سچے خوابوں کے سنہرے واقعات

مولانا حافظ غازی پوریؒ کا خواب:
اسی سلسلے کا ایک واقعہ مولانا عبدالسلام مبارک پوری بیان کرتے ہیں کہ مولانا عبداللہ غازی پوری نے ایک مرتبہ بیان کیا کہ میں نے ایک خواب دیکھا کہ ایک مقام پر اژدہام کثیر ہے۔ لوگ بکثرت چلے آرہے ہیں اور مصافحہ کرکے برکت حاصل کر رہے ہیں۔
میں نے پوچھا: یہ کس کے مصافحہ کے لیے اس قدر اژدہام ہے؟ کسی نے کہا: سیدنا رسول اقدسؐ تشریف رکھتے ہیں۔ لوگ آپؐ سے شرف مصافحہ حاصل کر رہے ہیں۔ میں نے دیکھا ایک شخص اس اژدہام سے نکلا۔ میں نے پوچھا: کیا تو نے شرف مصافحہ حاصل کر لیا ہے؟
اس نے کہا ہاں۔ میں نے کہا: مہربانی کرکے اپنا وہ ہاتھ میرے ہاتھ میں دے دو تاکہ میں بھی مشرف ہو جاؤں اور برکت حاصل کر لوں۔ اس نے ہمت دلائی اور کہا: واسطہ کی کیا ضرورت ہے، تم خوف ہمت کرکے آگے بڑھو اور اژدہام سے دل میں کچھ بھی ہراس نہ لاؤ۔ بلاواسطہ شرف مصافحہ حاصل کرو، چنانچہ اس کے ہمت دلانے پر میں آگے بڑھا اور جناب سیدنا رسول اقدسؐ سے بلاواسطہ مصافحہ اور برکت حاصل کی۔
اس پر میں نے اس شخص کا جس نے ہمت دلائی تھی، شکریہ ادا کیا اور مجھے نہایت مسرت ہوئی… اوکما قال۔ اس خواب کی تعبیر میں نے یہ سوچی کہ حق سبحانہ وتعالیٰ نے مجھے بذریعہ اس خواب کے بتایا کہ عمل بالسنۃ اور علم حدیث اور تحقیق مسائل کی طرف متوجہ ہونا چاہیے۔
(تحریک ختم نبوت: 314/2، ڈاکٹر محمد بہاء الدین، و حیات داؤد غزنوی، از سید ابو بکر غزنوی، ص: 242، علماء الحدیث… ملک ابو یحییٰ خان نوشیروی: 458/1)

Comments (0)
Add Comment