تحریک لبیک نے بلدیاتی الیکشن کیلئے بھی تیار ی شروع کردی

عظمت علی رحمانی
تحریک لبیک پاکستان نے ضمنی انتخابات کے بعد بلدیاتی الیکشن کیلئے بھی تیاری شروع کر دی۔ پنجاب میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں جیتنے کے عزم کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ گستاخانہ خاکوں کے خلاف مضبوط و موثر احتجاج کے بعد تحریک لبیک کی مقبولیت میں دگنا اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے بریلوی مسلک کی دیگر جماعتوں کے کارکنان بھی ضمنی و بلدیاتی الیکشن میں ٹی ایل پی کو ووٹ دیں گے۔ قومی و صوبائی اسمبلی حلقوں کے امیدوار اپنے علاقوں میں ملاقاتیں اور رابطے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
تحریک لبیک پاکستان کے امیدواروں نے ملک بھر سے قومی و صوبائی اسمبلی کے حلقوں سے مجموعی طور پر 46 لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کئے تھے۔ جبکہ پہلی بار عام انتخابات میں حصہ لینے کے باوجود تحریک لبیک کے دو امیدوار رکن سندھ اسمبلی بھی منتخب ہوئے۔ تحریک لبیک کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف احتجاج کیا گیا اور کہا گیا کہ عوام میں تحریک لبیک کی بڑھتی پذیرائی دیکھ کر اس کے امیدواروں کو ہروایا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کیا گیا کہ اب وہ اپنے امیدواروں کو کامیاب کریں گے اور دھاندلی کے خلاف پہرہ دیں گے۔ تاہم گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے خلاف مضبوط اور موثر احتجاج کے بعد ٹی ایل پی کی جانب سے بلدیاتی انتخابات میں بھی حصہ لینے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ تحریک کے امیر علامہ خادم حسین رضوی کی جانب سے ملک بھر کے صوبائی اور قومی اسمبلی کے امیدواروں کو کہا گہا ہے کہ وہ بیٹھنے کے بجائے اب ضمنی اور بلدیاتی الیکشن کی تیاریاں شروع کردیں، تاکہ عوام کی خدمت کی جا سکے۔
’’امت‘‘ کو معلوم ہوا ہے کہ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف مضبوط احتجاج کی وجہ سے دیگر ہم مسلک جماعتوں کے کارکنان کی بڑی تعداد بھی تحریک لبیک کی جانب مائل ہو رہی ہے۔ جس کے بعد ٹی ایل پی کو بلدیاتی الیکشن میں بریلوی مسلک کی جماعتوں کا ووٹ بھی ملنے کی امید ہے۔ تحریک لبیک کو توقع ہے کہ وہ ملک بھر، خصوصاً کراچی اور پنجاب سے بلدیاتی الیکشن میں اپ سیٹ کر سکتی ہے۔ وہ پنجاب کے بعض شہروں میں اپنے ناظمین لانے میں کامیاب ہو جائے گی اور کراچی کے بھی بعض اضلاع میں کامیابی کی صورت میں اسے چیئرمین اور نائب میئر شپ تک جانے کا موقع ملے گا۔ اس حوالے سے تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ پیر اعجاز اشرفی نے ’’امت‘‘ کے رابطہ کرنے پر کہا کہ ’’پہلا مرحلہ ضمنی الیکشن میں جانے اور کامیابی کا ہے۔ ہماری اصل کامیابی یہی ہے کہ ہم الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ تاہم اس بار کونسلر سے لے کر ناظمین، چیئرمین اور وائس چیئرمین اور میئر شپ تک جائیں گے اور باقاعدہ پورے پینل تیاری کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔ جس کیلئے علامہ خادم حسین رضوی نے ہدایات جاری کردی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں جو نتیجہ آیا ہے، اس کے بعد بلدیاتی کا نتیجہ سب کو حیران کر دے گا۔ تحریک لبیک کا مقصد پاکستان کے نظریئے کیلئے، اسلام کی حفاظت اور ملک قوم کی ترقی کیلئے کام کرنا ہے۔
تحریک لبیک پاکستان کے صوبائی اسمبلی کے امیدوار قاضی عباس نے ’’امت‘‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’قائدین کے حکم کے مطابق ہم نے ضمنی انتخابات کے علاوہ بلدیاتی الیکشن میں بھی بھرپور حصہ لینے کی تیاری شروع کردی ہے اور جلد ہی امیدواروں کے نام مرکز کو دے دیئے جائیں گے، جس کے بعد حتمی سلیکشن ہو جائے گی۔ الحمد للہ ہمارے پاس کھیپ تیار ہوگئی ہے۔ جو لوگ ہمارے کیمپ میں بیٹھے تھے اور ہمارے پولنگ ایجنٹ تھے، ان کی ٹریننگ ہو گئی ہے۔ اس لئے ہم جو 66 امیدوار ہیں، سب مل کر کوشش کریں گے‘‘۔ ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ ’’میں پہلے والے دھرنے میں بھی موجود تھا۔ جبکہ گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاجی ریلی میں رہا۔ اس ریلی میں شرکا 3 گنا زیادہ تعداد میں تھے۔ اتنی بڑی تعداد تھی کہ میں بھی حیران تھا۔ یقیناً دیگر جماعتوں کے لوگ ہمارے ساتھ آرہے ہیں، جبکہ ہم مسلک افراد نے تو آنا ہی آنا ہے‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’میرے مقابلے میں پی ایس 130 سے سید نویدالحسن نوری نے آر او کے دفتر میں کھڑے ہو کر کہا کہ میں نے قومی اور صوبائی کا ووٹ ٹی ایل پی کو دیا ہے۔ جب صورتحال یہ ہو تو بلدیاتی الیکشن کیسے ہم نہیں جیتیں گے‘‘۔
پی ایس 87 ملیر کے علاقے میں واقع آستانہ دربار عالیہ قادریہ کے سجادہ نشین اور ٹی ایل پی کے رہنما سید جندل علی شاہ قادری نے بتایا کہ ’’پی ایس 87 سے ہمارے امیدوار شریف احمد قادری کا ایکسیڈنٹ ہو گیا تھا، جس میں وہ شہید ہو گئے تھے اور جس کی وجہ سے ہم نے اس حلقے کا الیکشن ملتو ی کرایا تھا۔ اب اس حلقے میں 14 اکتوبر کو ضمنی الیکشن ہونگے۔ اب یہاں سے ہم نے تحریک کے ساتھی قربان علی بھائی اور عمران ملک بھائی کو امیدوار کے لئے نامزد کیا ہے۔ جبکہ این اے 243 میں ہمارے ڈاکٹر سید نوازالہدی جو پی ایچ ڈی ہولڈر ہیں، وہ کھڑے تھے۔ اب ہم دوبارہ انہی کو ضمنی الیکشن میں سامنے لائیں گے، جب کہ ان کے ساتھ عارف قادری بھی ہوں گے۔ ان حلقوں میں ہمارا ووٹ بینک موجود ہے، جبکہ بلدیاتی الیکشن کیلئے ہماری مشاورت چل رہی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ ہم بلدیات میں علاقوں کے ہی کارکنان کو کھڑا کریں‘‘۔
تحریک لبیک میں گلستان جوہر کے رہنما اور گلستان جوہر بلاک 9 میں واقع جامعہ محمدیہ کے مہتمم صوفی عبدالقیوم کا کہنا ہے کہ ’’اللہ تعالی کا شکر ہے کہ ہم نے ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف آواز بلند کی اور ہمیں کامیابی ملی۔ یہ ہمارے قائدین کا اخلاص ہے، کہ وہ اسلام کے مفاد میں نکلے اور سرخرو ہوئے۔ تحریک کے قائدین کا ایک ہی مشن ہے کہ دین تخت پر آجائے۔ اور جب ایسا ہوجائے گا تو سب مسائل حل ہو جائیں گے اور احتساب ہو گا اور کرپشن کا خاتمہ خود بخود ہوجائے گا۔ ہم اللہ کے دین کے لئے نکلے اور اللہ نے ہماری مقبولیت میں اضافہ کیا ہے۔ ضمنی الیکشن میں بھرپور حصہ لیں گے اور کارکنان کو بلدیاتی الیکشن میں بھی آگے لائیں گے، تاکہ عوام کی خدمت کر سکیں‘‘۔

Comments (0)
Add Comment