پی ایس پی جوائن کرنے والے متحدہ دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ

امت رپورٹ
شہر کے 20 علاقوں میں ایم کیو ایم چھوڑ کر پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہونے والے متحدہ دہشت گردوں کی فہرست مرتب کرلی گئی ہے۔ رینجرز نے اس فہرست میں موجود 48 اہم دہشت گردوں کی گرفتاریوں کیلئے انفارمیشن جمع حاصل کرکے چھاپے مانے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے۔ اہم ذرائع کے بقول قانون نافذکرنے والے اداروں کے پاس بلدیہ ٹائون، اورنگی، ناظم آباد، پاک کالونی، لائنز ایریا، آگرہ تاج، لیاری، لیاقت آباد، عزیز آباد، ایف بی ایریا، گلشن اقبال، گلستان جوہر، لانڈھی، کورنگی، برنس روڈ، دہلی کالونی، ملیر، شاہ فیصل کالونی، سرجانی، نارتھ کراچی اور نیو کراچی کے علاقوں میں سرگرم رہنے والے ایسے متحدہ دہشت گردوں کی فہرست موصول ہوگئی ہے جس میں ہر علاقے کے تقریباً دو سے تین دہشت گردوں کے نام شامل ہیں۔ یہ وہ دہشت گرد ہیں جو گزشتہ ایک سال سے متحدہ کو خیر باد کہہ کر اپنی گرفتاریوں سے بچنے کیلئے متحدہ کے سابق سیکٹر انچارجز، یونٹ انچارجز اور یونین کونسلروں کی قیادت میں پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہوگئے تھے۔ ان میں سے کئی دہشت گردوں کو انتخابات کے دوران الیکشن مہم کیلئے استعمال کیا گیا۔ تاہم پاک سرزمین پارٹی کی بدترین شکست کے بعد یہ دہشت گرد منظر عام سے غائب ہونا شروع ہوگئے ہیں ۔
اہم ذرائع کے بقول ناظم آباد، پاک کالونی، لائنز ایریا، آگرہ تاج، لیاری، لیاقت آباد، عزیز آباد، ایف بی ایریا، گلشن اقبال، گلستان جوہر، لانڈھی، کورنگی، برنس روڈ، دہلی کالونی، ملیر، شاہ فیصل کالونی، سرجانی، نارتھ کراچی اور نیو کراچی کے علاقوں کے علاقوں میں لگنے والے تھانوں کی انٹیلی جنس اور اسپیشل برانچ سے بھی ان دہشت گردوں کے بارے میں معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔ جبکہ ایسے علاقہ مکین جنہوں نے ان دہشت گردوں کو الیکشن کے دوران علاقوں میں سرگرمیاں کرتے ہوئے دیکھا ہے، ان سے بھی معلومات لی جا رہی ہیں تاکہ جلد از جلد ان کی گرفتاریوں کو ممکن بنایا جاسکے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس موجود رپورٹوں میں ان کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے کہ یہ دہشت گر د پا ک سرزمین پارٹی میں صرف اپنی گرفتاریوں سے بچنے کیلئے شامل ہوئے تھے۔ تاہم ان کے ابھی بھی ایم کیو ایم لندن سے کے سیٹ اپ سے رابطے ہیں اور یہ مسلسل کراچی کے امن کیلئے خطرہ ہیں۔ اگر کراچی میں بدامنی پھیلانے کی غرض سے ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ دوبارہ شروع کرایا جاتا ہے تو یہ دہشت گرد بدامنی پھیلانے والوں کیلئے معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق فہرست میں موجود دہشت گردوں کو استعمال کرکے شہر میں لائنز ایریا، محمود آباد، سرجانی، نارتھ کراچی، نیو کراچی اور لیاقت آباد کے علاقو ں میں چائنا کٹنگ کی گئی تھی جس سے متحدہ رہنمائوں نے کروڑوں روپے لندن بھجوائے تھے۔ ان دہشت گردوں سے تمام معلومات حاصل کرکے ان متحدہ رہنمائوں کے خلاف نئے مقدمات اور کیس تیار کئے جائیں گے جو چائنا کٹنگ میں ملوث رہے ہیں۔ ذرائع کے بقول لائنز ایریا ری ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت لائنز ایریا اور محمود آباد میں ہونے والی پلاٹنگ میں غیر قانونی پلاٹوں کی کٹنگ اور چائنا کٹنگ میں لائنز ایریا پروجیکٹ اور کے ڈی اے کے سرکاری افسران کے ساتھ مل کر کروڑوں روپے کمانے والا نیٹ ورک جوتقی ماما اور بعض پولیس افسران کے ساتھ چل رہا تھا اس میں شامل جاوید ہکلا، علی لنگڑا اور دیگر کے نام بھی فہرست میں شامل ہیں جنہوںنے بعد ازاں پی ایس پی میں شمولیت اختیار کی اور اس وقت بھی علاقوں میں سرگرم ہیں۔ اسی طرح سے کورنگی میں بدنام زمانہ دہشت گرد اور چائنا کٹنگ کے سرپرست رئیس مما کے ساتھ کئی برسوں تک کام کرنے والے نذر مکرم ، جوائنٹ انچارج ندیم، کاشف لمبا، عرفان لاڑا وغیرہ بھی اسی فہرست میں شامل ہیں۔ ان میں سے ندیم جوائنٹ انچارج کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ وہ ابھی بھی سرگرم ہے۔ جبکہ کورنگی کے ساتھ شاہ فیصل کالونی، لانڈھی اور ابراہیم حیدری کے علاقوں سے ایاز پپو، صفدر ڈان، جنید بلڈاگ، عمران کالا، طارق انو شامل ہیں۔ جبکہ سینٹرل اور اولڈ سٹی ایریا سے عثمان غی، سعید قاسم، ندیم احمد، قاسم علی اور ابراہیم کے علاوہ عوید بڑے سر والا، احد، فرحان، عامر عرف مالا اور فیصل شامل ہیں جبکہ، بلدیہ ٹائون، اورنگی، گلستان جوہر اور گلشن اقبال سے عبداللہ سابق سیکٹر انچارج گلشن اقبال،شاہد، سیکٹر انچارج گلشن صغیر، شہزاد ملا ،زبیر، آصف لیاقت آباد، ندیم چریا پی آئی بی، فیروز نارتھ کراچی، کاشف مغل، ندیم شاہ کورنگی، عابد کورنگی، محمد انور ایف بی ایریا، ساجد ایف بی ایریا، شعیب کانا ایف بی ایریا، وسیم اورنگی ٹائون، شاہد مرغی اورنگی ٹائون، زبیر بھولا اورنگی ٹائون، امتیاز بلدیہ ٹائون شامل ہیں۔
ذرائع کے بقول الیکشن سے قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں کو رپورٹس موصول ہوئیں کہ پی ایس پی کے ایک سینیئر رہنما نے اس حوالے سے جیل میں بدنام دہشت گردوں سابق سیکٹر انچارج معمار عمیر صدیقی اور کاشف ڈیوڈ کو خصوصی ہدایات جاری کی تھیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے عمیر صدیقی کی جانب سے رابطے بھی کئے تھے۔ ذرائع کے بقول پی ایس پی کی جانب سے گلستان جوہر کی ذمہ داری بدنام دہشت گرد گل حسن زیدی اور معمار اور گلشن اقبال کی ذمہ داری عمیر صدیقی کو دی ہے۔ اہم ذریعے کا کہنا ہے کہ عمیر صدیقی کا معمار سیکٹر اور گلشن اقبال سیکٹر میں مضبوط نیٹ ورک ہے۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ عمیر صدیقی نے جیل میں بیٹھ کر معمار اور گلشن اقبال کے علاقوں کو مکمل طور پر اپنے کنٹرول میں کر لیا تھا جبکہ عمیر صدیقی بدنام دہشت گرد حماد صدیقی کا قریبی ساتھی ہے اور حماد صدیقی کی ہدایت پر ہی اسے معمار سیکٹر کا انچارج بنایا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ معمار سیکٹر اور گلشن اقبال سیکٹر میں تنظیمی لحاظ سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی گرفت کمزور ہے کیونکہ بڑی تعداد میں سیکٹر اور یونٹوں کے کرمنل ذمہ داران اور کارکنان پاک سرزمین پارٹی کا حصہ بن گئے تھے۔ لیاقت آباد سیکٹر کے حوالے سے جیل میں سعید بھرم کی جانب سے لیاقت آباد اور رنچھوڑ لائن میں رابطے کئے گئے ہیں۔ یہ رابطے ان کرمنل لڑکوں سے کئے گئے جو ماضی میں متحدہ قومی موومنٹ کو جعلی ووٹ ڈلوا کر الیکشن جتواتے تھے۔ جبکہ اس دوران شہزاد ملا اور عبید کے ٹو بھی فعال کیا گیا اور ترکی میں موجود بدنام دہشت گرد شکیل عمر سے بھی رابطہ کیاگیا۔ شکیل عمر ملائیشیا چھوڑ کر ترکی میں مفرور ہے۔ شکیل عمر، حماد صدیقی کا انتہائی قریبی ساتھی ہے اور حماد صدیقی کی بیرون ملک اس نے انویسٹمنٹ کر رکھی ہے، اسی طرح شکیل عمر کی جانب سے بھی پی ایس پی کی الیکشن مہم چلانے کیلئے کراچی میں دہشت گردوں سے رابطے کئے گئے تھے۔ شکیل عمر بھی تحقیقاتی اداروں کو انتہائی مطلوب دہشت گرد ہے۔ اس کی گرفتاری کیلئے ملائیشیا میں تحقیقاتی اداروں نے اپنا جال بچھایا تھا جس کی خبر شکیل عمر کو ہوئی تو وہ پہلے آئر لینڈ اور وہاں سے ترکی فرار ہو گیا تھا۔
ذرائع کے بقول یہ فہرست الیکشن سے قبل ہی تیار کرنا شروع کردی گئی تھی جس میں ایسے دہشت گردوں اور کرمنل ریکارڈ رکھنے والے لڑکوں کے نام شامل ہیں جو متحدہ پاکستان کے دیگر دھڑوں کو خیرباد کہہ کر گزشتہ دو برس کے دوران پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment