امہ ویلفیئر ٹرسٹ غریبوں کے لئے 18 ہزار جانور قربان کرے گا

عظمت علی رحمانی
امہ ویلفیئر ٹرسٹ ملک بھر کے غریبوں کیلئے 6 ہزار جانوروں کی وقف قربانی کرے گا۔ اس کے علاوہ دنیا کے 18 ممالک میں 12 ہزار جانور بھی قربان کئے جائیں گے۔ لیہ کے سلاٹر ہاؤس میں قربانی کر کے گوشت مستحقین کے گھروں تک پہنچایا جائے گا۔ امہ ویلفیئر ٹرسٹ غربا کے لئے پہلے سے پرفاما مکمل کر کے تیاری کرلیتا ہے، جس کے بعد تقسیم کے عمل میں آسانی ہوتی ہے۔
مولانا فضل واحد لیہ میں واقع سلاٹر ہاؤس میں اس قربانی کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ’’امت‘‘ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم نے اس سلاٹر ہاؤس کو کرائے پر لیا ہے، جس کا ہم نے ٹھیکہ دیا ہے اور ہمارے علمائے کرام اس کام کی مسلسل نگرانی کریں گے۔ ہم عید کے تین دنوں میں مجموعی طور پر 6 ہزار جانوروں کی قربانی کریں گے۔ یہ مکمل طور پر وقف قربانی ہے۔ ان میں بڑے جانورو ں کی تعداد 2 ہزار 67 ہے اور دنبے اور بکروں کی تعداد 36 سو 36 ہے۔ جبکہ مجموعی طور پر ان جانوروں کی تعداد 5 ہزار 703 بنتی ہے، تاہم ابھی مزید بھی آنے ہیں۔ یہ جانور لیہ میں چوک اعظم میں واقع سلاٹر ہاؤس میں موجود ہیں‘‘۔ سلاٹر ہائوس میں موجود مولانا عمیر کا کہنا تھا کہ ’’ان جانوروں کو ہم نے ٹیگ لگایا ہوا ہے، جس پر لگا ہوا نمبر یہ ظاہر کرتا ہے کہ کس ڈونر کی قربانی ہے اور بوقت قربانی اس ڈونر کا لسٹ سے نام پکار کر جانور ذبح کیا جاتا ہے۔ اس سلاٹر ہاؤس میں پہلے روز سلاٹرنگ ہوگی اور اس کے بعد پیکنگ ہوگی۔ اس کے بعد ڈسٹری بیوشن کا عمل شروع ہوگا۔ تاہم پہلے مرحلے میں پیکنگ شدہ سامان کی ڈسٹری بیوشن خیبر پختون اور سندھ و بلوچستان کیلئے کی جائے گی، جس کے بعد پہنچانے کے عمل کیلئے باقاعدہ چلر گاڑیاں رکھی گئی ہیں، جن کی تعداد 150 کے قریب ہے‘‘۔ عمیر کا مزید کہنا تھا کہ ’’ہم نے اپنی لیبر رکھی ہے۔ صفائی کیلئے علیحدہ لوگ رکھے ہیں اور ان کے ساتھ ساتھ امہ ویلفیئر ٹرسٹ کے ذمہ داران بھی ہوںگے‘‘۔
سندھ کے ذمہ دار مولانا فضل سبحان کا کہنا تھا کہ ’’ہم نے پاکستان میں پہلی بار وقف قربانی کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ وقف قربانی کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ڈونر ہمیں یہ رقم دیتے وقت کہتا ہے کہ ہماری جانب سے یہ قربانی وقف ہے۔ اس کو آپ صوابدیدی اختیار کے تحت غربا میں تقسیم کر سکتے ہیں، جس کے بعد ہم اپنے والنٹیئرز کے ذریعے اور دیگر علمائے کرام کی مدد سے مختلف علاقوں میں ایک فارم تقسیم کراتے ہیں، جس میں غربا کا تعین کیا جاتا ہے اور اس کے بعد انہی علمائے کرام اور والنٹیئرز کی مدد سے اس فراہم کردہ ایڈریس تک گوشت خود گھر پر پہنچاتے ہیں۔ ہم دنیا کے 18 ممالک میں یہ وقف قربانی کر رہے ہیں‘‘۔ مولانا فضل سبحان کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان میں جو 6 ہزار جانور ذبح کرنے ہیں، ان میں سے کشمیر کے 5 ہزار خاندانوں تک گوشت پہنچانا ہے۔ خیبر پختون میں 3 ہزار خاندانوں تک، سندھ اور بلوچستان کے بھی 3 ہزار خاندانوں اور پنجاب میں 4 ہزار غریب و مستحق خاندانوں تک گوشت پہنچایا جائے گا۔
امہ ویلفیئر ٹرسٹ کی مذکورہ وقف قربانی کیلئے مخیر حضرات نے مجموعی طور پر 14 کروڑ روپے کی ڈونیشن دی ہے۔ ٹرسٹ کی جانب سے غریبوں کا تعین کرنے کے لئے فراہم کردہ پرفامے میں نام، علاقہ، بیوہ، مطلقہ، بیمار، غریب، بہت غریب، مدرسہ طالب علم یا فیکٹری میں ملازمت کرنے والا سمیت دیگر معلومات لی جاتی ہیں جس کے بعد گھروں تک گوشت خود پہچانے کا انتظام کیا جاتا ہے۔ امہ ویلفیئر ٹرسٹ کے تحت 18 ممالک میں مجموعی طور پر 5 ہزار 500 بڑے جانور اور دنبے و بکرے 6 ہزار 600 قربان کئے جا رہے ہیں۔ مجموعی طور پر 18 ممالک میں وقف قربانی کی مد میں 12ہزار جانور قربانی کئے جائیں گے۔ ٹرسٹ کے کوآرڈینیٹر عامر احمد عثمانی کا کہنا تھا کہ ’’امہ ویلفیئر ٹرسٹ کی جانب سے ہر سال دنیا بھر میں غریب خاندانوں کیلئے قربانی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس سال ہم نے پاکستان میں قربانی کیلئے لاہور چوک اعظم کو سینٹرل مرکز بنایا ہے۔ جہاں پر ہمارا ایک سلاٹر ہائوس ہے۔ ہم نے وقف قربانی کیلئے بیرون ممالک میں ڈالر کے حساب سے قربانی کا ریٹ مقرر کیا ہے۔ افغانستان کیلئے 80 ڈالر، البانیہ کیلئے 70 ڈالر، بنگلہ دیش کیلئے 75 ڈالر، گیمبیا کیلئے 75 ڈالر، عراق کیلئے 228 ڈالر، کشمیر کیلئے 80 ڈالر، ملاوائی کیلئے 35 ڈالر، پاکستان میں قربانی کیلئے 80 ڈالر، فلسطین کیلئے 300 ڈالر، سیریا میں قربانی کیلئے 106 ڈالر، سوڈان کیلئے 90 ڈالر اور یمن کیلئے 90 ڈالر مقرر ہیں۔ ٭
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment