ہالینڈ کے سفیر کو فی الفور ملک بدر کرنے کے مطالبات بھی کئے گئے۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے تحت ملک بھر کی مساجد کے بعد باہر ہالینڈ کی حکومت اور ملعون ڈچ سیاست دان گیرٹ ویلڈر کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ ٹھٹھ میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی مبلغ قاضی احسان احمد نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر حکومت وقت نے ہالینڈ کی اس حرکت کے خلاف احتجاج نہیں کیا تو ہم بھرپور احتجاج کریں گے۔‘‘ سرگودھا میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما مولانا اکرم طوفانی کا کہنا تھا کہ ’’حکومت پاکستان فی الفور ہالینڈ کے سفیر کو ملک بدر کرے، ورنہ ہم ملک گیر احتجاج کی کال دینے میں تاخیر نہیں کریں گے۔‘‘ کراچی میں مولانا محمد نعمان ارمان مدنی نے جامع مسجد الحبیب سپریم کورٹ میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’غیرت ایمانی کا تقاضہ ہی کہ حضورؐ کی شان رسالت کی خاطر ہر طرح کی قربانی کیلئے تیار رہیں۔‘‘ جامع مسجد بنوری ٹاؤن کراچی میں بیان کرتے ہوئے سید یوسف محمد طاہر نے کہا کہ ’’تاریخ گواہ ہے، جس نے بھی ناموس شان رسالت پر ناپاک حملے کی جسارت کی، دنیا میں رسوا ہوا ہے۔‘‘ جامع مسجد باب الرحمت میں مولانا سعید لدھیانوی نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت ہالینڈ ہوش کے ناخن لے بصورت دیگر نتائج کی ذمہ داری اس پر ہوگی۔‘‘ مولانا محمد اکمل نے کہا کہ ’’اگر حکومت وقت گستاخی کرنے پر ہالینڈ کو احتجاج ریکارڈ نہیں کراسکتی تو ملک میں ہنگاموں کی ذمہ دار حکومت خود ہوگی۔ شان ناموس رسالت پر بچہ بچہ مر مٹنے کو تیار ہے۔‘‘ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت ضلع جنوبی کے نگران مولانا محمد کلیم اللہ کا کہنا تھا کہ ’’اگر اس ناپاک جسارت کو روکا نہ گیا تو آئندہ جمعہ کو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔‘‘
تحریک لبیک پاکستان نے ملک بھر میں جمعہ کو یوم مذمت منایا۔ نماز جمعہ کے اجتماعات میں علامہ خادم حسین رضوی کی اپیل پر مذمتی قراردادیں منظور کراتے ہوئے امام حضرات نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف بھرپور احتجاجا کیا جائے گا۔ تحریک لبیک پاکستان سندھ کے امیر مفتی غلام غوث بغدادی کا کہنا تھا کہ ’’ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ اسلام اور امت مسلمہ کے خلاف کھلا اعلان جنگ ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر کے اسلامی ممالک نے اپنا ملیّ فریضہ ادا کرنے میں دیرکی تو کسی بھی واقعے کی ذمہ دار امت مسلمہ نہیں ہوگی۔‘‘ تحریک لبیک پاکستان کی اپیل پر علامہ رضی حسینی، علامہ احمد بلال سیلم قادری، علامہ احمد رضا امجدی، علامہ سید زمان جعفری القادری، علامہ طاہر اقبال قادری، علامہ محمد علی قادری، مفتی محمد عدیل رضا رضوی، مفتی عتیق اختر القادی، مفتی عابد مبارک، مفتی قاسم فخری ودیگر خطیبوں نے کراچی کی مساجد میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاج کیا۔
جما عت اہلسنّت نے جمعہ کو یوم احتجاج مناتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ ہالینڈ سے سفارتی تعلقات توڑ دیئے جائیں۔ اس سلسلے میں کراچی کے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور مساجد میں مذمتی قرار دادیں منظور کرائی گئیں۔ بولٹن مارکیٹ پر مرکزی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جہاں پر علامہ اکرام المصطفیٰ اعظمی اور سید رفیق شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اسلام اور مسلمانوں کے ایمان پر حملہ ہے۔ یہ بد ترین دہشت گردی ہے۔ نام نہاد آزادی اظہار کا مطلب کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری نہیں ہونا چاہیئے۔ گلبہار میں جما عت اہلسنّت کراچی کے ناظم عبد الحفیظ معارفی، گلشن عسکری بن قاسم میں مولانا سید عبدالقادر شیرازی، شیرشاہ میں مفتی بلال قادری، شاہ فیصل کالونی میں مفتی فیض الہادی، ملیر میں سید عبد الوہاب قادری اور مولانا افسر امجدی، اورنگی ٹاؤن میں مولانا عاشق سعیدی اور رنچھوڑ لائن میں مولانا سعید قاسمی نے اپنے خطابات میں کہا کہ تمام اسلامی حکومتوں کو فی الفور ہالینڈ سے سفارتی تعلقات ختم کرنے چاہیئں۔
اہلسنّت و الجماعت کراچی ڈویژن کی جانب سے مرکزی احتجاجی پروگرام بعد نماز جمعہ مرکز اہلسنّت کراچی جامع مسجد صدیق اکبر ناگن چورنگی پرمنعقد کیا گیا، جس کی قیادت صدر اہلسنّت و الجماعت پاکستان علامہ اورنگزیب فاروقی، علامہ رب نوازحنفی اور علامہ تاج محمدحنفی نے کی۔ اورنگزیب فاروقی کا کہنا تھا کہ ’’آج ہم پرامن احتجاج کرکے حضور اکرمؐ سے اپنی محبت اور عقیدت کا اظہار کررہے ہیں۔ ہالینڈ کی حکومت نوشتہ دیوارپڑھ لے اور گستاخی کے مرتکب افراد کی سرپرستی فوری بندکردے۔ گستاخانہ خاکوں کا سلسلہ عالمی امن کو تہہ وبالاکرنے کا موجب بن سکتا ہے۔‘‘
پاکستان سنی تحریک کے تحت بھی ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور مساجد میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں۔ قراردادوں میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ہالینڈ کے سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرانا کافی نہیں، ڈچ سفارت خانہ بند اور سفیر کو فوری طور پر ملک بدر کیا جائے۔ مرکز اہلسنت پر کراچی کے عہدیداروں کا اجلاس منعقد ہوا جس کی صدرات سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کی۔ اجلاس میں مرکزی رابطہ کمیٹی اور ڈسٹرکٹ کمیٹی کے اراکین نے ہالینڈ کی تمام مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل بھی کی۔
مجلس احرار اسلام کی جانب سے ہالینڈ کی پارلیمنٹ میں گستاخانہ خاکوں کی مجوزہ نمائش اور مقابلے کو انسانیت کے خلاف بڑا خطرہ قرار دیا گیا۔ مولانا زاہدالراشدی نے مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے اعلان کے بعد پاکستان کو عالمی سطح پر اپنا سفارتی کردارادا کرنا چاہئے۔ سید محمد کفیل بخاری نے گوجرانوالہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا گستاخانہ خاکوں کی نمائش عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔ توہین مذہب اور توہین شان رسالت کی سرپرستی کرکے ہالینڈ کی حکومت انسانیت کوتباہی کے دہانے پر لانا چاہتی ہے۔ ڈاکٹر فرید احمد پراچہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرے۔ متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنوینر عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ نگران حکومت نے گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے کوئی موثر کردارادانہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سازی کی تکمیل کے بعد ختم نبوت کی ایگزیکٹو باڈی کا اجلاس طلب کرکے تحریک انصاف کی حکومت کی دینی معاملات میں ترجیحات کا مکمل جائزہ لیاجائے گا۔ جامعہ اسلامیہ مخزن العلوم کراچی کے صدر اور مجلس علمائے کراچی کے چیئرمین مولانا ڈاکٹر قاسم محمود کا کہنا تھا کہ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف مسلم حکمرانوں کو متفقہ موقف اپنانا چاہیئے۔
اسلام آباد میں مسلم اسٹوڈنٹ آرگنائشین، تحریک لبیک، جمعیت علمائے اسلام، اسٹیٹ یوتھ پارلیمنٹ اور اہلسنت و الجماعت کی جانب سے مشترکہ احتجاجی مظاہرہ آبپارہ چوک میں کیا گیا۔ اس دوران مظاہرے کے منتظمین اور شرکا کا مطالبہ تھا کہ حکومت پاکستان فوری طور پر ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرے۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment