قادری شہید کا بیٹا تحریک لبیک کی ریلی کا استقبال کرے گا

نمائندہ امت
غازی ممتاز قادری شہید کے والد اور خاندان نے تحریک لبیک پاکستان کی آج لاہور سے نکالی جانے والی ریلی کی بھرپور تائید اور حمایت کا اعلان کیا ہے اور یہ کہ وہ اور غازی شہید کا بیٹا ریلی کا اسلام آباد میں استقبال کریں گے۔ غازی شہید کے والد ملک بشیر اعوان نے اپنے اس موقف کا اظہار بھی کیا ہے کہ اگر حکومت پاکستان اور دیگر اسلامی حکمرانوں کی بے حسی اور لاپرواہی کی وجہ سے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے منعقد ہوئے تو اس کے نتائج خطرناک ہوں گے۔ اس لئے تمام اسلامی ممالک کی حکومتوں کو مشترکہ حکمت عملی بنا کر ان مقابلوں کے انعقاد کو فوری طور پر رکوانا چاہیے۔ حکومت پاکستان ہالینڈ کے سفیر کو طلب کر کے اس حوالے سے احتجاجی مراسلہ دے اور گستاخانہ مقابلوں کی منسوخی کا مطالبہ کرتے ہوئے ہالینڈ کے سفیر کو ملک بدر کرے اور ہالینڈ میں موجود پاکستان کے سفارتی عملے کو بھی فوری طور پر واپس بلایا جائے۔ نبی کریمؐ کی حرمت اور ناموس پر سمجھوتہ کر کے اور خاموشی اختیار کر کے کسی بھی ملک کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار رکھنا پاکستان کی بنیادی اساس اور اس نظریاتی ملک کو معرض وجود میں لانے کے مقاصد کے منافی عمل ہوگا، جسے پاکستان کے مسلمان کسی صورت برداشت نہیں کریں۔
غازی ملک ممتاز قادری شہید کے والد محترم ملک محمد بشیر اعوان ان دنوں بخار اور گلے کی سوزش کا شکار ہیں۔ ’’امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک کے ذمہ داران نے ان سے رابطہ کیا تھا۔ لیکن اگر وہ رابطہ نہ بھی کرتے تو اس عظیم مشن اور مقصد کے لئے جدوجہد کرنا ان کی زندگی کا مقصد ہے۔ لیکن چونکہ وہ خود بیمار ہیں، اس لئے طویل سفر کرنے یعنی لاہور جانے سے معذور ہیں، البتہ جب یہ ریلی راولپنڈی، اسلام آباد پہنچے گی تو وہ اور ان کا پوتا محمد علی قادری اس ریلی میں ضرور شریک ہوں گے اور اس کے ہراول دستے کا حصہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’’مجھے افسوس بھی ہو رہا ہے کہ میں داتا دربار لاہور سے جہاں سے ریلی کا آغاز ہوگا، وہاں پر موجود نہیں ہوں گا اور نہ ریلی کے ساتھ لاہور سے راولپنڈی تک شامل ہوں گا۔ لیکن گزشتہ چند دن سے بخار، گلے کی خرابی کی وجہ سے خاصی کمزوری اور نقاہت محسوس کر رہا ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ تین چار گھنٹے کا سفر کرنے کے قابل نہیں ہوں‘‘۔ ملک محمد بشیر اعوان نے کہا کہ ’’تمام غیرت مند مسلمانوں اور عاشقان رسول کو اس موقع پر علامہ خادم حسین رضوی کی آواز پر لبیک، لبیک کہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ عام آدمی اور نبی کریمؐ کے نام کا کلمہ پڑھنے والے کا یہ کام ہے کہ اپنی حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے کہ وہ ہالینڈ سے سفارتی تعلقات ختم کرنے میں پہل کرے اور ہالینڈ کے خلاف صف بندی کرے۔ آج تمام مسلمان باہر نکلیں اور ریلی میں شریک ہوں۔ ہالینڈ کی کمپنیوں اور اداروں کی بنی اشیا کا مکمل بائیکاٹ کریں اور دیگر افراد کو بھی بائیکاٹ پر تقائل کریں‘‘۔
ایک سوال پر غازی شہید کے والد کا کہنا تھا کہ ’’بعض عناصر ہماری، مسلمانوں کی غیرت ایمانی کا جائزہ لینے کے لئے کچھ عرصے بعد ہمارا امتحان لیتے ہیں۔ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے بھی اس سلسلے کی کڑی ہیں۔ اگر یہ اسلام دشمن عناصر جن کو یہودیوں اور قادیانیوں کی پوری حمایت حاصل ہے، اپنے ناپاک ارادوں میں خدانخواستہ کامیاب ہوگئے تو ڈیڑھ پونے دو ارب مسلمانوں کی غیرت کا جنازہ نکل جائے گا اور اس کے بعد اسلام دشمنوں کا راستہ روکنا ممکن ہی نہیں رہے گا۔ عمران خان پاکستان کو مدینہ کی ریاست بنانے کا وعدہ اور دعویٰ کرتے ہیں۔ لیکن اس ریاست مدینہ کے بانی نبی کریمؐ جن کی تعلیمات کی بنیاد پر پاکستان کا قیام عمل میں آیا، آج بھی اس کے ہالینڈ سے سفارتی تعلقاتی موجود اور قائم ہیں، جس کی حکومت نے گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ کرانے والوں کو اس کی اجازت دے دی ہے۔ کیا ریاست مدینہ ایسی ہی ریاست ہوگی؟ عمران خان کی حکومت صرف قرار دادیں منظور کر رہی ہے۔ جبکہ یہ قراردادوں کا نہیں، عمل کا وقت ہے، جو تیزی سے گزر رہا ہے۔ حکومت بھی ہوش کے ناخن لے اور پوری دنیا کے مسلمان خصوصاً پاکستان کے مسلمان اپنا کردار ادا کرنے کے لیے کمر بستہ ہو جائیں کہ یہ ان کے ایمان اور غیرت کا امتحان ہے‘‘۔ ملک بشیر اعوان نے مزید کہا کہ ’’نبی کریمؐ کی ناموس اور حرمت کے لئے میں اور میرا خاندان ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہے۔ جب ریلی راولپنڈی اسلام آباد پہنچے گی، میں آگے بڑھ کر اس کا استقبال کرنے والوں میں شامل ہوں گا اور تحریک لبیک کی قیادت کے فیصلوں کے مطابق عمل کریں گے‘‘۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment