قرض پر کمیشن لینا
سوال: ایک شخص نے زید سے پانچ لاکھ روپے لئے اور سلاٹر ہاؤس کے لئے جانور کی خریداری کی اور زید سے یہ معاملہ طے ہوا کہ ذبح کے بعد فی کلو چار روپے کے حساب سے بطور کمیشن ادا کرنا ہے ، کیا زید کا یہ کمیشن لینا درست ہے یا نہیں؟ براہ کرم جواب مر حمت فرما کر شکریہ کا موقع دیں۔
جواب: ایک شخص نے زید سے پانچ لاکھ روپئے کس حیثیت سے لیے؟ قرض کے طور پر یا مضاربت کے طور پر؟ اگر قرض کے طور پر لین دین ہوا تو اس پر کسی طرح کا نفع اور کمیشن لینا دینا جائز نہیں اور اگر شرکت و مضاربت کے طور پر لین دین ہوا تب بھی مذکورہ طریقے بر یعنی فکس کرکے نفع کا معاملہ طے کرنا جائز نہیں، نفع معہ مشاع یعنی فیصدی اعتبار سے طے ہونا چاہیے۔ (فتویٰ :765-699/M=7/1439، دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند)
بینک سے سی سی لیمٹ بنوانا
سوال: میں ایک دکان پر ملازم ہوں، دکاندار ایک دیندار اور حافظ قرآن بھی ہیں، ان کا قرض بہت بڑھ گیا ہے۔ اب انہوں نے بینک سے سی سی لیمٹ بنوایا ہے، اس کے ذریعے بینک جو اِسٹاک دکان پر رکھا ہے، اس کو ضامن مان کر پیسے دیتی ہے، مطلب لون کی طرح، میں نے ان کو سمجھنے کی کوشش کی، کہا کہ یہ لون کی طرح ہی ہے، مگر انہوں نے کہا کہ مجبوری کے درجے میں یہ لینا جائز ہے۔ (1) میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا یہ واقعی جائز ہے؟ (2) اگر نہیں ہے، تو میں اس دکان پر ملازمت جاری رکھوں؟ یا چھوڑ کر دوسری جگہ تلاش کروں؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔
جواب: (1) بینک سے لون لینا جائز نہیں ہے، صورت مسئولہ میں دکان کا سامان ضمان پر رکھ کر بینک نے جو قرض دیا ہے، اگر بینک قرض دی ہوئی رقم سے زیادہ وصول کرے گا، تو یہ سودی قرض ہی کی شکل ہوگی، جو شرعاً ناجائز ہے۔ (2) اِس دکان میں اگر آپ کے ذمہ جائز کام کی ذمہ داری ہے، تو ملازمت کرنا جائز ہے، دکاندار کے سودی قرض لینے کی وجہ سے دکان کی ملازمت ناجائز نہیں ہوگی۔ (فتویٰ :851-753/sd=7/1439، دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند)
تصاویر پرنٹ کرنا
سوال: میں ایک اسکول میں پرینٹنگ ڈپارٹمنٹ میں کام کرتا ہوں، جہاں ہمیں مختلف نوٹس اور کوچنگ میں دیئے جانے والے پیپر کمپیوٹر پر ٹائپ کرکے پرنٹ کرنا پڑتا ہے، جس میں مختلف تصاویر کو بھی ڈیزائن اور پرنٹ کرنا پڑتا ہے، کیا یہ جائز ہے؟
جواب: ایک مسلمان کے لیے جاندار کی تصویریں ڈیزائن اور ان کے پرنٹ نکالنا شرعاً جائز نہیں ہے، حدیث میں تصویر سازی پر سخت وعید آئی ہے، اس لیے صورتِ مسئولہ میں اگر تصاویر ڈیزائن کرنے یا ان کی پرنٹ نکالنے سے بچ کر ملازمت کرسکتے ہیں تب تو ملازمت جاری رکھیں، ورنہ کوئی دوسری ملازمت جس میں ناجائز کام نہ کرنا پڑے
تلاش کریں۔ جب تک کوئی اور ملازمت نہ ملے اس ملازمت کو چھوڑ کر خود کو بیروزگار نہ کریں، لیکن تلاش جاری رکھیں۔ (فتویٰ :808-647/sn=8/1439، دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند)
سونے کے برتن بنانا اور بیچنا
سوال: کیا سونا اور چاندی کے برتن بنانا اور بیچنا جائز ہے؟
جواب: جس نوعیت کے برتن لوگ عموماً صرف زیب و زینت کے لیے استعمال کرتے ہیں، کھانے پینے کے لیے استعمال نہیں کرتے، ان کا بنانا اور بیچنا بلاکراہت جائز ہے اور جو برتن عام طور پر کھانے پینے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، انہیں بنانے سے احتراز کرنا چاہیے۔ (الدر مع الرد: 9/ 494 کتاب الحظر والاباحۃ ط: زکریا دیوبند) (فتویٰ :785-648/B=8/1439، دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند)
٭٭٭٭٭