فرشتوں کی عجیب دنیا

حدیث: حضرت ابن عمرؓ فرماتے ہیں کہ رسول اکرمؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ): خدا تعالیٰ کا ایک (فرشتہ) دیکؑ ہے، جس کے پر زبرجد، موتی اور یاقوت سے مزین ہیں، اس کا سر عرش سے پیوست ہے، جب سحری کا وقت آتا ہے، تو یہ اپنے پروں کو اڑاتا ہے، پھر سبوح قدوس ربنا … پڑھتا ہے، اسی وقت مرغ اپنے مارتے چیختے ہیں، جب قیامت کا دن ہوگا تو حق تعالی فرمائیں گے: اپنے پروں کو تہ کر لے اور اپنی آواز پست کر لے، پس اس وقت آسمانوں اور زمین والے (فرشتے) جان لیں گے کہ قیامت قریب آچکی ہے۔
(جمع الجوامع 6957، مجمع الزوائد 134/8 اتحافات سنیہ ص 176 تنزیہ الشریعہ 189/1 فوائد مجموعہ ص 456، ابوالشیخ 527، تاریخ اصبہان ابو نعیم 315/2، الودیک للسیوطی ص 4 بحوالہ طبرانی و تاریخ اصبہان و کتاب العظمتہ)
(حدیث) حضرت ابن عباسؓ فرماتے ہیں کہ رسول اکرمؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) حق تعالیٰ نے جو کچھ پیدا کیا ہے، اس میں ایک دیک (فرشتہ) بھی ہے، اس کے پنجے ساتویں زمین پر ہیں، اس کی کلغی عرش کے نیچے لگی ہوئی ہے، اس کے پروں نے دونوں افق کو سمیٹا ہوا ہے، جب رات کی آخری تہائی باقی رہتی ہے تو وہ اپنے پروں کو ہلاتا پھر کہتا ہے (اے مخلوقات) ملک قدوس کی تسبیح بیان کرو، پاک ہے ہمارا رب ملک قدوس ہے، ہمارا اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں۔ اس کی اس بات کو مغرب ومشرق کے درمیان میں جن و انسان کے علاوہ سب (مخلوفات) سنتے ہیں، یہ جو (لوگ) دیکھتے ہیں کہ مرغ اپنے پر مارتے ہیں اور اذان دیتے ہیں، یہ اسی وقت کرتے ہیں جب یہ (اس کی تسبیح) سنتے ہیں۔
(ابوالشیخ، لآلی مصنوعہ 32/1 ابوالشیخ حدیث 528 مجمع الزوائد 133/8)(جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment