جنگ بدر میں جب مشرکین مکہ اسلام اور مسلمانوں کو تہ تیغ کرنے کے ارادے سے آگے بڑھے تو رسول اکرمؐ نے اپنے ساتھیوں سے فرمایا:
جنت کی طرف اٹھ کھڑے ہو، جس کی چوڑائی سارے آسمان اور زمین ہیں۔
یہ سن کر حضرت عمیر بن حمام انصاریؓ نے عرض کیا: حضور! کیا (شہادت کے عوض) آسمانوں اور زمین کی چوڑائی کے برابر جنت ہے؟
رسول اکرمؐ نے فرمایا: جی ہاں۔ حضرت عمیر بن حمامؓ کہنے لگے: بخ بخ (واہ واہ)۔
رسول اکرمؐ نے دریافت فرمایا:
بخ بخ کہنے پر تجھے کس بات نے ابھارا؟
حضرت عمیر بن حمامؓ نے عرض کیا: حضور! خدا کی قسم میں نے یہ جنت کی امید میں کہا ہے۔ رسول اکرمؐ نے فرمایا: تم جنت والوں میں سے ہو۔
اس کے بعد حضرت عمیر بن حمامؓ اپنے ترکش سے کھجوریں نکال کر کھانے لگے، پھر شوق شہادت میں کہنے لگے:
اگر میں ان کھجوروں کے کھانے تک زندہ رہوں تو یہ زندگی بڑی ہی طویل ہو جائے گی۔
چنانچہ انہوں نے بقیہ ساری کھجوریں پھینک دیں اور آگے بڑھ کر مردانہ وار جنگ کرتے ہوئے شہید ہو گئے اور جنت پہنچ گئے۔
قرب قیامت کی اہم نشانیاں:
ایک مرتبہ حضرت انس بن مالکؓ نے اپنے پاس بیٹھے ہوئے لوگوں سے فرمایا:
لوگو! میں تمہیں ایک ایسی حدیث نہ سنائوں، جس کو میں نے خود رسول اکرمؐ سے سنا ہے، ہو سکتا ہے کہ میرے بعد کوئی شخص آپ کو ایسا نہ ملے، جس نے اس حدیث کو خود نبی کریمؐ سے سنا ہو۔ پھر فرمایا کہ قیامت کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ:
علم اٹھ جائے گا (ختم ہو جائے گا)، جہالت عام ہو جائے گی۔ زنا عام ہو جائے گا۔ شراب پی جائے گی۔ مرد ختم ہو جائیں گے (کم ہو جائیں گے)۔ عورتیں باقی رہ جائیں گی۔ (زیادہ ہو جائیں گی) یہاں تک کہ 50 عورتوں کی نگرانی ایک ہی مرد کرے گا۔
یعنی جنگ و جدال اور حادثات وغیرہ میں مردوں کی موت زیادہ ہونے کے سبب عورتیں زیادہ ہوں گی، یہاں تک کہ 50 عورتوں کی دیکھ بھال کی ذمے داری ایک مرد کے اوپر ہوگی۔
٭٭٭٭٭