آٹھ برس بعد ہوش آیا

جسے خدا رکھے، اسے کون چھکے۔ 27 نومبر 1982ء کو کونی ہولبروک متحدہ ریاست میں لینوود کی شاہراہوں سے گزر رہا تھا کہ اس کے رشتہ داروں نے اچانک اس پر ایک موٹی چھڑی سے حملہ کر دیا اور اس کے بدن کو بالکل چھلنی کردیا۔
چنانچہ ہولبروک اس تاریخ سے 26 فروری 1990ء تک بے ہوشی کی حالت میں رہا۔ افاقہ ہوتے ہی وہ نوجوان اپنی ماں کو پہچان گیا۔ پھر اس نے ان دو آدمیوں کے نام بتائے، جنہوں نے اس کے سر پر چھڑی سے تشدد کیا تھا۔
یہاں تک کہ اپنی بے ہوشی کے آخری ہفتے میں بھی ہولبروک آسانی سے بات چیت کرنے پر قدرت نہ رکھتا تھا۔
اکثر اوقات بس وہ اپنی آنکھیں کھولتا اور مسکرا دیتا، لیکن وہ اپنے آس پاس کی صورت حال کو سمجھنے سے قاصر تھا۔ اسے بھرپور توجہ کی ضرورت تھی۔
اس کی والدہ کہتی ہے: ’’میں نے اس کے شفایاب ہونے کے دوران ایک دن بھی امید کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا اور بالآخر ایک دن وہ بولنے لگا، یہ ایک معجزہ ہے۔ اب میں بہت خوش ہوں۔‘‘
(راحت پانے والے، مصنف: شیخ ابراہیم الحازمی، استاذ کنگ سعود یونیورسٹی، ریاض) ٭
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment