ماہ اپریل میں امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والے عتیق بیگ کے بھائی کو معاہدے اور وعدے کے برخلاف تاحال سرکاری ملازمت نہیں دی گئی۔ جبکہ حادثے میں عتیق کے ساتھ زخمی ہونے والے راحیل کو بھی 10 لاکھ کے بجائے 5 لاکھ روپے دے کر ٹرخا دیا گیا ہے۔ راحیل جو کہ پرائیویٹ ملازمت کرتا تھا، 5 ماہ سے بستر پر ہے اور ابھی تک اپنے پائوں پر کھڑا ہونے سے قاصر ہے۔ راحیل کا علاج سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی درخواست پر اسلام آباد کے ایک نجی اسپتال میں مفت ہوا۔ اب وہ گھر پر ہے، لیکن اب بھی چیک اپ کیلئے اسپتال میں جاتا ہے۔ امریکی ملٹری اتاشی نے نشے کی حالت میں رانگ سائیڈ سے ڈرائیونگ کرتے ہوئے ان دونوں موٹر سائیکل سوار دوستوں کو کچل دیا تھا۔ یہ کیس میڈیا کے ذریعے منظر عام پر آیا اور متوفی عتیق بیگ اور زخمی راحیل کو انصاف دلانے کیلئے مرزا شہزاد اکبر ایڈووکیٹ جیسے انسانی حقوق کے علمبرداروں نے اس کیس میں گہری دلچسپی لی۔
جاں بحق عتیق بیگ کے والد ادریس بیگ کو پچاس لاکھ روپے دینے اور ایک بیٹے کو سرکاری ملازمت دینے کا وعدہ اس وقت کے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کیپٹن (ر) مشتاق احمد نے کیا تھا۔ ادریس بیگ کو رقم مل گئی، لیکن بیٹے کو سرکاری ملازمت نہیں ملی۔ اس کی ایک وجہ یہ بتائی گئی کہ انتخابات کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے نئی تقرریوں اور تبادلوں پر پابندی عائد کر دی تھی، جو اب اٹھالی گئی ہے۔ لیکن متوفی کے بھائی کو اب بھی ملازمت نہیں ملی۔ اس وقت کے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کیپٹن (ر) مشتاق احمد جن کی شہرت ایک نیک نام اور ذمہ دار سرکاری آفیسر کی ہے، ان دنوں این ایچ اے میں فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ ادریس بیگ نے ’’امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں ایک دو دن میں کیپٹن (ر) مشتاق احمد سے ملوں گا۔ وہ بہت اچھے انسان ہیں اور مجھے یقین ہے کہ وہ اپنا وعدہ ضرور پورا کریں گے اور میرے بڑے بیٹے کو اس کی تعلیمی قابلیت کے مطابق اسلام آباد میں ہی مستقل سرکاری ملازمت دلائیں گے‘‘۔ کرنل جوزف کی گاڑی سے جاں بحق ہونے والے عتیق بیگ کے والد ادریس بیگ نے بتایا کہ ان کو جو رقم ملی تھی اس میں سے کچھ رقم مرحوم کیلئے صدقہ جاریہ کی خاطر علاقے کی تین مساجد کی مرمت اور ایک مدرسہ کے اخراجات کیلئے دی گئی، جبکہ باقی رقم ابھی بینک میں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی تین ماہ قبل یعنی جون میں سرکاری ملازمت سے ریٹائرڈ ہو چکے ہیں گو کہ ابھی واجبات نہیں ملے۔ ان کا گھر اللہ کی مہربانی سے اپنا ہے۔ اس رقم کو مزید نیک مقاصد کیلئے استعمال کرنے کا ارادہ ہے۔ اس سلسلے میں اگلے ماہ اپنی اہلیہ اور بیٹی کے ساتھ عمرے کا ارادہ ہے، جبکہ اللہ نے چاہا تو میاں بیوی اگلے سال حج کا فریضہ بھی ادا کریں گے۔ عتیق بیگ مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے بھی عمرہ کریں گے اور دعا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ خود کو مصروف رکھنے کی ہر کوشش کے باوجود عتیق ہر وقت آنکھوں کے سامنے رہتا ہے۔ اس کی یاد ہر وقت ستاتی ہے۔ ہم دونوں میاں بیوی اکثر اوقات اپنے بچوں سے الگ ہو کر کبھی اسے یاد کرکے اپنے دل کا بوجھ ہلکا کرتے ہیں۔
عتیق بیگ کے ساتھ اس کا دوست 20 سالہ راحیل زخمی ہوا تھا۔ یہ دونوں ایک ہوٹل میں ملازمت کرتے تھے اور ایک ہی علاقے کے تھے۔ 7 اپریل کو دونوں ڈیوٹی کے بعد ایک ہی موٹر سائیکل پر اپنے گھروں کو جارہے تھے کہ کرنل جوزف کی شراب نوشی اور لاپرواہی کا شکار ہوگئے۔ راحیل کی دائیں ٹانگ کی ہڈی گھٹنے کے نیچے تک بری طرح ٹوٹ گئی تھی۔ سرکار نے پمز میں داخل کرواکر ذمہ داری پوری کرادی، لیکن مناسب علاج نہیں ہورہا تھا، جس پر علاقے کے ایک شخص کی درخواست پر سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے اس غریب نوجوان کا علاج کرنے کی سفارش ایک بڑے نزنس مین سے کی، جو انہوں نے مان لی اور راحیل کا علاج اسلام آباد کے ایک نجی اسپتال میں ہوا۔ اس کی ٹانگ میں راڈ اور پلیٹیں ڈالی گئی ہیں، جن کو تقریباً چار ماہ ہوگئے اور اب مزید ہفتہ دس دن بعد اس کی پٹی اتاری جائے گی اور یہ نوجوان اپنا بوجھ اپنے قدموں پر ڈالنے کے قابل ہوگا۔ راحیل کے قریبی عزیز اور رشتے کے چچا ناواجد مقصود کے مطابق ان کے کسی دوست کا امریکی سفارتخانے اور اس کے کنٹریکٹر سے جو اس کیس کو حل کرانے میں پیش پیش تھا، براہ راست رابطہ تھا۔ لیکن اس وقت کے وفاقی وزیر مسلم لیگ (ن) کے ڈاکٹر طارق فضل اور ان کے کچھ ساتھیوں نے متوفی عتیق کے والد ادریس بیگ کے گرد گھیرا ڈال لیا کیونکہ وہ اس ’’ڈیل‘‘ میں شامل ہونا چاہتے تھے۔ بدقسمتی سے ادریس بیگ بھی ان کی باتوں میں آگئے۔ یہی وجہ ہے کہ زخمی راحیل کیلئے دس لاکھ روپے کی بات طے ہوئی لیکن اسے صرف پانچ لاکھ روپے ملے۔ جبکہ ہماری اطلاع کے مطابق طارق فضل اور ان کے ساتھیوں نے اس ’’ڈیل‘‘ میں خاصی کمائی کی۔ راجہ ناواجد مقصود نے بتایا کہ زخمی راحیل جو اب تک چارپائی پر ہے، اس کا علاج ایک بزنس مین نے راجہ پرویز اشرف کی وساطت سے اپنے ذمے لیا اور اب تک ہونے والے اخراجات اچھے طریقے سے ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے تمام قارئین سے درخواست کی کے راحیل کی جلد مکمل صحت یابی کیلئے دعا کریں۔