لافانی اعجاز:
ہیری گیلا رڈ ڈار مین (Harry Gaylord Dorman) نے قرآن کا مطالعہ کیا تو کہہ اٹھا:
قرآن مجید خدا تعالیٰ کی الہامی کتاب ہے، جو جبرئیل (امین) کے ذریعے حضرت محمدؐ پر نازل کی گئی اور حرف بہ حرف اکمل ہے۔ یہ ایک اٹل اور لافانی اعجاز ہے، جو اپنی اور حضرت محمدؐ کی صداقت کی شہادت دیتا ہے۔ اس کا اعجاز ایک طرف تو اس کا اسلوب بیان ہے، جو اس قدر اکمل و جامع اور اعلیٰ و ارفع ہے کہ جنوں اور انسانوں میں سے کوئی بھی اس کی مختصر ترین سورت کے مقابلے میں کوئی سورت بنا کر نہیں لا سکا اور دوسری طرف اس کا معجزہ، اس کی تعلیمات، مستقبل کی پیش گوئیاں اور معلومات و اخبار ہیں، جو اس حد تک ٹھیک ٹھیک ثابت اور ظاہر ہوتی ہیں کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے کہ حضرت محمدؐ جیسا شخص اپنی طرف سے کبھی بھی گھڑ کر یا حاصل کرکے نہیں لاسکتا تھا۔
(ٹوور ڈانڈر اسٹینڈنگ اسلام: صفحہ: 3 نیویارک 1948ء)
حسن بیان:
ایڈورڈ مومنٹیتھ (Edward Monteith) نے قرآن کھولا تو بول پڑا:
وہ تمام لوگ کتاب کے حسن بیان کی تعریف پر اتفاق کرنے کے سوا کوئی راہ فرار نہیں ہے، اس کی عظمت اسلوب اس قدر اعلیٰ و ارفع ہے کہ کسی بھی یورپی زبان میں ترجمہ کر کے اس کے طرز بیان کو داد تحسین پیش نہیں کی جاسکتی۔
(ٹریڈیشن فرانس ڈیو قرآن، پیرس 1929ء انٹروڈیکشن: صفحہ 53)(جاری ہے)
٭٭٭٭٭