کلام الٰہی کی اثر انگیزی

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب:
جیمز۔ اے۔ مشنر (James A Michener) لکھتا ہے:
دنیا میں غالباً قرآن ہی ایسی کتاب ہے جو سب سے زیادہ پڑھی جانے والی، سب سے زیادہ حفظ کی جانے والی اور اپنے پیرو کاروں کی روز مرہ زندگی میں سب سے زیادہ اثر آفرین کتاب ہے۔ عہد نامہ جدید جیسی طولانی بھی نہیں ہے، اس کا طرز بیان نہایت ارفع واعلیٰ ہے جو نہ تو منظوم ہے اور نہ ہی عام بے اثر پھیکی نثر کی مانند ہے۔ لیکن یہ اپنے سامعین کے قلوب کو حلاوت ایمانی سے سرشار کرنے کی بے پناہ تاثیر رکھتی ہے۔
قرآن مجید حضرت محمدؐ پر 610ء سے لے کر 636ء کے درمیانی عرصہ میں مکہ اور مدینہ کے قیام کے دوران نازل ہوا۔ اس کو کاغذات، درختوں کی چھال اور جانوروں کے کولہوں کی ہڈیوں پر نہایت ثقہ اور معتمد کاتبین کی ایک جماعت نے کتابت کیا۔ ابتدائی احکام وحی خیرہ کن یقین کامل کے حامل ہوتے تھے، یعنی یہ کہ معبود حقیقی صرف ایک ہے جو رحمن و رحیم ہے اور معبودیت کی سزا وار صرف خدا تعالیٰ کی ہستی ہے جو کہ کون ومکان کا خالق، فاطر اور بدیع ہے اور زمین و آسمان کی ہرشئے اس کی تسبیح و تحمید کرتی ہے اور وہ عزیز و حکیم ہے۔
یہی وہ طوفانی پیغام ہے جو اصنام کو خس و خاشاک کی طرح بہا کرلے گیا اور بنی نوع انسان کو اپنی زندگیوں اور قدموں میں انقلاب آفرینی کے جذبہ سے سرشار کر گیا۔ عہد نبوی کے آخری ایام میں جب اسلام نے خطہ عرب کے وسیع علاقے میں نفوذ کرنا شروع کیا اور قوت پکڑی تو نزول وحی میں معاشرے کی تنظیم، مل جل کر رہنے کے قوانین و ضوابط اور معاشرتی مسائل کی طرف توجہ دی گئی۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment