سدھارتھ شری واستو
کویتی حکومت نے سعودی عرب کے نقش قدم پر چلتے ہوئے غیر ملکی ملازمین کو سرکاری اور نجی سیکٹر کی ملازمتوں سے فارغ کرنے کا آغاز کردیا ہے۔ ابتدائی مرحلے پر سرکاری سیکٹر سے تین ہزار ایک سو چالیس ملازمین کو ملازمت سے برخواست کرتے ہوئے ان کو اقامہ منسوخ کروانے اور مملکت چھوڑ کر واپس جانے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں، جبکہ متعلقہ حکام نے مزید دس ہزار سے زائد غیر ملکی ہنر مند کارکنان کو نکالنے کے سرکلرز تیار کرلئے ہیں، جن پر متعلقہ اتھارٹیز کے دستخطوں کا انتظار ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اب تک 44 ہزار 572 غیر ملکی ملازمین کو واپس بھیجا جاچکا ہے اور اس فراغت کے سلسلہ میں مزید تیزی لائی جارہی ہے اور ان خالی اسامیوں یا عہدوں پر مقامی کویتی باشندوں کو بھرتی کیا جا رہا ہے۔ معروف جریدے ’’الاعرابی‘‘نے بتایا ہے کہ کویتی حکومت کا اقدام انتہائی اہم قدم ہے جس کے تحت اگلے پانچ برسوں میں تمام شعبہ جات سے تمام غیر ملکیوں کو باہر کردیا جائے گا۔ کویتی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت مملکت کے اندر ملکی اور غیر ملکی تمام ملا کر ملازمین کی تعداد 19 لاکھ 60 ہزار ہے، جس میں 16 لاکھ کے لگ بھگ غیر ملکی ملازمین ہیں، جن میں معمولی ہنرمندوں سے لے کر ڈاکٹر، انجینئر اور دیگر پروفیشنل شامل ہیں جبکہ مخصوص اور حساس حکومتی اور عسکری شعبہ جات میں100% فیصد کویتی ملازم موجود ہیں، لیکن حکومت باقی ماندہ شعبہ جات سے بھی لاکھوں غیر ملکیوں کا استفراغ چاہتی ہے۔ ایک حکومتی ذریعہ نے انکشاف کیا ہے کہ ایک محتاط اندازہ کے مطابق کویتی سرزمین پر ایک لاکھ سے زیادہ غیر قانونی غیر ملکی ہنر مند کارگزار ہیں جن کے پاس اقامہ ہے نہ کام کی اجازت۔ ایسے افراد میں زیادہ تر تعداد 40% فیصد مصریوں اور سوڈانیوں کی ہے، جبکہ باقی ماندہ60% فیصد غیر قانونی تارکین اوطان کا تعلق بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش، شام، فلپائن، پاکستان اور دیگر ممالک سے بتایا جاتا ہے۔ عرب ٹائمز آن لائن نے بتایا ہے کہ کویتی حکومت نے ابھی سے مستقبل میں تمام نکالے جانے والے غیر ملکی ملازمین کی فہرستیں تیار کرلی ہیں، جن کو معاہدے ختم کرنے سے تین ماہ قبل نوٹس دیا جائے گا اور تین ماہ میں ان کی واپسی کا عمل مکمل کرلیا جائے گا۔ خلیجی جریدے گلف نیوز نے ایک چشم کشا رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ کویتی حکومت نے شیخ جابر الصباح کے احکامات کے تحت مملکت کے نجی اور سرکاری سیکٹر میں زیادہ کویتی ملازمین کو کھپانے کیلئے غیر ملکی ملازمین کو خارج کرنے کا کام شروع کردیا ہے۔ اس سلسلے میں کویتی خبری اداروں نے بتایا ہے کہ کویتی سول سروس کمیشن کے چیئرمین احمد ال جسار نے اپنے دستخطوں سے 3,140 غیر ملکی کنٹریکٹ ملازمین کے معاہدوں کو بیک جنبش قلم ختم کر دینے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ یہ وہ ملازمین ہیں جو ماضی میں کئی برسوں اور دہائیوں سے سرکاری وزارتوں، پبلک سیکٹر سمیت بلدیاتی اداروں میں خدمات انجام دے رہے تھے، لیکن اب ان کی جگہ حکومتی اداروں اور سول سروس کمیشن کو مطلوبہ صلاحیت کے کویتی شہریوں کی دستیابی ممکن ہوچکی ہے، جن کی تقرریوں کیلئے اگلے ماہ کام مکمل کرلیا جائے گا۔ کویتی نیوز ایجنسی نے انکشاف کیا ہے کہ کویتی اعلیٰ قیادت سمیت متعلقہ سرکاری اداروں نے 2017 میں اس بات کا فیصلہ کرلیا تھا کہ سعودی عرب کی طرز پر کام کیا جائے گا اور تمام غیر ملکی کارکنان کو بتدریج مملکت کے اداروں سے نکال دیا جائے گا اور ان اداروں میں صرف کویتی شہریت کے حامل افرادکو رکھا جائے گا۔ اس حوالے سے کویتی سول سروس کمیشن کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا ہے کہ صرف ایجوکیشن اور ہیلتھ سیکٹر میں موجود غیر ملکی ملازمین کو ان کی ملازمتوں اور ذمہ داریوں پر بر قرار رکھا جائے گا اور ان کے سوا تمام اداروں سے غیر ملکیوں کو بلا تفریق نکال دیا جائے۔ اے پی پی کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امسال اکتوبر سے 20 ہزار غیر ملکیوں کو فارغ کیا جائے گا اور اگلے برس 2019 کے اکتوبر تک 100% فیصد غیر ملکی کارکنان اور پیشہ ور ملازمین کو فارغ کردیا جائے گا۔ کویتی جریدے السیاسۃ نے انکشاف کیا ہے کہ کویتی ایوان خدمت کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ جن ملازمین کی ملازمتیں، اقامہ یا معاہدے ختم ہوگئے ہیں ان کو وطن واپسی سے قبل ایک کروڑ اسی لاکھ دینار کی ادائیگی حق خدمت کے بطور ادا کئے جائیں گے۔ اس سلسلے میں کویتی شہری خدمات کے ایوان نے ایک مراسلہ میں بتایا ہے کہ مملکت سے فارغ کئے جانے والے تین ہزار پانچ سو سے زیادہ ملازمین حق خدمت کی رقم کے جلد مالک بن جائیں گے جس کے بعد ان کو رخصت کردیا جائے گا۔ اس سلسلے میں متعلقہ ایوان کے ترجمان نے تمام غیر ملکی ملازمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ جلد از جلد اپنے اقامہ جات منسوخ کروالیں تاکہ ان کو’’اشعارالمغادرہ‘‘ کی دستاویزات فراہم کی جاسکیں جنہیں شو کراکے یہ غیر ملکی ملازمین ’’مکافہ نیاتۃ الخدمۃ‘‘ کی رقوم حاصل کرسکیں اور ان کی واپسی میں کوئی مشکلات درپیش نہ ہوں۔ کویتی میڈیا نے بتایا ہے کہ حکومت نے ایک جانب غیر ملکی ملازمین اور پیشہ ور افراد کو نکالنے کی پالیسی مرتب کی ہوئی ہے تو دوسری جانب گداگروں، قانون شکن غیر ملکیوں سمیت غیر قانونی مقیم افراد کیلئے کڑی سزائوں، جرمانوں اور ڈی پورٹیشن کی مہم بھی شروع کی ہوئی ہے جس کے تحت اب تک ہزاروں غیر ملکیوں کو ڈی پورٹ کیا جاچکا ہے۔
٭٭٭٭٭