ہیڈکوچ کے دبائو پر محمد حفیظ کو ڈراپ کیا گیا

امت رپورٹ
پی سی بی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے دبائو پر تجربہ کار بیٹسمین محمد حفیظ کو ایشیا کپ کے اسکواڈ سے ڈراپ کیا گیا۔ مکی آرتھر نے بالنگ سے محرومی کے بعد پروفیسر کو ’’بیکار ہتھیار‘‘ قرار دیا ہے۔ جب تک وہ مستند آل رائونڈر کی حیثیت دوبارہ بحال نہیں کرتے وہ ٹیم میں شمولیت کے اہل نہیں۔ دوسری جانب معاہدے میں تنزلی اور ایشیا کپ سے باہر کرنے پر اسٹار کرکٹر نے ریٹائرمنٹ کا عندیہ دیدیا تھا۔ اس سلسلے میں انہوں نے ٹیم انتطامیہ کی جانب سے بلا جواز نظر انداز کرنے پر چیئرمین احسان مانی کو شکایتی خط بھی لکھ ڈالا ہے۔ دوسری جانب قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد اور چیف سلیکٹر انضمام الحق نے حفیظ کو صبر کرنے کا مشورہ دیا ہے اور ساتھ یہ بھی یقین دلایا کہ ایشیا کپ کے بعد انہیں آسٹریلیا اور کیویز کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں حصہ بنایا جائے گا۔ اس یقین دہانی کے بعد ہی محمد حفیظ نے اپنا موقف بدلتے ہوئے میڈیا میں چلنے والی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا۔
پی سی بی ہیڈ کوارٹر نیشنل کرکٹ اکیڈمی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ایشیا کپ میں قومی ٹیم سے اسٹار آل رائونڈر محمد حفیظ کو ڈراپ کرنے پر نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ اطلاع ملی ہے کہ مکی آرتھر کی جانب سے تجربہ کار بیٹسمین محمد حفیظ کے مقابلے میں ٹیسٹ کرکٹر شان مسعود کو ترجیح دینے پر ٹیم میں شامل بعض کھلاڑیوں کو بھی تشویش لاحق ہے۔ سابق کپتان محمد حفیظ کی معاہدے میں تنزلی اور اب ٹیم سے باہر کرنے میں ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کردار انتہائی اہم رہا۔ اس سے قبل دورہ زمبابوے میں اسکواڈ میں شامل ہونے کے باوجود حیرت انگیز طور پر انہیں 5 میں سے کسی ایک ون ڈے میچ میں بھی موقع نہیں دیا گیا تھا۔ ان کی سینٹرل کنٹریکٹ کی اے سے بی کیٹیگری میں تنزلی پہلے ہی ہو چکی ہے۔ ان کے بالواسطہ احتجاج کا بھی پی سی بی نے بُرا منایا۔ اب ان کی جگہ شان مسعود نے سنبھال لی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد حفیظ جونیئر کھلاڑیوں میں اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔ اس سے قبل بھی ان کی معاہدے میں تتزلی پر بعض کھلاڑیوں نے کپتان سرفراز احمد سے اپنا کردار ادا کرنے کی سفارش کی تھی۔ لیکن انہوں نے واضح کیا کہ اس معاملے پر ان کا کوئی اختیار نہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر محمد حفیظ کو ٹیم میں شمولیت کا اہل نہیں سمجھتے۔ تاہم دوسری طرف چیف سلیکٹر انضمام الحق کی خواہش تھی کہ محمد حفیظ کو ایشیا کپ میں ایک موقع دیا جائے۔ لیکن مکی آرتھر نے ایشیا کپ میں ان کے بغیر بھی سو فیصد نتائج کی گارنٹی دے رکھی ہے۔ مکی آتھر کا ماننا ہے کہ محمد حفیظ اگر بالنگ کرتے تو ان کی شمولیت پر کوئی اعتراض نہیں کیا جاتا۔ بالنگ سے محروم ہونے کے بعد وہ بیکار ہیں۔ انہیں اس وقت ٹیم میں شامل ہونے کے بجائے اپنی بالنگ ایکشن کی بحالی پر توجہ دینی چاہئے، تاکہ وہ ورلڈکپ 2019ء پلان کا حصہ بن سکیں۔ دوسری جانب ایشیا کپ کے لئے قومی ٹیم سے باہر کئے جانے پر محمد حفیظ نے بورڈ سربراہ احسان مانی کو شکایتی خط لکھ دیا ہے۔ اس خط میں ان کا کہنا ہے کہ ٹیم انتظامیہ اور سلیکشن کمیٹی اچھی کارکردگی کے باوجود جان بوجھ کر انہیں نظر انداز کر رہی ہے۔ چیئرمین پی سی بی اھسان مانی کے نام خط میں محمد حفیظ نے موقف اپنایا ہے کہ انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ اس طرح کا رویہ ایک سینئر کرکٹر کے ساتھ کیوں روا رکھا جا رہا ہے۔ اگر انہیں نہیں کھلانا تو واضح طور پر بتا دیا جائے، تاکہ وہ عزت کے ساتھ الگ ہوجائیں۔ ادھر ذرائع کے مطابق چیف سلیکٹر انضام الحق کی طرف سے حفیظ کو آئندہ سیریز میں کھلانے کی یقین دہانی کرا دی گئی ہے۔ جس کے بعد یو ٹرن لیتے ہوئے پروفیسر نے میڈیا میں چلنے والی اطلاعات کو غلط قرار دیا ہے۔ ذرائع کے بقول وہ پریس کانفرنس کے دوران ہی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے تھے۔ تاہم بورڈ کی جانب سے انہیں کہا گیا کہ ان کا کیریئر ختم نہیں ہوا۔ ٹیم کو ان کی ضرورت ہے۔ مستقبل میں موقع دیا جائے گا۔ بعد ازاں محمد حفیظ نے صحافیوں کے سامنے صرف اپنا مختصر موقف بیان کیا اور سوالات نہیں لیے۔ کرکٹر محمد حفیظ نے یو ٹرن لیتے ہوئے کہا کہ ’’میرے کیریئر کے حوالے سے چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ یہ کلیئر کرنا چاہتا ہوں کہ میری کسی سے ناراضگی نہیں ہے۔ ریٹائرمنٹ کی خبر غلط ہے۔ صرف عزت کیلئے کھیلتا ہوں۔ آگے بھی یہی کوشش ہو گی۔ قائد اعظم ٹرافی میں پرفارم کرتے ہوئے اپنی فارم بحال کروں گا اور قومی ٹیم میں جگہ بنانے کی کوشش کروں گا‘‘۔٭
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment