فرشتہ سجل علیہ السلام:
(حدیث) فرمان باری تعالیٰ (کَطَی السِّجِلِّ) کی تفسیر میں حضرت علیؓ فرماتے ہیں کہ اس سے مراد حضرت مالک علیہ السلام ہیں۔
حضرت عطیہ فرماتے ہیں کہ ’’السجل‘‘ ایک فرشتہ کا نام ہے۔
حضرت ابن عمرؓ فرماتے ہیں کہ ’’سجل‘‘ ایک فرشتہ ہے، جب یہ آسمان کی طرف بندوں کے استغفار لے کر چڑھتا ہے تو ،رب تعالیٰ فرماتے ہیں: اسے نور کی شکل میں تحریر کرو۔
(فائدہ) کنز العمال باب الاستغفار میں ہے کہ روز قیامت مومن کے اعمال نامہ میں کلمات استغفار کے مقامات روشن نظر آئیں گے۔
(حدیث) حضرت سدی (مفسر) فرماتے ہیں: سجل وہ فرشتہ ہے جو اعمال ناموں پر مقرر ہے۔ جب انسان فوت ہو جاتا ہے تو اس کا نامہ اعمال سجلؑ کے سپرد کر دیا جاتا ہے، جو اسے لپیٹتا اور قیامت تک کے لیے داخل دفتر کر دیتا ہے۔
(حدیث) حضرت ابو جعفر باقرؒ فرماتے ہیں ’’سجل‘‘ ایک فرشتہ ہے، ہاروت ماروت اس کے معاون تھے، یہ روزانہ لوح محفوظ میں تین بار دیکھا کرتا تھا تو ایک بار اس نے ایسی چیز دیکھی، جو اس نے کبھی نہ دیکھی تھی، اس نے لوح محفوظ میں حضرت آدمؑ کی تخلیق اور اس کے متعلق امور دیکھ لیے تھے اور ان کو ہاروت اور ماروت کے پاس مخفی طریقہ سے پہنچا دیا، پھر جب رب تعالیٰ نے فرمایا ’’میں زمین میں ایک خلیفہ بنانا چاہتا ہوں‘‘ تو انہوں (ہاروت اور ماروت نے) کہا ’’کیا آپ اس زمین میں اس کو پیدا کرنا چاہتے ہیں جو اس میں فساد برپا کرے گا۔‘‘ یہ جواب انہوں نے باقی فرشتوں پر (اپنا علمی) فضل جتلانے کے لیے کہا تھا۔(جاری ہے)
٭٭٭٭٭