ملکہ برطانیہ استقبال کا جواب نقلی ہاتھ سے دیتی ہیں

ایس اے اعظمی
مشہور کہاوت ہے کہ ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور۔ یہ کہاوت صادق آتی ہے ملکہ برطانیہ کے نقلی ہاتھ پر، جو وہ استقبالی ہجوم کے نعروں کے جواب میں ہلاتی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کوئین ایلزبتھ کے پاس ایک عدد نقلی ہاتھ بھی موجود ہے، جس کو وہ اپنے ساتھ گاڑی میں، خصوصاً غیر ملکی سفر میں ساتھ رکھتی ہیں۔ جب عوام ان کے استقبال کیلئے سڑکوں پر دو رویہ کھڑے ہوتے ہیں اور ان کے استقبال کیلئے ہاتھ ہلاتے، خیر مقدمی نعرے لگاتے ہیں یا چھوٹی چھوٹی رنگ برنگی جھنڈیاں لہراتے ہیں تو ملکہ برطانیہ کے پاس اس خیر مقدمی انداز کا جواب دینے کیلئے گاڑی میں بیٹھے بیٹھے ہاتھ ہلانے کے سوا کوئی اور راستہ نہیں بچتا۔ اس دوران 92 سالہ ملکہ ایلزبتھ چہرے پر مسکراہٹ سجائے گاڑی میں بیٹھی ہاتھ ہلاتی رہتی ہیں اور ہاتھ ہلانے کا یہ سلسلہ اکثر ایک گھنٹے تک بھی چلتا رہتا ہے۔ جبکہ عمر رسیدہ ملکہ ایلزبتھ میں اتنی طاقت نہیں ہے کہ وہ پانچ دس منٹ تک بھی مسلسل ہاتھ ہلاتی رہیں۔ اس لئے وہ گاڑی میں موجود اپنا نقلی ہاتھ استعمال کرتی ہیں، جو ان کو آسٹریلین طلبا کے ایک گروپ نے تقریباً پانچ سال قبل بطور تحفہ دیا تھا۔ عالمی صحافی روبرٹ ہارڈ مین نے اپنی نئی کتاب کوئین آف دی ورلڈ میں اس حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ ملکہ ایلزبتھ کے پاس ایک نقلی ہاتھ موجود ہے جس سے وہ گھنٹوں تک مداحوں کے خیر مقدمی نعروں کا جواب دے سکتی ہیں۔ یہ نقلی ہاتھ ملکہ کو آسٹریلین طلبا نے تیار کرکے دیا تھا۔ لکڑی کے اس ہاتھ پر چمڑا منڈھا گیا ہے اور یہ الیکٹرونک بیٹری سے چلتا ہے۔ چارجنگ ختم ہونے پر اسے مینوئل طریقے سے بھی چلایا جا سکتا ہے۔ ملکہ برطانیہ کی بڑی بیٹی اڑسٹھ سالہ شاہزادی این نے بھی اس تحفے کی تصدیق کی اور بتایا تھا کہ ملکہ ایلزبتھ کی سہولت ا ور آسائش کیلئے آسٹریلین طلبا کا بنایا ہوا یہ بائیونک ہینڈ بہت اچھا تحفہ ہے۔ واضح رہے کہ مشہور نیوز چینل HBO نے ملکہ برطانیہ کے اس نقلی ہاتھ کے بارے میں ایک ڈاکومینٹری بھی نشر کی ہے۔ لیکن برطانوی میڈیا نے اس سلسلے میں تصدیق یا تردید نہیں کی ہے کہ آیا کوئین ایلزبتھ اس بائیونک ہاتھ کو استعمال کرتی ہیں یا نہیں؟ روسی نیوز پورٹل اسپوتنک نے دعویٰ کیا ہے کہ ملکہ برطانیہ گاڑی میں سفر کے دوران ایک نقلی ہاتھ بھی ساتھ رکھتی ہیں، جو وہ اپنی سہولت کیلئے مختلف مواقع پر استعمال کرتی ہیں۔ عالمی جریدے پیپلز کے تجزیہ نگار سائمن پیری کا کہنا ہے کہ جب ملکہ برطانیہ کو دورہ آسٹریلیا پر یہ بائیونک ہاتھ پیش کیا گیا تو بہت سارے لوگوں کو خیال تھا کہ شاید ملکہ اس سے ناراض ہوجائیں گی۔ لیکن انہیں یہ دیکھ کر حیرت اور خوشی ہوئی کہ ملکہ ایلزبتھ بہت پرجوش دکھائی دیں اور اس نقلی ہاتھ کو بار بار چلا کر دیکھا۔ واضح رہے کہ ملکہ برطانیہ کے متعلق کئی ایسی باتیں خاص اور قریبی حلقے کے لوگ ہی جانتے ہیں جو عوام سے پوشیدہ ہیں۔ ملکہ کے پاس عام لوگوں سے ملاقات اور عوامی جگہوں پر جانے کے ’’کو ڈ ورڈز‘‘ موجود ہیں، جن کی مدد سے وہ اپنے گارڈز اور سیکریٹری کے ساتھ اشاروں میں رابطہ رکھتی ہیں ۔جنوبی کوریا کی نیوز ایجنسی ’’یون ہاپ‘‘ کا کہنا ہے کہ ملکہ جب کسی تقریب میں اپنا ہینڈ بیگ میز پر رکھ دیتی ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ ان کا حفاظتی عملہ ہائی الرٹ ہوجائے، اگلے پانچ منٹوں میں انہیں ملکہ ایلزبتھ کو حفاظتی حصارمیں لے کر باہر نکالنا پڑے گا۔ اس سلسلہ میں مزید علم ہوا ہے کہ ملکہ ایلزبتھ کسی سے گفتگو کے دوران اپنا ہینڈ بیگ ایک ہاتھ سے لے کر دوسرے ہاتھ میں لے لیتی ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس ملاقاتی سے گفتگو ختم ہو چکی ہے، اب اس کو سامنے سے ہٹاد یا جائے۔ جس پر سیکورٹی حکام یا متعلقہ سیکریٹری اس فرد کو ملکہ کے سامنے سے ہٹا دیتے ہیں۔

Comments (0)
Add Comment