انٹرپول کو اپنے ہی ڈائریکٹر کی تلاش کا چیلنج درپیش

ایس اے اعظمی
دنیا بھر میں مجرمان پر نظر رکھنے والے ادارے انٹرپول کا اپنا ڈائریکٹر لاپتہ ہوگیا۔ فرانسیسی پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ انٹرپول کے 64 سالہ ڈائریکٹر مینگ ہونگ وائی کی اہلیہ نے ان کی گمشدگی کی اطلاع دی ہے اور بتایا ہے کہ وہ چین میں غیر سرکاری دورے کے دوران لاپتہ ہوئے۔ اس کے بعد ان کا بیوی سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔ فرانسیسی تفتیشی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ انٹرپول کے ڈائریکٹر کی گمشدگی کے پس پردہ کسی عالمی گینگ کی کارروائی کا ہاتھ بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا گیا ہے۔ انٹرپول سے تعلق رکھنے والے متعدد سراغ رسانوں نے ڈائریکٹرمینگ ہونگ وائی کی گمشدگی کا معمہ حل کرنے کیلئے کوششیں شروع کر دی ہیں۔ کئی اہلکاروں کا ماننا ہے کہ یہ ایسا حیران کن معاملہ ہے، جس کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔ اس حوالہ سے کئی اہلکاروں نے تسلیم کیا ہے کہ چینی حکومت کے ساتھ انٹرپول کے ڈائریکٹر مینگ ہونگ وائی کا کوئی تنازع ہو سکتا ہے، جس کی وجہ سے ان کو چینی حکام نے روک لیا ہویا پھر یہ بھی ممکنات میں سے ہے کہ وہ کسی ٹاسک پر روانہ ہوئے ہوں، جو انتہائی خفیہ ہو اور اس مہم جوئی میں ان کو کوئی زک پہنچ گئی ہو اور وہ لاپتہ ہوچکے ہوں، لیکن فرانسیسی اتھارٹیز اور تفتیشی حکام مسلسل خاموش ہیں۔ انٹرپول کے ہیڈکوارٹر کے پڑوس میں انتہائی ہائی سیکورٹی زون میں رہائش پذیر مسٹر مینگ کی اہلیہ نے بتایا ہے کہ ان کے شوہر نے کہا تھا کہ وہ ایک خاص مشن پر چین کا سفر کر رہے ہیں۔ وہ 29 ستمبر 2018 کو سفر پر روانہ ہوئے، لیکن اس کے بعد سے انہوں نے نہ تو ان سے کوئی رابطہ کیا اور نہ ہی معلوم ہو سکا کہ وہ کہاں ہیں۔ اس سلسلہ میں فرانسیسی تفتیش کاروں کو دیئے جانے والے ایک انٹرویو میں ڈائریکٹر انٹرپول کی اہلیہ نے اس بات پر بھی سوال اُٹھایا ہے کہ آیا وہ واقعی چین گئے بھی ہیں یا نہیں؟ فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ وہ چینی اتھارٹیز اور فرانسیسی انٹیلی جنس کے ساتھ مسلسل رابطہ میں ہیں اور اپنے ہی ڈائریکٹر کی تلاش میں سرگرداں ہیں، جبکہ گمشدہ ڈائریکٹر انٹرپول کی جگہ پر اس عالمی سراغ رساں تفتیشی ادارے کے روز مرہ کے آپریشنز کی نگرانی اس کے جنرل سکریٹری جرگن اسٹوک کر رہے ہیں اور بطور ہائی پروفائل کیس اپنے ہی ڈائریکٹر مینگ کی کھوج کررہے ہیں۔ فرانسیسی جریدے لی موندے نے بتایا ہے کہ انٹرپول کے ڈائریکٹر مینگ کی گمشدگی نے فرانسیسی پولیس اور حکام کے پسینہ چھڑا دیئے ہیں اور ان کی گمشدگی کا معملہ حل کرنے کیلئے ایک اعلیٰ سطح کی انکوائری کا آغاز کردیا گیا ہے اور چینی حکومت سے بھی اس ضمن میں مدد اور تعاون کی درخواست کی گئی ہے۔ روسی جریدے صدائے روس نے بتایا ہے کہ یہ بات پوری دنیا میں اچنبھے کے ساتھ پڑھی اور سنی جارہی ہے کہ دنیا بھر میں مجرموں کی تلاش کیلئے معروف ادارے انٹرپول کا اپنا ہی ڈائریکٹر غائب ہوگیا اور اس کی تلاش میں دنیا بھر کی پولیس کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ فرانسیسی پولیس جاننا چاہتی ہے کہ آخر انٹرپول ڈائریکٹر مینگ ہونگ چین میں گم ہوئے ہیں یا کہیں اور گئے ہیں۔ اس سلسلہ میں ان کی سفری تفصیلات جمع کی جارہی ہیں اور ان کی آخری منزل کے بارے میں حکومت اور تفتیشی ادارے معلومات حاصل کررہے ہیں۔ جبکہ ان کے پاس موجود سیٹلائٹس فون کی لوکیشن بھی چیک کی جارہی ہے، جس سے اندازہ کیا جائے گا کہ وہ کہاں تھے اور کن لوگوں کے ساتھ انہوں نے رابطے کئے ہیں۔ واضح رہے کہ انٹرپول کے ڈائریکٹر مینگ ہونگ وائی چینی نژاد سیاسی رہنما بھی رہے ہیں اور فرانسیسی حکام اس نکتہ پر غور کررہے ہیں کہ آیا وہ چین کس مقصد کیلئے گئے تھے۔ اس حوالہ سے فرانسیسی تفتیش کاروں نے بتایا ہے کہ مینگ ہونگ وائی 2016ء میں اس عالمی ادارے کے ڈائریکٹر بنائے گئے تھے اور کاغذات کی رو سے ان کو اس پوسٹ پر 2020ء تک کام کرنا ہے۔ تاحال وہ ڈائریکٹر انٹرپول کی پوسٹ پر کارگزار تھے۔ لیکن 30 ستمبر کے بعد سے ان کی لوکیشن ٹریس نہیں ہورہی ہے اور وہ اپنے دفتر میں بھی نہیں بیٹھ رہے ہیں، جس کی وجوہات کے بارے میں ان کے اہل خانہ اور دفتر کے اہلکار بھی کچھ بتانے سے قاصر ہیں۔ فرانسیسی پولیس نے ڈائریکٹر انٹرپول کی اہلیہ کی درخواست پر کارروائی شروع کردی ہے، لیکن آج ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود فرانسیسی پولیس یا خود انٹرپول جیسا عالمی سراغ رساں اور تفتیشی ادارہ اپنے ہی ایک ڈائریکٹر کو ڈھونڈنے سے قاصر دکھائی دیتا ہے، جس سے انٹرپول کی جگ ہنسائی میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔ چینی اتھارٹیز کا میڈیا گفتگو میں محض اتنا کہنا ہے کہ انٹرپول کے چینی نژاد ڈائریکٹر مینگ ہونگ وائی چین میں بھی حکومتی عہدہ رکھتے ہیں اور ان کو چینی حکومت کی جانب سے ڈپٹی پبلک سکیوریٹی منسٹر بنایا گیا تھا۔ جبکہ وہ اس عہدہ سے پہلے چین میں کائونٹر ٹیررازم سربراہ تھے اور ڈرگز کنٹرول اداروں کے معاملات بھی دیکھتے تھے۔ کچھ تجزیہ نگاروں کا دعویٰ ہے کہ چینی اتھارٹیز ان کے چینی سفر کے بارے میں مکمل آگاہ تھیں اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ شاید چینی حکومت کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے یا چینی حکومت کی درخواست پر وہ چین ہی میں ٹھہر گئے ہیں اور اب ان کا انٹرپول کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے استعفیٰ سامنے آجائے گا، لیکن فرانسیسی پولیس نے اس ضمن میں کچھ بھی نہ بتانے کی قسم کھائی ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ 2016 میں انٹرپول کی ڈائریکٹر شپ کا عہدہ سنبھالنے والے64 سالہ مینگ ہونگ وائی کی تعیناتی پر ہیومن رائٹس واچ سمیت ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ انٹرپول کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کرنے والے مینگ انصاف کے تقاضوں کے بجائے چینی حکومت کے مفادات کو ہی مد نظر رکھیں گے، لیکن انٹرپول کا ڈائریکٹر بننے کے بعد مینگ ہونگ وائی نے ایسی قیاس آرائیوں کو رد کردیا تھا۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment