فرشتوں کی عجیب دنیا

ستر ہزار فرشتوں کا سردار:
(حدیث) حضرت ابو سعید (خدریؓ) سے مروی ہے کہ جب نبی کریمؐ کو معراج کرائی گئی، تو آپؐ نے بتلایا:
(ترجمہ) آسمان میں ایک فرشتہ ہے، جس کا نام اسماعیل ہے۔ یہ ستر ہزار فرشتوں کا سردار ہے اور (یہ ستر ہزار بھی وہ ہیں کہ) ان میں ہر ایک ستر (ستر) ہزار فرشتوں کا سردار ہے۔ (معجم اوسط للطبرانی، ابو الشیخ، معجم طبرانی صغیر 70/2، مجمع الزوائد 80/1، جمع الجوامع 6766، کنز العمال 15173، واسنادہ ضعیف)
پہلے آسمان کا سردار:
(حدیث) حضرت ابو سعیدؓ فرماتے ہیں: ہمیں رسول اکرمؐ نے اس رات کے متعلق ارشاد فرمایا، جس میں آپؐ کو معراج کرائی گئی، پھر آپؓ نے حدیث بیان کی اور یہ بھی ذکر کیا: آپؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) پس میں اور جبرائیل (دونوں) بلند ہوئے تو میں ایک فرشتہ کے پاس پہنچا، جسے اسماعیل کہا جاتا ہے اور یہ آسمان دنیا کا سربراہ ہے۔ اس کے سامنے ستر ہزار فرشتے ہیں (اور ان میں کے) ہر ایک کے ساتھ اس کا ایک لاکھ کا (فرشتوں کا) لشکر ہے۔ (ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم، ابن مردویہ، دلائل النبوۃ، امام بیہقی) اس کی تسبیح کی عظمت:
حضرت عکرمہؒ فرماتے ہیں: آسمان میں ایک فرشتہ (ایسا) ہے جس کا نام اسماعیل ہے۔ اگر اسے اجازت ہو کہ وہ اپنے کانوں میں سے (صرف) ایک کان کھول دے اور رب تعالیٰ کی تسبیح کہے تو آسمانوں اور زمین میں جتنے ہیں سب پر موت واقع ہو جائے۔ (ابو الشیخ)
اس فرشتہ کی عظمت:
اس مذکورہ روایت کو امام شافعیؒ نے اس طرح بھی بیان کیا ہے کہ اسے اسماعیل کہا جاتا ہے جو ایک لاکھ فرشتوں کا سردار ہے اور پھر ان (ایک لاکھ فرشتوں) میں سے ہر ایک فرشتہ ایک لاکھ فرشتوں کا سردار ہے۔ (سنن شافعی)
اور امام بیہقیؒ نے ان الفاظ سے بیان کیا ہے کہ جب تیسرا روز ہوا تو آپؐ کی طرف حضرت جبرائیلؑ نازل ہوئے اور ان کے ساتھ ملک الموت بھی تھے اور ان دونوں کے ساتھ فضا میں ایک فرشتہ تھا، جس کا نام اسماعیل ہے جو ستر ہزار فرشتوں کا سربراہ ہے اور ان (ستر ہزار فرشتوں) میں ہر ایک فرشتہ (اپنے ماتحت کے) ستر ہزار فرشتوں کا سربراہ ہے۔(جاری ہے)

Comments (0)
Add Comment