فضائل درود شریف

ایک بزرگ نے خواب میں ایک بہت ہی بری بدہیئت صورت دیکھی۔ انہوں نے اس سے پوچھا تو کیا بلا ہے؟ اس نے کہا میں تیرے برے عمل ہوں۔ انہوں نے پوچھا تجھ سے نجات کی کیا صورت ہے؟ اس نے کہا کہ حضرت محمد مصطفیؐ پر درود کی کثرت۔ (بدیع) ہم میں سے کون سا شخص ایسا ہے جو دن رات بداعمالیوں میں مبتلا نہیں ہے۔ اس کے لیے درود شریف بہترین چیز ہے۔ چلتے پھرتے اٹھتے بیٹھتے جتنا بھی پڑھا جا سکے۔ دریغ نہ کیا جائے کہ اکسیر اعظم ہے۔
یَارَبِّ صَلِّ وَسَلّمْ دَآئِمًا اَبَدًا
عَلٰی حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلّھِم
شیخ المشائخ حضرت شبلیؒ سے نقل کیا گیا ہے کہ میرے پڑوس میں ایک آدمی مر گیا۔ میں نے اس کو خواب میں دیکھا۔ میں نے اس سے پوچھا کیا گزری؟ اس نے کہا شبلی بہت ہی سخت، سخت پریشانیاں گزریں اور مجھ پر منکر نکیر کے سوال کے وقت گڑبڑ ہونے لگی۔ میں نے اپنے دل میں سوچا کہ خدایا یہ مصیبت کہاں سے آرہی، کیا میں اسلام پر نہیں مرا؟ مجھے ایک آواز آئی کہ یہ دنیا میں تیری بے احتیاطی کی سزا ہے۔
جب ان دونوں فرشتوں نے میرے عذاب کا ارادہ کیا تو فوراً ایک نہایت حسین شخص میرے اور ان کے درمیان حائل ہو گیا، اس میں سے نہایت ہی بہتر خوشبو آرہی تھی۔ اس نے مجھ کو فرشتوں کے جوابات بتا دیئے، میں نے فوراً کہہ دیئے۔ میں نے ان سے پوچھا کہ خدا تعالیٰ آپ پر رحم کرے، آپ کون صاحب ہیں؟ انہوں نے کہا میں ایک آدمی ہوں جو تیرے کثرت درود سے پیدا کیا گیا ہوں۔ مجھے یہ حکم دیا گیا ہے کہ میں ہر مصیبت میں تیری مدد کروں۔ (بدیع)
نیک اعمال بہترین صورتوں میں اور برے اعمال قبیح صورتوں میں آخرت میں ممثل ہوتے ہیں۔ فضائل صدقات میں تفصیل سے یہ ذکر کیا گیا ہے کہ میت کو جب قبر میں رکھا جاتا ہے تو نماز اس کی دائیں طرف، روزہ بائیں طرف اور قرآن پاک کی تلاوت اور خدا کا ذکر سر کی طرف وغیرہ وغیرہ کھڑے ہو جاتے ہیں اور جس جانب سے عذاب آتا ہے وہ مدافعت کرتے ہیں۔ اسی طرح سے برے اعمال خبیث صورتوں میں، زکوٰۃ کا مال ادا نہ کرنے کی صورت میں تو قرآن پاک اور احادیث میں کثرت سے ذکر کیا گیا ہے کہ وہ مال اژدہا بن کر اس کے گلے کا طوق بن جاتا ہے۔ مولا سب کی حفاظت فرمائے۔
یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلّمْ دَآئِمًا اَبَدًا
عَلٰی حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلّھِم
حضرت ابن سمرہؓ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضور اقدسؐ باہر تشریف لائے اور ارشاد فرمایا کہ میں نے رات کو ایک عجیب منظر دیکھا کہ ایک شخص ہے وہ پل صراط کے اوپر کبھی تو گھسٹ کر چلتا ہے، کبھی گھٹنوں کے بل چلتا ہے، کبھی کسی چیز میں اٹک جاتا ہے۔ اتنے میں مجھ پر درود پڑھنا اس شخص کا پہنچا اور اس نے اس کو کھڑا کر دیا، یہاں تک کہ وہ پل صراط سے گزر گیا۔ (بدیع عن طبرانی وغیرہ)
یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلّمْ دَآئِمًا اَبَدًا
عَلٰی حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلّھِم
حضرت سفیان بن عیینہؓ، حضرت خلفؓ سے نقل کرتے ہیں کہ میرا ایک دوست تھا جو میرے ساتھ حدیث پڑھا کرتا تھا۔ اس کا انتقال ہو گیا میں نے اس کو خواب میں دیکھا کہ وہ نئے سبز کپڑوں میں دوڑتا پھر رہا ہے۔ میں نے اس سے کہا کہ تو حدیث پڑھنے میں تو ہمارے ساتھ تھا پھر یہ اعزاز و اکرام تیرا کس بات پر ہورہا ہے؟ اس نے کہا کہ حدیثیں تو میں تمہارے ساتھ ہی لکھا کرتا تھا، لیکن جب بھی نبی کریمؐ کا پاک نام حدیث میں آتا میں اس کے نیچے درودشریف لکھ دیتا تھا، حق تعالیٰ جل شانہ نے اس کے بدلہ میں میرا یہ اکرام فرمایا جو تم دیکھ رہے ہو۔ (بدیع)
یَارَبِّ صَلِّ وَسَلّمْ دَآئِمًا اَبَدًا
عَلٰی حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلّھِم
(جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment