کلام الہی کی اثر انگیزی

قسط:104
دل موہ لینے والی آواز:
پال کا سانوا (Paul Casanova) کے جذبات آخری آسمانی کتاب کے بارے میں یہ ہیں:
جب کبھی حضرت محمدؐ سے آپؐ کے مشن کے ثبوت کے بارے میں کوئی معجزہ طلب کیا جاتا تو آپؐ قرآن حکیم کی بے مثل اور اعلیٰ تحریر ہی کو اس کے خدائی کلام ہونے کے ثبوت میں پیش کرتے تھے اور حقیقت بھی یہی ہے کہ ایسے لوگوں کے نزدیک بھی جو کہ غیر مسلم ہیں، اس کی زبان حیرت انگیز شان رکھتی ہے، جس نے بے انتہا اثر آفرین اور قابل قبول لہجہ سادہ اور دل کو موہ لینے والی آواز نے ان قدیم لوگوں کو بھی جو فصاحت و بلاغت کے دلدادہ تھے، تعریف کرنے پر مجبور کردیا۔ اس کے ارکان تہجی کی فصاحت، اس کی نثر کا شاندار وزن اور بحر میں غیر معمولی موزونیت اس کے سخت ترین مخالف اور متشکک کو بھی بات چیت کے وقت اپنی اہمیت کا احساس دلاتی رہتی ہے۔
(ل این سیجمنٹ ڈی عرب اور کالج ڈی فرانس لیکان ڈی ور چرابرائے 26 اپریل 1909ء)
اسلام کی اساس:
سرولیم میور (Sir William Muir) متعصب عیسائی ہونے کے بعد یہ لکھنے پر مجبور ہے: ’’قرآن کریم اسلام کی اساس ہے۔ قرآن کریم کی حاکمیت، دینی امور، اخلاقیات اور سائنس سب امور میں ایسی ہے جیسے دینی امور میں قرآن کریم ہر چیز سے فائق ہے اور اس کے بارے میں مسلمانوں کا ذہن اس قدر صاف اور واضح ہے کہ اس کے بارے میں وہ کسی قسم کا کوئی سوال برداشت نہیں کرتے۔‘‘
(دی لائف آف محمدؐ: صفحہ: 7 لندن 1903ء)
جدید اخلاقی زاویے:
آر۔جی۔ مار گولیتھ (Rev G,Margolluth) کی شہادت یہ ہے:
اقوام عالم کی تمام الہامی کتب میں قرآن مجید بالاتفاق نہایت اہم مقام رکھتا ہے، اگرچہ اپنی نوع کے عہد آفرین شہہ پاروں میں یہ سب سے آخر میں منصہ شہود پر آیا۔ تاہم اس نے بنی نوع انسان کی ایک عظیم آبادی پر معجز نما اثر ڈالا ہے، اس لحاظ یہ تمام الہامی کتب میں سب سے آگے ہے۔ اس نے انسانی فکر کو ایک کامل اور اچھوتے لیکن جدید اخلاقی زاویے سے ہمکنار کیا ہے۔
(انٹرو ڈکشن ٹودا کورنابائے ٹئیو جے۔ایم۔ روڈویل لندن 1918)(جاری ہے)

Comments (0)
Add Comment