سدھارتھ شری واستو
خواتین کو پیار کا جھانسا دے کر دعوتیں اڑانے والا امریکی نوجوان بالآخر لاس اینجلس پولیس کے ہتھے چڑھ گیا۔ لذیذ کھانوں اور شرابوں سے لطف اُٹھانے والے چوالیس سالہ امریکی دھوکے باز کا نام پال گونزالیز بتایا گیا ہے، جو اپنی شکار خواتین کو ڈیٹنگ سائیٹس پر بڑی احتیاط سے چنتا تھا اور ان کو مختلف انواع کے کھانوں اور شرابوں کیلئے مشہور ریسٹورنٹس میں بلا کر ان سے ’’اظہار محبت‘‘ کرتا اور اپنے لئے اسی دوران بہت سارا کھانا منگوالیتا اور ان کھانوں سے بھرپور انصاف کرتا۔ جب سارا کھانا چٹ کر جاتا تو اپنے کسی شناسا کو فون کرنے کا بہانہ بنا کر اٹھتا اور خاموشی سے ریسٹورنٹ سے باہر نکل کر فرار ہو جاتا۔ ریسٹونٹ میں موجود امریکی خواتین اپنے نئے دوست کی واپسی کا انتظار کرتے کرتے تھک جاتیں تو ویٹر پچاس سے ڈھائی سو ڈالر کا بل تھماکر انہیں مزید حیران کردیتا اور تب ان کو اندازہ ہوتا کہ ان کے ساتھ چھریرے بدن والے پال گونزالیز نے کیا کیا ہے۔ دس متاثرہ خواتین نے تسلیم کیا ہے کہ پال کے ساتھ کھانا کھانے کے باعث ان کو پچاس سے تین سو پچاس ڈالر تک کا بھاری بل ادا کرنا پڑا، جبکہ دو خواتین نے جب ریسٹورنٹ مالکان کو اپنی آپ بیتی سنائی تو ان ہوٹل مالکان نے ان سے بل کے پیسے وصول نہیں کئے اور ان کی شکایات پولیس تک پہنچائیں۔ امریکی میڈیا نے اس سلسلے میں بتایا ہے کہ پال گونزالیز کے خلاف ایک امریکی خاتون ہیئر ڈریسر نے بھی کیس درج کرایا ہے اور بتایا ہے کہ اس نے بال کٹوائے اور ہیئر کلرنگ کے دوران میٹھی میٹھی باتیں کیں اور سیلون سے خاموشی سے باہر نکل کر بغیر پیسے دیئے بھاگ گیا۔ امریکی جریدے لاس اینجلس ٹائمز نے اس دلچسپ پیٹو عاشق کا احوال بیان کیا ہے اور لکھا ہے کہ ایک امریکی خاتون نے اس سلسلے میں جب پال گونزالیز کو ٹیلی فون کیا کہ اس نے اس کے ساتھ کیا حرکت کی ہے، تو اس نے خاتون کا نمبر بلاک کر دیا، جس پر مشتعل ہوجانے والی امریکی خاتون لیزا نے اس کے بارے میں اٹارنی آفس کو مطلع کیا اور تمام تر داستان بیان کردی۔ جس پر لیزا کو اجازت دی گئی کہ وہ دھوکے باز عاشق پال گونزالیز کی تمام کہانی تصاویر کے ساتھ سماجی رابطوں کی سائٹس پر شیئر کردے، تاکہ اگر کوئی اور مظلوم خاتون اس کے شکنجے میں پھنس چکی ہے تو اس کا بیان اور مقدمہ بھی ساتھ ساتھ بنایا جائے۔ لیزا نے جب اپنی پہلی ڈیٹ اور دھوکہ باز پال کی ساری کہانی سماجی رابطوں کی کئی امریکی سائٹس پر ڈالی تو ایک ہفتے میں درجن بھر امریکی خواتین نے اس سلسلے میں پیٹو عاشق پال گونزالیز کی کارستانی اور اپنے ساتھ بیتی رام کہانی کی توثیق کی۔ یوں ایک درجن خواتین کی جانب سے اٹارنی آفس کو اطلاعات اور شکایات جمع کروا دی گئیں، جس کے بعد پولیس نے سائبر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کی جانے والی کارروائی میں پیٹو عاشق کو گھر سے گرفتار کرلیا اور ہتھکڑیاں لگا کر 27 اگست کو عدالت میں پیش کیا، جہاں اس پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ دھوکے باز پال نے اس معاملہ پر کچھ کہنے کے بجائے اُلٹا خواتین کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ لیکن عدالت نے پال کو سوا لاکھ ڈالرز کے بانڈ پر رہائی دے دی۔ کیس کی اگلی سنوائی 7 ستمبر کو ہوگی۔ اس سلسلہ میں لاس اینجلس کے امریکی اٹارنی نے اس انوکھے کیس کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا ہے کہ محبت کی متلاشی درجن بھر امریکی عورتوں کو چوالیس سالہ پال گونزالیز سے پہلی ڈیٹ پر اس قدر سفلے پن کا کوئی اندازہ نہیں تھا۔ پہلی ڈیٹ کے درد ناک انجام کے بارے میں امریکی خاتون میر جری مون کا کہنا ہے کہ ’’پہلی ملاقات میں، میں اس سے بات چیت کا اندازہ کرنے ہی والی تھی کہ وہ کیسا ہے لیکن اس نے کرسی پر بیٹھتے ہی مجھ سے ہیلو ہائے کے بعد کسی رومانوی انداز سے گفتگو کرنے کے بجائے سیدھا یہ فرمائش کی کہ اس کو زبردست والی بھوک لگی ہے اور اگر وہ برا محسوس نہ کریں تو اس کیلئے لذیذ فرائیڈ چکن، مچھلی کے قتلے یا تلے ہوئے کرارے جھینگے، بھنے ہوئے آلو اور شراب کی بوتل منگوائیں گی۔ اس پر میں نے سر کے خفیف اشارے سے ہاں کی اور اس نے میرے اشارے کے ساتھ ہی ویٹر کو بلا کر تمام کھانا منگوایا اور میرے کھانا شروع کرنے کا انتظار کئے بغیر ہی ندیدے پن سے کھانا شروع کردیا اور صرف دس منٹ کے اندر اندر سارا کھانا چٹ کرگیا۔ میں اس کو قدرے حیرت سے دیکھتی رہی اور ابھی میں نے اس کی ’’تیز رفتار خوش خوراکی‘‘ کی داد دی بھی نہیں تھی کہ اس کے پاس فون بجنے کی آواز آئی، جس پر اس نے فون اٹھاتے ہی اسکرین دیکھ کر مجھے معذرت خواہانہ انداز میں دیکھا اور اجازت طلب کی کہ میں فون سن لوں، اس پر میں نے ہاں کا اشارہ کیا لیکن وہ فون پر بات کرتے کرتے ہوئے ریسٹورنٹ سے باہر چلا گیا اور پھر آدھے گھنٹے بعد بھی پلٹ کر نہیں آیا جس پر میں نے باہر جاکر دیکھا تو پریشان ہوگئی، اس کا کوئی اتا پتا نہیں تھا اور جب اس کے موبائل فون پر کال کی تو نمبر بند جارہا تھا، میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ وہ اس قدر گھٹیا ہوگا، اسی اثنا میں مجھے ویٹر نے بل تھما دیا جو 250 ڈالر کا تھا‘‘۔ امریکی میڈیا سے گفتگو میں مس مون کا کہنا تھا کہ یہ بہت درد ناک ہے، جب سے وہ گرفتار ہوا ہے مجھے سکون ملا ہے، اب دیکھتی ہوں کہ وہ جیل جاکر کیا کیا کھائے گا۔ ایک اور خاتون نے عدالتی کارروائی کے بعد کہا کہ مجھے پوری اُمید ہے کہ پال کو اب کھانے کیلئے کسی خاتون کو ڈیٹ پر بلاوا دینے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ مقدمہ کی کارروائی میں شامل ایک جیوری ممبر کا کہنا تھا کہ اب تک پال گونزالیز کیخلاف 1,050 ڈالرز کی دھوکا بازی کا الزام ہے، جس میں ان کیخلاف دس دفعات لگائی گئی ہیں اور ان میں جرم ثابت ہوجاتا ہے تو ملزم کو کم از کم 13 برس جیل کا کھانا کھانا ہوگا۔
٭٭٭٭٭