یہ فرشتہ نظر آجاتا ہے:
(حدیث) حضرت ابن عباسؓ فرماتے ہیں: برق وہ فرشتہ ہے جو نظر آجاتا ہے۔ (کتاب المطر ابن ابی الدنیا، ابوالشیخ، حدیث 776، درمنثور 49/4)
(فائدہ) نظر آنے سے مراد یہ ہے کہ اس کا اثر و شکل آسمانی بجلی میں نظر آتا ہے۔ (حاشیۃ الحبائک)
(حدیث) حضرت کعب فرماتے ہیں کہ آسمانی بجلی فرشتہ برقؑ کا تالی بجانا ہے۔ (اسی سے یہ روشنی نکلتی ہے، جو آسمانی بجلی کہلاتی ہے) اگر یہ فرشتہ باشندگان زمین پر ظاہر ہوجائے تو سب کی چیخیں نکل جائیں۔ (ابن ابی حاتم، ابوالشیخ، 777)
برق فرشتہ کا نام روفیل ہے :
(حدیث) حضرت عمرو بن بجاز اشعری فرماتے ہیں کہ رسول اکرمؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) حق تعالیٰ کے ہاں بادل کا نام ’’عنان‘‘ اور رعد وہ فرشتہ ہے، جو بادل کو تنبیہ کرتا ہے اور بجلی ایک فرشتہ کا ایک کنارہ ہے، جس کا نام روفیل ہے۔ (ابن مردویہ، درمنشور 50/4)
برق فرشتہ کے چار منہ ہیں:
حضرت محمد بن مسلم فرماتے ہیں: ہمیں یہ بات پہنچی ہے کہ برق ایک فرشتہ ہے، جس کے چار منہ ہیں، ایک منہ انسان کا ہے، ایک بیل کا، ایک گدھ کا اور ایک شیر کا پس جب وہ دم ہلاتا ہے تو اسی سے بجلی چمکتی ہے۔ (ابن ابی حاتم) (جاری ہے)