ذوالقرنین علیہ السلام:
(روایت) حضرت جبیر بن نفیر فرماتے ہیں کہ ذوالقرنین (بادشاہ) فرشتوں میں سے ایک فرشتہ تھے، جن کو حق تعالیٰ نے زمین میں اتارا تھا اور انہیں ہر قسم کا سازو سامان عطا فرمایا تھا۔ (ابن ابی حاتم)
(فائدہ) حضرت ذوالقرنین بادشاہ کو فرشتہ بتانا بہت ہی کمزور رائے ہے۔ (حاشیۃ الحبائک)
حضرت عمرؓ نے ایک آدمی کو مقام منی میں ذوالقرنین کا نام پکارتے سنا تو اسے فرمایا: کیا تمہارے لئے انبیائے کرام کے اسماء کافی نہ تھے، تم نے فرشتوں کے نام کیوں رکھ لئے۔ (فتوح مصر ابن عبدالحکم، ابن منذر، ابن ابی حاتم، ابو الشیخ حدیث نمبر (976)، الاضداد ابن الابناری ص 353، درمنثور 241/4)
ذوالنورین علیہ السلام:
(حدیث) ایک آدمی نے ذوالنورین کا ذکر کیا تو رسول اکرمؐ نے فرمایا تو نے ایک عظیم فرشتہ کو یاد کیا ہے۔ (تاریخ ابن عساکر)
دیک علیہ السلام:
تسبیح دیکؑ اور اس کا فائدہ: حضرت ابوسفیان فرماتے ہیں کہ آسمان میں حق تعالیٰ کا ایک فرشتہ ہے، جسے دیک (مرٖغ) کہا جاتا ہے، جب وہ آسمان میں تسبیح کہتا ہے تو زمین کے مرغ (بھی) تسبیح کہتے ہیں، اس کی تسبیح یہ ہے
(ترجمہ) ’’سبوح و قدوس پاک ہے، جو بادشاہ حاکم ہے، جس کے سوا کوئی خدا نہیں) جس پریشان یا مریض نے یہ کلمات پڑھے، حق تعالیٰ اس کی مصیبت کو دور کردیتے ہیں۔ (ابوالشیخ، 5324، لالی مصنوعہ 63/1)(جاری ہے)
٭٭٭٭٭