چوہدری برادران کلثوم نواز کی رسم قل میں شرکت نہیں کریں گے

سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ان کی اہلیہ کلثوم نواز کے انتقال پر تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں آج اتوار کے روز پیپلز پارٹی کے شریک سربراہ اور سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کے ساتھ بلاول بھٹو کے جاتی امرا آنے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ اتوار کی شام کلثوم نواز مرحومہ کے ایصال ثواب کیلئے قران خوانی ہوگی۔ تاہم امکان یہ ہے کہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو قرآن خوانی کے وقت نہیں ہوں گے، بلکہ نواز شریف سے الگ سے تعزیت کریں گے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق شریف خاندان نے قرآن خوانی میں کارکنوں اور عوام کو شرکت سے منع کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن خوانی میں صرف اہل خانہ اور رشتہ دار شریک ہوں گے۔ جاتی امرا میں ’’امت‘‘ کے ذرائع نے بتایا کہ آصف علی زرداری آج تعزیت کیلئے آئیں گے۔ دوسری جانب (ق) لیگ کی اعلیٰ قیادت چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الٰہی نے گزشتہ روز کلثوم نواز مرحومہ کے جنازے میں شرکت کی تھی، لیکن چوہدری برادران اور ان کے ساتھیوں کو میاں نواز شریف اور اہل خانہ سے تعزیت کا موقع نہ مل سکا تھا۔ ق لیگ کے ذرائع کے مطابق عملاً انہیں کافی ’’خجل‘‘ ہو کر واپس آنا پڑا تھا۔ پہلے جاتی امرا کے انتظامات سے متعلق افراد نے بتایا تھا کہ میاں نواز شریف جاتی امرا یعنی اپنی رہائش گاہ پر ہیں، جب سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت اور سابق ڈپٹی وزیر اعظم چوہدری پرویز الٰہی جاتی امرا پہنچے تو معلوم ہوا کہ نواز شریف جنازے کیلئے مختص گرائونڈ کی طرف جاچکے ہیں۔ تاہم دونوں جگہوں پر ق لیگ کی قیادت کی ان سے ملاقات نہ ہوسکی۔ ان ذرائع کے مطابق چوہدری برادران بیگم کلثوم کی رسم قل میں شرکت نہیں کریں گے۔ کیونکہ تدفین والے روز بھی انہیں بڑی مشکل ہوئی۔ ادھر پی ٹی آئی کے ذمہ داران نے بھی جمعہ کے روز نماز جنازہ میں ایک بڑے وفد کے ساتھ شرکت کی تھی۔ لیکن وہاں ان کی آمد پر نواز لیگی کارکنوں کی طرف سے کچھ نازیبا رد عمل سامنے آیا تھا۔ پی ٹی آئی کے وفد کی قرآن خوانی میں شریک ہونے سے متعلق ایک سوال پر صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے ’’امت‘‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کے انتقال کے بعد ہی میں نے اعلان کردیا تھا کہ میں ان کے جنازے میں شرکت کروں گا کہ یہ ایک دینی و سماجی فریضہ ہے۔ میرے اس اعلان پر میرے قریبی دوستوں اور ساتھیوں کا مشورہ تھا کہ میں وہاں نہ جائوں۔ وہاں جانا بڑا رسکی ہوگا۔ لیکن میں نے یہ مشورہ نہ مانا کہ میرا جنازے میں شریک ہونا ایک مذہبی و سماجی روایت کا تقاضہ تھا۔ نیز میں خوش نیتی کے ساتھ صدمے کے اس موقع پر شریف خاندان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیلئے جارہا تھا۔ پی ٹی آئی کا وفد گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کے زیر قیادت اسی نیت کے ساتھ جاتی امرا گیا تھا لیکن بدانتظامی کا ماحول تھا۔ جنازے کے اجتماع میں بہت سارے لوگ تھے جن کا کنٹرول ہونا مشکل تھا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ابھی تک کم از کم میرے علم میں نہیں ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار یا پارٹی کے کچھ اور لوگ قرآن خوانی میں جانے کا ارادہ رکھتے ہوں یا ایسا نہیں فیصلہ ہوا ہو۔ بعد میں کوئی جانے کا فیصلہ ہوا تو وہ بعد کی بات ہے۔ بہرحال جنازے میں ایک اعلیٰ سطح کا وفد ہو کر آیا ہے۔
پی ٹی آئی کے ذرائع نے امر کی ابھی تصدیق نہیں کی ہے کہ پی ٹی آئی پنجاب یا صوبائی حکومت کے ذمہ داروں نے وزیراعظم عمران خان کو میاں نواز شریف سے تعزیت کیلئے فوری طور پر جانے کا مشورہ دیا ہے۔ تاہم ان ذرائع نے کہا وزیراعظم نے پہلے ہی روز نہ صرف اظہار تعزیت کیا تھا بلکہ معلقہ حکومتی شعبوں کو ہر طرح کی سہولت اور تعاون فراہم کرنے کیلئے کہا تھا۔ پی ٹی آئی کی قیادت دینی اور سماجی روایت کا بڑا احترام کرنے والی ہے۔
ذرائع کے مطابق اب تک قرآن خوانی کے دن جاتی امرا جانے کی تصدیق صرف آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کے حوالے سے ہی ہوئی۔ اگرچہ اس بارے میں پیپلز پارٹی کے اہم رہنما قمرالزمان کا ’’امت‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ان کے علم میں یہ بات میڈیا سے ہی آئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے قبل بلاول بھٹو کے زیر قیادت ایک وفد کے جاتی امرا جانے کی اطلاعات بھی میڈیا سے معلوم ہوئی تھیں۔ جبکہ پارٹی میں ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا۔ دوسری جانب مسلم لیگ نواز کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹر شیری رحمان کے ذریعے آصف علی زرداری نے نواز لیگ کے اہم سینیٹر سے رابطہ کرکے نواز شریف کو یہ پیغام بھیجوا ہے کہ وہ تعزیت کیلئے آنا چاہتے ہیں۔ اس پر نواز شریف نے کہا کہ ضرور تشریف لائیں۔ اس امر کی بعد میں جاتی امرا سے بھی تصدیق کی گئی ہے کہ ہاں سابق صدر آج اتوار کے روز آئیں گے۔ اب شریف خاندان کی طرف سے قرآن خوانی کو اپنے خاندان اور رشتہ داروں تک محدود رکھنے کے عندیہ سے یہ لگتا ہے کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو بھی آئے تو وہ قرآن خوانی کے وقت سے پہلے یا بعدازاں رات کے وقت آئیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شریف خاندان کی کوشش ہے کہ پیرول پر رہائی کا زیادہ سے زیادہ وقت فیملی کے افراد باہم اکٹھے گزار سکیں اور مرحومہ کلثوم نواز کیلئے خود قرآن خوانی کریں۔ نیز آئندہ درپیش چیلنجوں کے بارے میں بھی مشاورت کا موقع فراہم کرلیا جائے۔

Comments (0)
Add Comment