فرشتوں کی عجیب دنیا

چار ارب زبانوں میں تسبیح:
حضرت علی بن ابی طالبؓ فرماتے ہیں: روح ایک فرشتہ ہے، جس کے ستر ہزار منہ ہیں، ہر منہ میں ستر ہزار زبانیں ہیں، ہر زبان کی ستر ہزار نعمتیں ہیں، یہ ان سب لغات کے ساتھ خدا کی تسبیح بیان کرتا ہے۔ حق تعالیٰ اس کی ہر تسبیح سے ایک فرشتہ پیدا کرتے ہیں، جو روز قیامت تک فرشتوں کے ساتھ اڑتا رہے گا۔ (ابن جریر، ابن المنذر، ابن ابی حاتم، ابو الشیخ (408)، الاسماء والصفات امام بیہقی بسند ضعیف (منہ) ص 462 درمنثور 200/4، کتاب الاضداد ابن الانباری ص 423، تفسیر ابن کثیر 61/3)
(فائدہ) جب ستر ہزار مونہوں کو ستر ہزار زبانوں سے ضرب دیں تو چار ارب نوے کروڑ بنتے ہیں، جب ان کو ستر ہزار لغتوں کے ساتھ ضرب دیں تو چونتیس پدم تیس کھرب کی لغتیں بنتی ہیں، جن میں حضرت روح فرشتہ حق تعالیٰ کی تسبیح پڑھتا ہے۔
حضرت ابن عباسؓ فرماتے ہیں کہ روح ایک فرشتہ ہے اس کے دس ہزار پر ہیں، ان میںسے دو پروں میں مشرق و مغرب کے درمیان کا فاصلہ ہے۔ اس کے ہزار منہ ہیں۔ ہر منہ میں ہزار زبانیں، دو آنکھیں اور دو ہونٹ ہیں، جو روز قیامت تک حق تعالیٰ کی تسبیح کہتے ہیں۔ (ابن جریر، ابن منذر، ابوالشیخ، حدیث 409، درمنثور 200/4)
(فائدہ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اس کے پر پانچ ہزار زمینوں کی مسافت کے برابر فاصلہ رکھتے ہیں (اور پر خود کتنے بڑے ہیں، یہ حق تعالیٰ کے علم میں ہے) اور یہ بھی معلوم ہوا کہ ہزار منہ، دس لاکھ زبانیں، بیس لاکھ آنکھیں اور بیس لاکھ ہونٹ ہیں جو قیامت تک حق تعالیٰ کی تسبیح پڑھتے رہیں گے۔ (مترجم)
حضرت وہبؒ فرماتے ہیں کہ روح فرشتوں میں سے ایک فرشتہ ہے، جس کے دس ہزار پر ہیں، اس کے دو پروں کے درمیان مشرق و مغرب کا فاصلہ ہے، اس کے ہزار منہ ہیں (اور) ہر منہ میں ہزار زبانیں اور (دو ہزار) ہونٹ ہیں، یہ قیامت تک حق تعالیٰ کی پاکیزگی بیان کرتے رہیں گے۔ (ابوالشیخ، حدیث 405، درمنثور 309/6 بحوالہ المتفق والمفترق للخطیب بغدادی، ابن منذر)
(فائدہ) یہ روایت مذکورہ بالا حدیث کی تائید کرتی ہے۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment