نمائندہ امت
وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد یہ عمران خان کی پہلی عید ہوگی جو وہ اپنے ذاتی گھر بنی گالا میں منائیں گے اور وہیں پر کئی بکروں کی قربانی کریں گے۔ عید کے دن وہ سرکاری حکام، وزرا کے علاوہ دوستوں اور کارکنوں سے بھی ملاقات کریں گے۔ جبکہ سابق وزیراعظم نواز شریف اٹھارہ سال بعد تیسری مرتبہ عید کے موقع پر جیل میں ہوں گے۔ 2000ء میں لانڈھی جیل کراچی میں ان کے بھائی شہباز شریف بھی ان کے ساتھ تھے، جبکہ اب اڈیالہ جیل راولپنڈی میں ان کی بیٹی اور داماد بھی قید ہیں۔ جیل حکام کے مطابق عید کا تقریباً سارا دن تینوں ایک ساتھ گزاریں گے۔ نواز شریف اور مریم نواز کی جانب سے قربانی کے جانور رائے ونڈ لاہور میں ذبح کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق قربانی میں بیل اور بکرے ذبح کئے جائیں گے اور ان کا گوشت مختلف مدارس میں زیر تعلیم طلبا کیلئے بھجوایا جائے گا۔ شہباز شریف عید کے موقع پر اپنی والدہ کے ہمراہ رائے ونڈ میں موجود ہوں گے اور پورا خاندان ممکنہ طور پر عید کے دن اڈیالہ جیل میں اسیر نواز شریف سے ملاقات کرنے بھی جائے گا۔ نواز شریف کی یہ جیل میں مجموعی طور پر تیسری عید ہو گی۔ اس سے پہلے 2000ء میں وہ دو عیدیں جیل میں گزار چکے ہیں۔
جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج منصورہ لاہور کی جامع مسجد میں نماز عید کی امامت کریں گے۔ گزشتہ سال انہوں نے قربانی کیلئے اکیس ہزار روپے کا بکرا خریدا تھا۔ اس سال بھی بکرے کی قربانی کریں گے جو ابھی خریدنا ہے۔ پچھلے سال ان کے بیٹے معراج الحق اور اعجاز الحق منڈی مویشاں سے قربانی کیلئے بکرا خرید کر لاتے تھے ممکنہ طور پر اب بھی وہی یہ خریداری کریں گے۔ عیدالضحیٰ کے اگلے دن امیر جماعت اسلامی سراج الحق اپنے آبائی گائوں اور علاقے میں جائیں گے اور وہاں کے لوگوں سے عید ملیں گے۔
پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اپنی چھوٹی بہن آصفہ بی بی کے ہمراہ کراچی جا چکے ہیں۔ جبکہ آصف علی زرداری اور ان کی بڑی بیٹی بختاور بی بی ابھی اسلام آباد میں ہیں۔ بلاول بھٹو نوڈیرو لاڑکانہ میں عید کے دن موجود ہوں گے اور پارٹی کے قائدین اور کارکنوں سے سارا دن ملاقاتیں کریں گے اور عید کی مبارکباد دیں گے۔ امکان ہے کہ آصفہ بھی اس دن ان کے ساتھ ہوں گی۔ جبکہ آصف علی زرداری اور بختاور بی بی نواب شاہ میں عید منائیں گے۔ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری اور ان کی بہنوں کی طرف سے بکرے اور گائے ذبح کئے جائیں گے۔ لاڑکانہ اور نواب شاہ، دونوں مقامات پر آنے والے مہمانوں کی تواضع شربت، مٹھائی اور کھانوں سے کی جائے گی۔
نامزد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین چوہدری ضلع جہلم میں اپنے آبائی گائوں لدھڑ میں نماز عید ادا کریں گے اور قربانی کیلئے خریدے گئے بکرے اور بیل کو اپنی نگرانی میں ذبح کرائیں گے۔ فواد چوہدری وفاقی وزیر بننے کی مبارکباد بھی وصول کریں گے۔ ان کے ڈیرے پر مہمانوں کی تواضح مٹھائی اور کھانے سے ہوگی۔
ممتاز عالم دین مفتی منیب الرحمان ہر سال دو بکرے سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے ذبح کرتے ہیں جو ان کے ایک دوست ان کیلئے خریدتے ہیں اور اپنے پاس ہی رکھ کر ان کی چار پانچ دن خاطر مدارت کرتے ہیں اور پھر ذبح کر کے گوشت پہنچا دیتے ہیں۔ جبکہ مفتی منیب الرحمان عید الضحیٰ کے دن اپنی مسجد، مدرسے میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد اجتماعی قربانی جس کا بڑے پیمانے پر انتظام ہوتا ہے، اس کی نگرانی کرتے ہیں۔ اس سال جو دو بکرے خریدے گئے ہیں ان کی قیمت 56 ہزار روپے ہے۔ مفتی منیب الرحمان کے مطابق پہلے قربانی کے بکرے خریدنے وہ خود جاتے تھے۔ لیکن اب کئی سال سے نہیں جا رہے اور یہ ذمہ داری ایک دوست کے سپرد کی ہے۔ مسلم لیگ (زیڈ) کے صدر سابق وفاقی وزیر محمد اعجاز الحق اس سال ایک بیل اور دس بکرے ذبح کریں گے جو کئی ماہ پہلے خرید لئے گئے تھے۔ اعجاز الحق کیلئے قربانی کا بیل چھ ماہ پہلے صوبیدار (ر) محمد اشرف نے چھ ماہ پہلے خرید لیا تھا جبکہ دس بکرے بھی انہی دنوں خریدے گئے تھے۔ اب اس بیل کی قیمت اندازاً سوا لاکھ روپے ہے۔ اعجاز الحق نماز عید فیصل مسجد میں ادا کرنے کے بعد وہاں موجود شہر اقتدار کی اہم شخصیات اور سفارت کاروں سے عید ملیں گے۔ جس کے بعد فیصل مسجد کے احاطے میں ہی مدفون اپنے والد کی قبر پر فاتحہ خوانی کریں گے پھر سیدھے آرمی قبرستان راولپنڈی جا کر اپنی والدہ مرحومہ کی قبر پر حاضری دیں گے اور فاتحہ خوانی کریں گے۔ جس کے بعد گھر واپس آ کر قربانی کے جانوروں ذبح کرائیں گے اور گھر پر موجود رہ کر اس تمام عمل میں خود نگرانی کریں گے۔ اسی دوران آرمی چیف سے عید ملنے آرمی ہائوس جائیں گے۔ بعض اہم شخصیات سے اپنے گھر پر عید ملیں گے اور سارا دن اسی مصروفیت میں گزاریں گے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور نامزد وزیر ریلوے شیخ رشید احمد حسب سابق عید کے دن ناشتہ لال حویلی بھابھڑہ بازار کے تھڑے پر عام لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر نماز فجر کے فوراً بعد کریں گے۔ قریبی مسجد میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد دوبارہ آ کر لال حویلی کے سامنے اپنے والدین اور اپنی جانب سے قربانی کا اونٹ ذبح کرائیں گے۔ ان کے سیاسی جانشین بھتیجے شیخ راشد شفیق کے مطابق ابھی اونٹ خریدا نہیں ہے۔ شیخ رشید احمد کسی دوست کی ڈیوٹی لگا دیتے ہیں کہ قربانی کیلئے برائے فروخت اونٹوں میں سے اچھا اونٹ خرید کر لائے جس کی قیمت بھی ان کی پہنچ میں ہو۔ گزشتہ سال ایک لاکھ چالیس ہزار کا اونٹ خریدا گیا تھا۔ اس سال بھی امکان ہے کہ ڈیڑھ اور دو لاکھ روپے کے درمیان میں اچھا اور مناسب اونٹ مل جائے گا۔
تحریک لبیک پاکستان کے امیر علامہ خادم حسین رضوی ہر سال اپنی جانب اور اپنے بزرگوں کی جانب سے ایک بیل کی قربانی کرتے ہیں۔ اس سال اب تک بیل نہیں خریدا گیا ہے۔ امید ہے کہ آج ان کے بیٹے پسند کر کے دیگر احباب کے ساتھ مل کر خریدیں گے۔ جامع مسجد رحمت العالمین یتیم خانہ لاہور میں علامہ خادم حسین رضوی نماز عید کا خطبہ دیں گے، جس کے بعد وہیں علمائیکرام، طلبا اور دیگر احباب سے ملاقاتیں کریں گے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے نائب صدر سابق وفاقی وزیر حاجی غلام احمد بلور اور ان کا خاندان، ہارون بلور کی شہادت کی وجہ سے عید انتہائی سادگی سے منائے گا۔ حاجی غلام احمد بلور، چھوٹے بھائی اور بھتیجے ان کے گھر پشاور کینٹ میں عید کا سارا دن گزاریں گے۔ ان کی خاندانی روایت ہے کہ پورا خاندان عید کے دن بڑے بھائی حاجی غلام احمد بلور کے گھر پر اکٹھا ہوتا ہے۔ جواں سال ہارون بلور کی شہادت کی وجہ سے اس سال فضا سوگوار ہوگی۔ تمام بھائیوں، بھتیجوں کی قربانی کے جانور بھی یہیں ذبح ہوتے ہیں اور اس سال بھی ہوں گے۔ اس مقصد کیلئے بلور خاندان دنبے کی خریداری کرتا ہے جو ممکنہ طور پر آج یا کل منڈی مویشیاں سے خریدے جائیں گے۔