معارف القرآن

معارف ومسائل
یہ اجمالی بیان تھا ان چار چشموں کا جو اہل جنت کو ملیں گے ، اب الفاظ آیات کے ساتھ ان کے معانی کو دیکھئے۔ وَلِمَنْ خَافَ … مقام رب سے مراد اکثر مفسرین کے نزدیک قیامت کے روز حق تعالیٰ کے سامنے حساب کے لئے پیشی ہے اور اس سے خوف کے معنی یہ ہیں کہ جلوت و خلوت میں اور ظاہر و باطن کے تمام احوال میں اس کو یہ مراقبہ دائمی رہتا ہو کہ مجھے ایک روز حق تعالیٰ کے سامنے پیش ہونا اور اعمال کا حساب دینا ہے اور ظاہر ہے جس کو ایسا مراقبہ ہمیشہ رہتا ہو، وہ گناہ کے پاس نہیں جائے گا۔
اور قرطبی وغیرہ بعض حضرات مفسرین نے مقام ربہ کی یہ تفسیر بھی کی ہے کہ حق تعالیٰ ہمارے ہر قول و فعل اور خفیہ و علانیہ عمل پر نگراں اور قائم ہے، ہماری ہر حرکت اس کے سامنے ہے، حاصل اس کا بھی وہی ہوگا کہ حق تعالیٰ کا یہ مراقبہ اس کو گناہوں سے بچا دے گا۔
ذَوَاتَآ اَفنَانٍ… یہ پہلے دو باغوں کی صفت ہے کہ بہت شاخوں والے ہوں گے، جس کا یہ اثر لازمی ہے کہ ان کا سایہ بھی گھنا ہوگا اور پھل بھی زیادہ ہوگا، دوسرے دو باغ جن کا ذکر آ گے آتا ہے، ان میں یہ صفت مذکور نہیں، جس سے اس معاملے میں ان کی کمی کی طرف اشارہ ہوسکتا ہے۔
فِیھِمَا مِنْ کُلِّ فَاکھۃٍ … پہلے دو باغوں کی صفت میں الفاظ سے تمام انواع فواکہ کا ہونا بیان فرمایا ہے، اس کے بالمقابل دوسرے باغوں میں اس کے بجائے صرف فَاکھَۃٍ کے الفاظ ہیں اور زوجان کے معنی یہ ہیں کہ ہر میوے کی دو دو قسمیں ہوں گی، یہ دو قسمیں یہ بھی ہوسکتا ہے کہ خشک و تر کی ہوں اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ایک تو عام معروف و مشہور اور مزے کی ہو اور دوسری غیر معمولی انداز کی۔ (مظہری)
لَمْ یَطْمِثھُنَّ… لفظ طمث کئی معنی کے لئے استعمال ہوتا ہے، حیض کے خون کو طمث کہتے ہیں اور حائضہ عورت کو طامث کہا جاتا ہے اور کنواری لڑکی سے مباشرت کو بھی طمث کے لفظ سے تعبیر کیا جاتا ہے، اس جگہ یہی معنی مراد ہیں اور اس میں جو اس کی نفی کی گئی ہے کہ جن اہل جنت کے لئے یہ حوریں مقرر ہیں، ان سے پہلے ان کو کسی انسان یا جن نے مس نہیں کیا ہوگا، اس کا مفہوم وہ بھی ہوسکتا ہے جو خلاصہ تفسیر میں بیان ہوا ہے کہ جو حوریں انسانوں کے لئے مقرر ہیں، ان کو کسی انسان نے اور جو مومنین جنات کے لئے مقرر ہیں ان کو کسی جن نے ان سے پہلے مس نہیں کیا ہوگا اور یہ معنی بھی ہو سکتے ہیں کہ جیسے دنیا میں انسانی عورتوں پر کبھی جنات بھی مسلط ہو جاتے ہیں، وہاں اس کا بھی کوئی امکان نہیں ہوگا۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment