روح کی کثرت تعداد:
حضرت ابن بریدہؓ فرماتے ہیں: جن، انسان، فرشتے اور شیطان (سب مل کر) روح کے دسویں حصے تک بھی نہیں پہنچ سکتے۔ (ابن ابی حاتم، ابوالشیخ (منہ) حدیث نمبر 407، درمنثور 309/6)
روز قیامت حق تعالیٰ کی ایک طرف روحؑ صف بستہ ہوں گے۔
آیت ’’یوم یقوم الروح…‘‘ کی تفسیر میں امام شعبیؒ فرماتے ہیں کہ یہ دونوں (روح اور فرشتے) روز قیامت رب العالمین کے دائیں بائیں ہوں گے، ایک طرف روح صف بستہ ہوں گے، دوسری طرف فرشتے صف بستہ ہوں گے۔ (ابن ابی حاتم، ابوالشیخ حدیث نمبر 415، ابن جریر 204/30، زاد المسیر 13/9)
(فائدہ) اس روایت سے بھی فرشتوں کے ساتھ ساتھ روحؑ کی کثرت تعداد معلوم ہوتی ہے۔ تبھی تو یہ فرشتوں کے مقابلے میں دوسری جانب میں موجود ہوں گے۔
حضرت سلمان فرماتے ہیں کہ انسان اور جنات دس جزء ہیں، انسان (جنات کا) ایک جزء ہیں اور جنات (انسان کے) نو جزء ہیں، ملائکہ اور جنات دس جزء ہیں، پھر جنات (فرشتوں کے مقابلے میں) ایک جزء ہیں اور فرشتے (جنات کے مقابلے میں) نو جزء ہیں۔ فرشتے اور روح دس جزء ہیں، پھر فرشتے (روح کے مقابلے میں) ایک جزء ہیں اور روح (فرشتوں کے مقابلے میں) نو جزء ہیں اور روح اور کروبیون دس جزء ہیں، پھر روح (کروبیون کے مقابلے میں) ایک جزء ہیں اور کروبیون (روح کے مقابلے میں) نو جزء ہیں۔ (ابو الشیخ، حدیث نمبر 420، درمنثور 3200/4 تاریخ ابن عساکر (1/4ق1/84، مختصرا بسندہ) بحوالہ نسائی۔ تفسیر ابن کثیر 240/8، مستدرج 490/4)
روح فرشتوں کے محافظ ہیں
حضرت ابن ابی نجیحؒ فرماتے ہیں: روحؑ فرشتوں کے محافظ ہیں۔ (ابن ابی حاتم (منہ)
روح کو فرشتے نہیں دیکھ سکتے
حضرت مجاہدؒ فرماتے ہیں: روح ملائکہ میں سے ایک مخلوق ہے، ملائکہ ان کو نہیں دیکھتے، جس طرح تم (انسان) فرشتوں کو نہیں دیکھتے۔ (کتاب الاضدادا بن الانباری) (جاری ہے)