بھارت کےخلاف حتمی الیون کا انتخاب ٹیم انتظامیہ کے لئے دردسر

امت رپورٹ
ایشیا کپ سپر فور کے اہم ترین میچ میں بھارت کیخلاف حتمی الیون کا انتخاب ٹیم انتظامیہ کیلئے درد سر بن گیا ہے۔ افغان ٹیم کو ہرانے کے باوجود بھارت سے میچ کیلئے تین سے چار کھلاڑیوں کی تبدیلی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ دبئی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق فخر زمان کو مڈل آرڈر میں آزمانے کی تجویز زیرغور ہے، جبکہ ناقص کارکردگی پر انہیں ڈراپ کرنے کا بھی دبائو ہے۔ دوسری جانب عثمان شنواری کی جگہ محمد عامر کی واپسی یقینی دکھائی دے رہی ہے۔ جبکہ پنچ ہٹر آصف علی کی پوزیشن بھی کمزور پڑگئی ہے، جس کے باعث آل رائونڈر فہیم اشرف کو ایک اور چانس مل سکتا ہے۔ اسی طرح مڈل آرڈر بیٹسمین حارث سہیل کی جگہ شان مسعود کو آزمانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ جبکہ کپتان سرفراز احمد کی بیٹنگ پوزپشن میں تبدیلی بھی ہو سکتی ہے۔ دوسری جانب ماہرین اور عالمی بک میکرز نے آج کے میچ میں حسب روایت بھارت کو فیورٹ قرار دیا ہے۔ جبکہ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ٹاس جیتنے والی ٹیم کی میچ پر گرفت مضبوط ہوگی۔
دبئی میں موجود قومی ٹیم انتظامیہ کے ایک رکن کی جانب سے ’’امت‘‘ کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق بھارت سے شکست اور افغان ٹیم سے بمشکل کامیابی کے بعد آج دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں شیڈول روایتی حریف بھارت کے خلاف حتمی الیون کی تیاری میں پاکستان ٹیم انتظامیہ کو شدید دشواری کا سامنا ہے۔ جس کیلئے ہیڈ کوچ مکی آرتھر، بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور، بالنگ کوچ اظہر محمود، ٹیم منجیر طلعت علی اور کپتان سرفراز احمد سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔ واضح رہے کہ حتمی اسکواڈ بنانے کا اختیار کوچ اور کپتان کو ہی حاصل ہوتا ہے۔ آج دبئی میں شیڈول ہائی وولٹیج میچ پاکستانی ٹیم کیلئے ہائی ٹینش میچ بن چکا ہے، شکست کی صورت میں رسوائی سمیت پاکستانی ٹیم کا ایونٹ سے باہر ہونے کا بھی خطرہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ اس ’’مسٹ ون‘‘ میچ کیلئے ابھی تک ٹیم انتظامیہ وننگ کمبی نیشن تیار نہیں کرسکی ہے۔ ذرائع کے مطابق اب تک پلائینگ الیون کیلئے تین آپشنز پر غور کیا جارہا ہے۔ سرفراز احمد کی ذاتی فارم بھی کوچ مکی آرتھر کیلئے باعث تشویش بن چکی ہے۔ جس پوزیشن پر وہ بیٹنگ کر رہے ہیں وہ انتہائی اہم ہے۔ متبادل وکٹ کیپر نہ ہونے کی وجہ سے انہیں ڈراپ نہیں کیا جاسکتا۔ البتہ اس بات کا کی تجویز زیر غور ہے کہ فخر زمان کی مسلسل دو میچز میں ناکامی پر سرفراز کو ہی اوپنر بھیجا جائے اور فخر زمان کو ڈراپ کرکے شان مسعود کو وکٹ بلاک کرنے کیلئے ون ڈائون پوزیشن پر بھیجا جائے۔ جبکہ ان کے بعد بالترتیب بابر اعظم، شیعب ملک اور حارث سہیل پر مڈل آرڈر لائن انحصار کرے گی۔ دوسری تجویز یہ ہے کہ فخر زمان چوکہ ایک سپر اسٹار ہیں انہیں ایک اور موقع دیا جائے لیکن ساتھ شان مسعود کو بھی ٹیم کا حصہ بنایا جائے۔ فخر زمان کو سرفراز کی لوئر آرڈر پوزیشن، شان مسعود کو اوپنر اور سرفراز کو ون ڈوائون پوزیشن پر آزمایا جائے۔ جبکہ بیٹنگ لائن میں تیسرا آپشن نارمل پوزیشن پر فخر زمان کو اوپننگ، شان مسعود کو ون ڈائون اور سرفراز کو روایتی پوزیشن پر ہی بیٹنگ کیلئے بھیجنے کا ہے۔ دوسری جانب آصف علی کی پوزیشن بھی خطرے میں پڑگئی ہے۔ ان کی جگہ فہیم اشرف کو آزمانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ جبکہ عثمان شنواری کی جگہ محمد عامر کو بھی ٹیم میں شامل کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی مجوزہ حتمی الیون میں بیٹنگ ترتیب کے ساتھ تین آپشنز تیار کرلئے گئے ہیں۔ جس میں سے اولین ترجیح میں شان مسعود، امام الحق، بابر اعظم، سرفراز احمد، شعیب ملک، فخرزمان، فہیم اشرف، محمد نواز، حسن علی، محمد عامر اور شاہین آفریدی شامل ہیں۔ ادھر ماہرین اور بکیوں نے پاکستان کے مقابلے میں بھارت کو ایک مرتبہ پھر فیورٹ قرار دیا ہے۔ ممبئی میں موجود ایک بھارتی پنٹر کا کہنا ہے کہ بھارت کو اس میچ میں دشواری ہوگی، لیکن میچ کا آخر جیت کے ساتھ ہوگا۔ سٹے کی اوپن مارکیٹ میں پاکستان کا ریٹ 0.80 پیسہ جبکہ بھارت کے بطور فیورٹ 0.60 پیسہ رکھا گیا ہے۔ دوسری طرف ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میچ کا ٹاس بہت اہمیت کا حامل ہے۔ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم فائدے میں ہوگی۔ دبئی کی بیٹنگ ٹرف پر پہلے بیٹنگ میں 270 رنز کا ہندسہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیمیں آج ایشیا کپ میں دوسری مرتبہ مدمقابل ہورہی ہیں۔ یہ سپر 4 مرحلے کا میچ ہے۔ اس سے قبل دونوں کے درمیان کھیلے گئے گروپ میچ میں بھارت نے پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دی تھی۔ اس میچ میں امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ پاکستانی ٹیم اسی انداز میں حساب برابر کرسکتی ہے جیسا کہ اس نے گزشتہ برس چیمپئنز ٹرافی میں کیا تھا۔ یاد رہے کہ چیمپینز ٹرافی کے گروپ میچ میں بھارت نے پاکستان کو 124 رنز سے شکست دی تھی۔ اس میچ میں پاکستانی ٹیم صرف 164 رنز بناسکی تھی، لیکن پھرفائنل میں پاکستان نے بھارت کو صرف 158 رنز پر آؤٹ کرکے 180 رنز سے میچ جیتا تھا۔ ایشیا کپ میں دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے گروپ میچ میں اسٹیڈیم شائقین سے بھرا ہوا تھا، جن میں بھارتی شائقین زیادہ تھے۔ آج بھی فل ہاؤس کی توقع کی جارہی ہے۔ ایشیا کپ کے پہلے میچ میں بھارتی ٹیم کو ہانگ کانگ کے خلاف غیرمتوقع طور پر سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم اس کے بعد سے اس کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔ دوسری جانب پاکستان نے پہلا میچ ہانگ کانگ کے خلاف بآسانی آٹھ وکٹوں سے جیتا تھا لیکن بھارت اور پھرافغانستان کے خلاف اس کی بیٹنگ مشکلات میں گھری نظر آئی ہے۔ ان دونوں میچوں میں اوپنر فخرزمان صفر پر آؤٹ ہوئے، جو پاکستان کے نقطہ نظر سے مایوس کن پہلو ہے۔ یاد رہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں فخرزمان نے سنچری اسکور کی تھی۔ اس فائنل کے ایک اور اہم کھلاڑی فاسٹ بالر محمد عامر تھے لیکن ایشیا کپ کے دو میچوں میں وکٹیں نہ لینے کے بعد وہ ٹیم میں جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب نہ ہوسکے اور افغانستان کے خلاف انہیں ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment