کراچی پولیس چیف نے منشیات فروشوں کے خلاف ڈنڈا اٹھالیا

امت رپورٹ
کراچی پولیس چیف نے منشیات فروشوں کیخلاف ڈنڈا اٹھالیا۔ ایڈیشنل آئی جی امیر شیخ کی جانب سے منشیات فروشوں اور 30 بڑے اڈوں کیخلاف کریک ڈائون کے احکامات دیئے گئے ہیں۔ جس کے بعد ذرائع کے مطابق منشیات فروشوں سے زیادہ ان کی سرپرستی کرنے والے پولیس اہلکاروں کی نیندیں اُڑ گئی ہیں۔ تھانے داروں نے خود کو بچانے کیلئے نمائشی چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا۔ منشیات کے عادی افراد اور چند پڑیاں ہیروئن فروخت کرنے والوں کو پکڑ کر کارکردگی شو کی جارہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے 41 علاقوں میں منشیات فروشوں کا نیٹ ورک چل رہا ہے۔ ایران اور افغانستان سے منشیات لا کر بلوچستان اور پشاور کے قریب قبائلی علاقوں میں ڈمپ کی جاتی ہے۔ جبکہ کراچی میں زیادہ تر ڈمپنگ پوائنٹس ساحلی علاقوں میں ہیں، جہاں زمینی اور سمندری راستوں سے منشیات لاکر ڈمپ کی جاتی ہے۔ ذرائع کے بقول کراچی آپریشن کے دوران پانچ سال سے زائد عرصے میں منشیات فروشوں کے خلاف موثر کارروائیاں اس لیے نہیں ہوسکی ہیں کہ منشیات کے ڈیلرز اور منشیات فروشوں سے تھانے باقاعدہ بھتہ لیتے ہیں۔کراچی میں 10 بڑے منشیات فروش سر گرم ہیں۔ جبکہ 30 اڈوں سے شہر بھر میں سپلائی کی جاتی ہے۔ واضح رہے کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ منشیات فروشوں کیخلاف کریک ڈائون کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرائم پیشہ افراد اور منشیات فروشوں کے درمیان گٹھ جوڑ ہے۔ جبکہ اسٹریٹ کرائم بڑھنے کی وجوہات میں سے ایک منشیات بھی ہے۔ ذرائع کے بقول حساس اداروں کی تیار کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں منشیات کے 10 بڑے ڈیلرز ہیں اور ان کو پکڑنے کیلئے سروں کی قیمت مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ رپورٹ میں 30 اڈوں کی فہرست بھی دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں منشیات فروشوں کو جہاں سیاسی سرپرستی حاصل ہے وہیں پولیس کی بھی مکمل سپورٹ حاصل ہے۔ ہر تھانیدار جانتا ہے کہ اس کے علاقے میں منشیات کے کتنے اڈے چل رہے ہیں اور کون منشیات سپلائی کررہا ہے۔ منشیات فروش تھانوں کو باقاعدگی سے بھتہ ادا کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق فروخت کی جانے والی منشیات کی کوالٹی کے حساب سے بھتہ وصول کیا جاتا ہے۔ کوکین، آئس، مارفین، کرسٹل اور غیر ملکی شراب پوش علاقوں میں فروخت ہوتی ہے اور اس کا بھتہ زیادہ ہوتا ہے۔ جبکہ چھوٹے علاقوں میں گردہ، ہیروین، چرس، بھنگ، افیون اور کچی یا لوکل شراب فروخت ہوتی ہے، اس کا بھتہ بھی کم ہوتا ہے۔ ذرائع کے بقول ایڈیشنل آئی جی کی جانب سے کریک ڈائون کے اعلان کے بعد منشیات فروشوں کے سرپرست پولیس افسران میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ ان کی جانب سے منشیات فروشوں کو اڈے بند کرنے یا کسی اور جگہ منتقل کرکے روپوش ہونے کا سگنل دیدیا گیا ہے، تاکہ اعلیٰ افسران کو رپورٹ دی جاسکے کہ ان کے علاقوں میں منشیات کے اڈے بند ہوچکے ہیں اور منشیات فروش فرار ہوگئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں منشیات کا نیٹ ورک بین الاقوامی سطح پر کام کررہا ہے۔ لانچوں کے ذریعے غیرملکی شراب لائی جاتی ہے۔ جبکہ ایران اور افغانستان کی سرحد سے چرس، ہیروئن، آئس اور دیگر منشیات اسمگل کی جارہی ہے۔ جبکہ نئی اقسام کی منشیات بھی متعارف کرائی جارہی ہیں۔ کرنٹ نامی نشہ بھی منشیات کے عادی افراد میں کافی مقبول ہورہا ہے، جو مختلف اقسام کے کیمیکل اور نشہ آور ادویات سے تیار کیا جاتا ہے۔ سفید، ہلکا کتھئی اور کالے رنگ میں فروخت کیا جانے والا ’’کرنٹ‘‘ مختلف طریقے سے استعمال کیا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق منشیات کے ڈمپنگ پوائنٹ ابراہیم حیدری، رئیس گوٹھ، گڈاپ، شاہ لطیف ٹاؤن، سرجانی، گلشن معمار، منگھو پیر اور نادرن بائی پاس پر افغان کیمپ کے اطراف بنائے گئے۔ جبکہ بچوں اور خواتین کو منشیات کی ترسیل کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے پولیس چیف کی جانب سے کریک ڈائون کے اعلان کے بعد منشیات کے اڈوں کی سرپرستی کرنے والے تھانیداروں نے نمائشی کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ ہیروئنچیوں اور دو چار پڑیوں سمیت معمولی کارندوں کو پکڑ کر کارکردگی شو کی جارہی ہے۔ جبکہ بڑے منشیات فروشوں پر ہاتھ نہیں ڈالا جارہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ منشیات فروشی کا سیٹ اپ تھانے کی موکل پر چلتا ہے۔ ایک تھانیدار کے تبادلے کے بعد منشیات فروش نئے آنے والے ایس ایچ اور سے سیٹنگ بنالیتے ہیں۔ حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق محمود آباد کے علاقے چنیسر گوٹھ میں شہر کا سب سے بڑا منشیات کا اڈا قائم ہے۔ جبکہ شریں جناح کالونی کا اڈا منشیات کی فروخت کا دوسرا بڑا مرکز ہے۔ اس کے علاوہ سول لائنز ہجرت کالونی، کلاکوٹ، بہار کالونی لیاری، ابراہیم حیدری، رئیس گوٹھ، ناظم آباد میں سیف اللہ کا اڈا، شاہراہ نورجہاں کے علاقے میں ڈی سلوا ٹاؤن کا اڈا، جمشید کوارٹر لسبیلہ، لانڈھی مسلم آباد، ملیر سٹی، قائد آباد، سچل کے علاقے میں محکمہ موسمیات کے قریب، بلاول گوٹھ، منگھوپیر ، پختون آباد، عزیز بھٹی تھانے کے علاقے شانتی نگر ڈالمیا کالونی، پی آئی بی کالونی، عیسیٰ نگر پرانی سبزی منڈی میں مینا کا اڈا۔ کورنگی زمان ٹاؤن، فرنٹیر کالونی، کالا پل پر نئی ریلوے کالونی کا اڈا۔ بلوچ کالونی کے علاقے جونیجو ٹاؤن اور اعظم بستی۔ ملیر کینٹ میں زکریا گوٹھ کے اڈے شامل ہیں۔ گلشن معمار سائٹ سپر ہائی وے کے علاقے دوست محمد جنجال گوٹھ، ڈاکس کے علاقے مچھر کالونی، پیر آباد کے علاقے قصبہ کالونی، مدینہ کالونی کے علاقے اتحاد ٹاؤن میں منشیات فروشوں کے اڈے قائم ہیں۔ شرافی گوٹھ کے خلدآباد، ملیر کے علاقے، سعودآباد، مومن آباد، الآصف اسکوئر، سہراب گوٹھ علاقے لاسی گوٹھ میں بھی منشیات کے اڈے قائم ہیں۔ لانڈھی میں مظفر آباد کالونی، گلشن بونیز، مجید کالونی، اسپتال چورنگی، گل احمد ایریا، داؤد چورنگی، بھینس کالونی، شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کے اطراف کی آبادی، گلستان سوسائٹی، مانسہرہ کالونی، سرجانی ٹاؤن خدا کی بستی، تیسر ٹاؤن، فقیر کالونی، مکرانی پاڑہ اورنگی، ملیر میمن گوٹھ، فرحت باغ، غازی ٹاؤن کے علاقے، آنسو گوٹھ، سالار گوٹھ، کٹی پہاڑی، پہاڑ گنج، اسلامیہ کالونی، ناتھا خان گوٹھ، کیماڑی، گلشن سکندر آباد، فیصل کالونی نمبر 5 ملیر ندی پر، کورنگی صنعتی ایریا، بلال کالونی، گلشن بلال، گلزار کالونی بنارس، فرنٹیر کالونی، پٹھان کالونی رشید آباد، یوسف گوٹھ ماڑی پور گریکس، رحمان آباد اور دیگر علاقوں میں منشیات کے اڈے قائم ہیں۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment