سید نذیر حسین محدث دہلویؒ کے بارے میں خواب:
ابو یحییٰ اپنی کتاب الارشاد الی سبیل الارشاد میں لکھتے ہیں:
’’ میرے والد ماجد حضرت مولانا کفایت اللہ شاہ جہاں پوریؒ نے جو ہمیشہ سے ایک بڑے زاہد اور دین دار آدمی ہیں، انہیں حضرت مولانا سید نذیر حسین دہلویؒ کی بابت ایک خواب آیا (ہوا یوں کہ) جب کفایت اللہؒ تمام فنون درسیہ سے فارغ ہوگئے اور حدیث کی تحصیل کا عزم کیا تو چونکہ جناب میاں نذیر حسین صاحب اس فن میں نہ صرف کمال کے ساتھ بلکہ اپنے زمانے میں تقریباً تفرد کے ساتھ مشہور تھے، لہٰذا ان کی خدمت میں حاضری کا قصد کیا اور دہلی پہنچے۔
دہلی پہنچنے کے بعد بعض ان کے پرانے احباب اس بات پر مصر ہوئے کہ میاں صاحب سے نہ پڑھیں۔ اس لیے کہ کہیں بگڑ نہ جائیں اور بعض دیگر مولویوں کے پاس جانے کی تحریص کی۔ کہنے سننے سے ان (کفایت اللہ) کے ارادے میں بھی تزلزل ہوا اور خود بھی وہ میاں صاحب کے پہلے سے ہم مسلک نہ تھے۔
خواب میں دیکھتے ہیں کہ ایک مقام پر جناب رسول اقدسؐ تشریف فرما ہیں، پھر نبی اکرمؐ کی بجائے میاں صاحب بیٹھے نظر آنے لگے۔ اس خواب کے بعد انہوں نے ان سے استفادہ پر کمر بستہ کی اور وہیں تحصیل حدیث سے فراغت کی۔ یہ ان کو میاں صاحب کا کمال اتباع اور سچی جانشینی دکھائی گئی تھی۔
(حوالہ تاریخ اہل حدیث: 483, 492/1 (ڈاکٹر محمد بھاء الدین)(جاری ہے)
٭٭٭٭٭