امت رپورٹ
پی ایس ایل سیزن فور کیلئے دستیاب قومی کھلاڑیوں کی فہرست تیار کرلی گئی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ اور ٹیم مالکان کی جانب سے شارٹ لسٹ کرکٹرز کا اعلان اکتوبر کے آخری ہفتے میں کیا جائے گا۔ پی ایس ایل کیلئے دستیاب 89 قومی کرکٹرز میں سے تقریباً 55 کھلاڑیوں کو لیگ کھیلنے کا اعزاز حاصل ہوگا۔ اس بار بھی پلاٹینم کیٹیگری میں 14 کرکٹرز شامل کئے گئے ہیں۔ جبکہ گزشتہ سیزن میں کسی ٹیم کا حصہ نہ بننے والوں کی الگ فہرست سلیکٹرز تیار کریں گے۔ دوسری جانب عمر اکمل کوگولڈ کیٹیگری میں جگہ مل گئی ہے۔ لیکن انہیں خریدار نہ ملنے کا خوف ستانے لگا ہے۔ ادھر ایمرجنگ کیٹیگری میں اس بار 12 کھلاڑیوں کی انٹری ہوسکی۔ جبکہ غیر ملکی کرکٹرز کی فہرست رواں ہفتے تیار کی جائے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ برس فروری میں شیڈول پی ایس ایل کے چوتھے ایڈیشن کی تیاریوں کا آغاز ہوگیا ہے۔ اس بار پاکستان میں پی ایس ایل کے کل آٹھ میچز ہوں گے۔ جبکہ ایونٹ کا فائنل اس بار بھی کراچی کو ہی دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مقامی کھلاڑیوں کو ڈرافٹ کا حصہ بنانے کیلئے ابتدائی فہرست کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ تاہم غیر ملکی کھلاڑیوں کے نام اب تک فائنل نہیں کئے گئے ہیں۔ پی سی بی حکام کے مطابق اس بار غیر ملکی کھلاڑیوں کو پاکستان آنے کی شرط پر ہی فہرست کا حصہ بنایا جائے گا۔ اطلاع ملی ہے کہ سری لنکن اور ویسٹ انڈیز کے نامور کھلاڑی اب بھی پاکستان میں کھیلنے کیلئے تیار نہیں۔ جبکہ بنگالی اور افغان کھلاڑی بھی پاکستان نہ آنے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے غیر ملکی کرکٹرز کی فہرست کی تیاری میں پی سی بی کو ہائی پروفائل کھلاڑیوں کی کمی کا سامنا ہے۔ تاہم پی سی بی حکام نے ڈرافٹ کیلئے ٹیم مالکان سے غیر ملکی کھلاڑیوں کی فہرست کی تیاری کیلئے مزید ایک ہفتے کی مہلت مانگ لی ہے۔ پی ایس ایل کی ڈرافٹنگ کیلئے ابھی تک حتمی تاریخ کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔ لیکن کہا جارہا ہے کہ ڈرافٹنگ اکتوبر کے آخری میں دبئی یا لاہور میں منعقد کی جائے گی۔ دوسری جانب پی ایس ایل فور ڈرافٹ کیلئے پاکستانی ستاروں کی لسٹ تیار کرلی گئی ہے۔ جبکہ کرکٹرز کے تبادلے یا خدمات برقرار رکھنے کیلئے کھڑکی کھول دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پلاٹینم کیٹیگری میں 14 کرکٹرز شامل ہیں۔ ان میں قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد، سینئر آل رائونڈرز شعیب ملک اور محمد حفیظ کے ساتھ 2 ریٹائرڈ کپتان مصباح الحق اور شاہد آفریدی بھی ہیں۔ مسلسل ناقص کارکردگی کے باوجود محمد عامر ٹاپ کیٹیگری میں برقرار رہے۔ نوجوان کرکٹرز فہیم اشرف، شاداب خان، بابر اعظم، فخر زمان اور حسن علی بھی موجود ہیں۔ وہاب ریاض، محمد عرفان اور کامران اکمل بھی پلاٹینم پلیئر کے طور پر دستیاب ہوں گے۔ اسی طرح ڈائمنڈ کیٹیگری میں 9 کرکٹرز رومان رئیس، محمد سمیع، آصف علی، عماد وسیم، عثمان شنواری، یاسر شاہ، جنید خان، سہیل تنویر اور محمد نواز ہیں۔ گولڈ کیٹیگری میں20 پلیئرز میں حسین طلعت، محمد رضوان، خرم منظور، مختار احمد، ذوالفقار بابر، عمر اکمل، بلال آصف، سہیل خان، بلاول بھٹی، عامر یامین، شاہین آفریدی، عمر گل، صہیب مقصود، شان مسعود، محمد اصغر، حارث سہیل، اسد شفیق، راحت علی، انور علی اور عمر امین شامل ہیں۔ سلور کیٹیگری 34 کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ ان میں عماد بٹ، افتخار احمد، ظفر گوہر، صاحبزادہ فرحان، محمد حسان، وقاص مقصود، اسامہ میر، محمد عرفان جونیئر، سیف اللہ بنگش، تابش خان، دانش عزیز، رضا حسن، سہیل اختر، گلریز صدف، آغا سلمان، سلمان ارشد، عمران خان جونیئر، محمد عباس، کاشف بھٹی، سیف بدر، محمد عرفان خان، عمر صدیق، حماد اعظم، عمید آصف، تیمور سلطان، سعد نسیم، خوشدل شاہ، خالد عثمان، رمیز راجہ جونیئر، سعد علی، امیر حمزہ، حسان خان، سعود شکیل اور فراز احمد خان شامل ہیں۔ ایمرجنگ کیٹیگری میں 12 کھلاڑیوں محمد حسنین، روحیل نذیر، حسن محسن، محمد طہٰ، مشتاق احمد کلہوڑو، غلام مدثر، عبداللہ شفیق، ثمین گل، ابتسام شیخ، محمد عارف، محمد جنید، محمد اعظم خان کو جگہ ملی۔ پی ایس ایل تھری میں شرکت کرنے والے مقامی پلیئرز کی کیٹیگریز کا نئے سرے سے تعین تمام 6 فرنچائزز کے نمائندوں کی موجودگی میں کیا گیا۔ گزشتہ سیزن میں کسی ٹیم کا حصہ نہ بننے والوں کی الگ فہرست سلیکٹرز تیار کریں گے۔ ہر 16 رکنی فرنچائز کو پلاٹینم، ڈائمنڈ، گولڈ کیٹیگری میں 3،3، سلور میں 5 اور 2 ایمرجنگ پلیئرز اپنی ٹیم میں لینا ہیں۔ ڈرافٹ کے موقع پر ہر ٹیم کو زیادہ سے زیادہ 10 کرکٹرز کی خدمات برقرار رکھنے کی اجازت ہوگی۔ گزشتہ سال کی طرح اس بار بھی ٹیمیں کسی کھلاڑی کی کیٹیگری میں تنزلی کی درخواست دے سکیں گی۔ اگر کوئی ٹیم کسی پلیئر کی تنزلی کرنا چاہے تو دیگر فرنچائزز سے پوچھا جائے گا۔ کوئی ٹیم کھلاڑی کو بنیادی کیٹیگری میں لینے کو تیار نہ ہوئی تو تنزلی کرتے ہوئے اس کو اسکواڈ میں برقرار رکھا جائے گا۔ تنزلی کی درخواست کرتے ہوئے کھلاڑی کی رضامندی بھی معلوم کی جائے گی۔ اگر وہ اپنی کیٹیگری سے نیچے منتخب ہونا چاہے تو درست، دوسری صورت میں بغیر سلیکٹ ہوئے بھی رہ سکتا ہے۔ پی ایس ایل کا چوتھا سیزن آئندہ سال یو اے ای میں شروع ہوگا۔ افتتاحی تقریب اور پہلا میچ 14 فروری کو کھیلا جائے گا۔ ٭