معارف القرآن

معارف و مسائل
مذکورہ پانچوں اقوام (قوم نوح، قوم عاد، قوم ثمود، قوم لوط اور قوم فرعون) دنیا کی قوی ترین اور قابو یافتہ قومیں تھیں ، جن کو کسی طاقت سے رام کرنا کسی کے لئے آسان نہ تھا، آیات مذکورہ میں ان پر خدا کا عذاب آنا دکھلایا گیا اور ہر ایک قوم کے انجام پر قرآن کریم نے ایک جملہ ارشاد فرمایا یعنی اتنی بڑی قوی اور بھاری تعداد والی قوم پر جب خدا کا عذاب آیا تو دیکھو کہ وہ کس طرح اس عذاب کے سامنے مکھیوں، مچھروں کی طرح مارے گئے۔
اس کے ساتھ ہی مومنین و کفار کی عام نصیحت کے لئے اس جملے کو بار بار دہرایا گیا یعنی خدا کے اس عذاب عظیم سے بچنے کا راستہ قرآن ہے اور قرآن کو نصیحت و عبرت حاصل کرنے کی حد تک ہم نے بہت آسان کردیا ہے، بڑا بدنصیب اور محروم ہے جو اس سے فائدہ نہ اٹھائے۔
آگے آنے والی آیات میں زمانہ نبوت کے موجودین کو خطاب کر کے یہ بتلایا گیا ہے کہ اس زمانے کے منکرین و کفار دولت و ثروت، تعداد، طاقت قوت میں عاد و ثمود اور قوم فرعون وغیرہ سے کچھ زیادہ نہیں ہیں، پھر یہ کیسے بے فکر بیٹھے ہیں، جب وہ قومیں ہلاک ہوگئیں، جو طاقت میں ان سے کئی گنا بڑھ کر تھیں۔(جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment