بورڈ کے 3سابق سربراہان سے شاہ خرچیوں کا حساب لیا جائے گا

قیصر چوہان
پی سی بی کے تین سابق سربراہان سے شاہ خرچیوں کا حساب لیا جائے گا۔ نجم سیٹھی، شہریار خان اور ذکا اشرف پر بورڈ کے خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اس تناظر میں پی سی بی کی جانب سے خصوصی ریکوری ٹیم بنانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ مطمئن نہ کرنے پر تینوں سابق سربراہوں کو بلیک لسٹ کیا جا سکتا ہے۔ ادھر نجم سیٹھی نے نامناسب رویے پر قانونی چارہ جوئی کا اعلان کردیا ہے۔ جبکہ پی سی بی چیئرمین احسان مانی بلٹ پروف گاڑی سے محروم ہوگئے ہیں۔
دنیا بھر میں کرکٹ بورڈز کے سربراہان کو سرکاری نمائندگی پر وی آئی پی پروٹوکول دیا جاتا ہے۔ اس حوالے سے بھارت، آسٹریلیا اور انگلش کرکٹ بورڈ کے سربراہان سب سے آگے ہیں۔ یہ روایت پاکستان کرکٹ بورڈ میں بھی کافی عرصے جاری رہی، تاہم نئی حکومت کے آتے ہی بورڈ کے چیئرمین کی ویلیو ڈائون کردی گئی ہے۔ جس پر ماہرین نے حیرانگی کا اظہار کیا ہے۔ نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کی نئی انتظامیہ نے پی سی بی کے تین سابق سربراہان سے شاہ خرچیوں کا حساب مانگ لیا ہے۔ انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے دور میں تعینات ہونے والے تین سابق بورڈ چیفس پر ذاتی فوائد کیلئے بورڈ کے وسائل بے دریغ استعمال کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ان میں پی پی دور میں پی سی بی کے چیئرمین رہنے والے ذکا اشرف، جبکہ نون لیگ کے دور میں بورڈ کے سربراہ رہنے والے شہریار خان اور نجم سیٹھی شامل ہیں۔ ذرائع کے بقول ان تینوں سابق سربراہان نے فضول خرچی پر لگ بھگ پانچ کروڑ سے زائد روپے بورڈ کے خزانے سے ضائع کئے۔ اطلاعات ہیں کہ پی سی بی پیٹرن انچیف اور وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو فوری طور پر خصوصی ریکوری ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔ اگر یہ تینوں سابق سربراہان مجوزہ ٹیم کو اپنے موقف سے مطمین نہ کر سکے تو ان پر سرکاری سطح پر بلیک لسٹ کی چھاپ لگا دی جائے گی۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے ذکا اشرف، شہر یار خان اور نجم سیٹھی کے ذاتی اخراجات کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔ 2014ء سے لے کر 2018ء تک نجم سیٹھی نے بطور چیئرمین اور ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین رہتے ہوئے 7 کروڑ روپے اپنی ذات پر خرچ کیے۔ بطور چیئرمین نجم سیٹھی نے ہوٹل کے کرایوں کی مد میں 27 لاکھ روپے خرچ کیے۔ ڈیلی الائونس کی مد میں 81 لاکھ روپے کے اخراجات ہیں۔ گاڑی کے پیٹرول کی مد میں نو لاکھ روپے اڑائے گئے۔ پی ایس ایل الائونسز کی مد میں ڈیڑھ کروڑ روپے وصول کئے۔ فون کے بلز کی مد میں 10لاکھ خرچ کئے گئے۔ اہلیہ کا سفری خرچ ساڑھے 3 لاکھ سے زیادہ رہا۔ اسی طرح سابق چیئرمین پی سی بی شہریار محمد خان نے ایک کروڑ 94 لاکھ روپے خرچ کئے، جس میں 80 لاکھ روپے کا میڈیکل بل شامل ہے۔ اہلیہ کے اخراجات 14 لاکھ روپے رہے۔ شہر یار خان نے 5 لاکھ 72 ہزار روپے کی کالیں کیں۔ جبکہ غیر ملکی سفر پر ساڑھے پندرہ لاکھ روپے کا خرچہ کیا۔ ذکا اشرف نے اپنے دور میں پی سی بی خزانے سے تقریبا ڈھائی کروڑ روپے استعمال کئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تمام بلوں کا آڈٹ کیا جائے گا۔ جبکہ تینوں سابق سربراہان کو رضاکارانہ طور پر اضافی رقم واپس کرنے کی تجویز بھی دی جائے گی، تاکہ معاملہ فوری رفع دفع کیا جاسکے۔ ان الزامات کے حوالے سے ذکا اشرف اور شہریار خان کا موقف تاحال سامنے نہیں آیا۔ تاہم نجم سیٹھی بھڑک اٹھے ہیں۔ گزشتہ روز سابق پی سی بی چیئرمین نجم سیٹھی نے ٹویٹر پیغام میں پی سی بی کی جانب سے ان کے اخراجات سے متعلق تفصیلات کو اپنے خلاف مہم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’میرے خلاف مہم پی سی بی میں نئی مافیا کی اختراع ہے۔ حقائق اور اعداد و شمار کو مسخ کرکے پیش کیا گیا ہے۔ لیکن مجھے بدنام کرنے کی مہم زیادہ دیر جاری نہیں رہ سکے گی۔ میں ان الزامات پر قانونی چارہ جوئی کا مکمل حق رکھتا ہوں‘‘۔ دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کے موجودہ چیئرمین احسان مانی پر اب تک 3 لاکھ 20 ہزار روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ اختیارات محددو ہونے کے باعث ان کی مراعات میں بھی کٹوتی کی گئی ہے۔ جس کے تحت اب احسان مانی کو بطور پی ایس ایل سربراہ 5 لاکھ روپے اضافی نہیں ملیں گے۔ انہیں بلٹ پروف گاڑی کی سہولت سے بھی محروم کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین پی سی بی کو روایت سے ہٹ کر اس بار تنخواہ دی جائے گی۔ احسان مانی کو ہر ماہ پانچ لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ جبکہ بجلی، پانی اور گیس کے گھریلو بل وہ خود ہی ادا کریں گے۔ سیکورٹی گارڈز اور گھریلو ملازمین کی تعداد بھی کم کردی گئی ہے۔ تاہم اہلیہ کیلئے وہ تمام میڈیکل سہولتیں حاصل کرسکتے ہیں۔ اسی طرح احسان مانی آفیشل دوروں پر اہلیہ کے ساتھ فرسٹ کلاس کے بجائے اکانومی کلاس میں فضائی سفر کریں گے۔ جبکہ غیر ملکی دوروں کے دوران فائیو اسٹار ہوٹلز کا بلز بورڈ کے ہی ذمے ہوگا۔

Comments (0)
Add Comment