معارف القرآن

معارف و مسائل
بعض لغات کی تشریح:
سُعُر… یہ لفظ آیات مذکورہ میں دو جگہ آیا ہے، اول قوم ثمود کے ذکر میں ان کا اپنا قول ہے، اس میں سعر کا لفظ جنون کے معنی میں آیا ہے، دوسری جگہ یہی لفظ آگے آنے والی آیات میں حق تعالیٰ کی طرف سے عذاب مجرمین کے ذکر میں آیا ہے، یہاں سعر کے معنی جہنم کی آگ کے ہیں، حسب تصریح اہل لغت لفظ سعر ان دونوں معنی میں مستعمل ہوتا ہے۔
رَاوَدُوْہ… مراودت کے معنی کسی کو اپنی نفسانی شہوت پورا کرنے کے لئے بہلانا پھسلانا ہے، مراد یہ ہے کہ قوم لوط علیہ السلام چونکہ اپنی خباثت سے لڑکوں کے ساتھ بدفعلی کے خوگر تھے اور حق تعالیٰ نے ان کے امتحان ہی کے لئے فرشتوں کو حسین امرد لڑکوں کی صورت میں بھیجا تھا، یہ شیاطین ان کو اپنی خواہش کا نشانہ بنانے کے لئے لوط علیہ السلام کے مکان پر چڑھ آئے، لوط علیہ السلام نے دروازہ بند کرلیا تو یہ دروازہ توڑ کر یا اوپر سے چھلانگ کر اندار آنے لگے، حضرت لوط علیہ السلام پریشان ہوئے تو اس وقت فرشتوں نے اپنا راز ظاہر کیا کہ آپ کچھ فکر نہ کریں، یہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے، ہم خدا کے فرشتے ان کو عذاب دینے ہی کے لئے آئے ہیں۔
سورئہ قمر کو قرب قیامت کے ذکر سے شروع کیا گیا، تاکہ کفار و مشرکین جو دنیا کی ہوا و ہوس میں مبتلا اور آخرت سے غافل ہیں وہ ہوش میں آئیں، پہلے قیامت کے عذاب کا بیان کیا گیا، اس کے بعد دنیا میں بھی ان کے انجام بد کو بتلانے کے لئے پانچ مشہور عالم اقوام کے حالات اور انبیاء علیہم السلام کی مخالفت پر ان کے انجام بد اور دنیا میں بھی طرح طرح کے عذابوں میں مبتلا ہونا بیان کیا گیا ہے۔
سب سے پہلے قوم نوح علیہ السلام کا ذکر کیا گیا ، کیونکہ یہی سب سے پہلی دنیا کی قوم ہے جو عذاب الٰہی میں پکڑی گئی ، یہ قصہ سابقہ آیات میں آ چکا ہے ، مذکور الصدر آیات میں چار اقوام کا ذکر ہے ، عاد ، ثمود ، قوم لوط، قوم فرعون ان کے واقعات اور مفصل قصے قرآن کریم کے متعدد مقامات میں بیان ہوئے ہیں ، یہاں ان کا اجمالی ذکر ہے۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment