گستاخانہ خاکوں کے مقابلے پر ہندو عیسائی بھی برہم

اقبال اعوان
ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور مقابلے کے خلاف کراچی کی ہندو اور مسیحی برادریوں میں بھی شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اقلیتی برادریوں کے رہنمائوں نے توہین رسالت پر ہالینڈ کے ساتھ سفارتی و تجارتی تعلقات ختم کرنے کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے مسلمانوں کے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے ’’امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان ہندو کونسل کی ایڈوائزری کونسل کے رکن ہوتچند کرمانی کا کہنا تھا کہ ہالینڈ حکومت کی سرپرستی میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے پر ہندو برادری میں شدید غم و غصہ ہے، کیونکہ اس نفرت انگیز عمل سے مسلم برادری میں اشتعال پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پاکستان کے تمام ہندو ہالینڈ حکومت کی مذمت کرتے ہیں اور ہندو برادری اس معاملے پر مسلمانوں کے ساتھ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملے پر سندھ اور قومی اسمبلی میں ہندو اراکین اسمبلی مذمتی قراردادیں پیش کر رہے ہیں۔ ہندو برادری کے لوگ ہر سطح پر احتجاج کریں گے اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کریں گے کہ ہالینڈ کے سفیر کو ملک سے نکال کر سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہالینڈ کی حکومت کو کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے اشتعال انگیز مقابلے کا انعقاد کرنے والوںکے خلاف کارروائی کرنا چاہئے۔ کراچی میں ہندو برادری مسلم تنظیموں کے احتجاج کا حصہ بنے گی۔ کیونکہ ہالینڈ کا رکن پارلیمنٹ توہین رسالت کر کے مسلمانوں کو دلی دکھ پہنچا رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ہوتچند کرمانی کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے میں پاکستانی حکومت کے اقدامات سے مطمئن ہیں کہ پاکستانی وزیر خارجہ نے ہالینڈ کے وزیر خارجہ سے بات کی اور شدید احتجاج کیا ہے، جبکہ او آئی سی کا اجلاس بلوانے کیلئے بھی خط لکھا ہے۔ تاہم اس حوالے سے مزید سخت فیصلوں کی ضرورت ہے۔ ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کئے جائیں اور اس وقت تک بحال نہ کئے جائیں جب تک ڈچ حکومت گستاخانہ خاکوں کے مقابلے پر پابندی نہ لگا دے۔
’’امت‘‘ سے گفتگو میں محمود آباد کے رہائشی ہندو اکشے کمار کا کہنا تھا کہ ہالینڈ کی تمام مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے اور اس کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردیئے جائیں۔ توہین رسالت پر ہندو برادری پوری دنیا کے مسلمانوں کے ساتھ ہے اور کراچی کے ہندو ہر سطح پر ہونے والے احتجاج میں شرکت کریں گے۔ اکشے کمار نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان اس حوالے سے سخت رویہ رکھے کیونکہ ہالینڈ کے رکن پارلیمنٹ نے مسلمانوں کے جذبات مجروح کئے ہیں۔ 65 سالہ میکش کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے شدید احتجاج پر ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کا سلسلہ کچھ عرصے سے بند ہوگیا تھا لیکن اب دوبارہ شروع ہوا ہے۔ حکومت پاکستان اس نفرت اور اشتعال انگیز اقدام پر ہالینڈ سے شدید احتجاج کرے۔ انہوں نے کہا ہندو برادری پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرے گی۔ ساٹھ سالہ رمیش کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے۔ کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری کرکے انہیں مشتعل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ دنیا بھر کے مسلمان سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ کراچی کی ہندو برادری اس معاملے میں مسلمانوں کے ساتھ ہے اور ہالینڈ کیخلاف شدید ردعمل ظاہر کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہالینڈ کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات ختم کئے جائیں، ایسے سخت اقدامات سے ہی ڈچ حکومت مسلمانوں کی دل آزاری کرنے والوں کو روکے گی۔
پیپلز پارٹی منارٹی ونگ ضلع کورنگی کے صدر اور ممتاز مسیحی رہنما نوئیل اعجاز نے ’’امت‘‘ سے گفتگو میں کہا کہ کراچی سمیت ملک بھر کی مسیحی برادری مسلمانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی پر ہالینڈ کی شدید مذمت کرتی ہے۔ حکومت پاکستان ہالینڈ کے خلاف سخت اقدامات کرے اور فوری طور پر اس کے سفیر کو نکالا جائے۔ ایسے اقدامات کئے جائیں کہ کوئی اور ملک اس طرح کی ناپاک جسارت نہ کرسکے۔ انہوں نے کہ اس طرح کی حرکتیں مسلمانوں میں اشتعال پیدا کریں گی۔ ہالینڈ کی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس شر انگیزی کو روکے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ ورنہ پاکستانی حکومت توہین رسالت پر کوئی رعایت نہیں برتے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مسیحی برادری مسلمانوں کے احتجاج میں شریک ہوگی اور خود بھی ہر سطح پر احتجاج کرے گی۔ قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی میں مسیحی اراکین اسمبلی احتجاجی قرارداد پیش کررہے ہیں۔ مسیحی مذہبی رہنماؤں نے بھی ہالینڈ کی شدید مذمت کرتے ہوئے تمام عیسائیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ توہین رسالتؐ کے معاملے پر مسلمانوں کے احتجاج میں ضرور شرکت کریں۔
مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے اصغر سلیم ’’امت‘‘ کو بتایا کہ گرجا گھروں میں عبادات کے دوران ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کی شدید مذمت کی جارہی ہے اور مطالبہ کیا جارہا ہے کہ ہالینڈ حکومت ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں مسیحی برادری مسلمانوں کے احتجاجی پروگراموں میں شریک ہوگی۔ گھجال مسیح کا کہنا تھا کہ ہالینڈ کی ناپاک جسارت پر وہ بھرپور احتجاج کرتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان ہالینڈ سے سفارتی تعلقات ختم کرے۔ اس مسئلے کو اقوام متحدہ میں بھی اٹھانا چاہئے۔ شان مسیح اور عنایت گل کا کہنا تھا کہ مسیحی برادری احتجاج میں شریک ہوگی۔ پاکستانی فوری طور پر ہالینڈ کے سفیر کو نکالے۔ مسیحی برادری اس معاملے پر مسلمان بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

Comments (0)
Add Comment