حضرت پیر مہر علی شاہ گولڑوی

حاجی محمد ایوب سیٹھی پشاور سے تعلق رکھتے تھے۔ ایک مرتبہ کا واقعہ بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں: رات کے وقت ایران میں سفر کر رہے تھے۔ نیند کے غلبے میں اونگھ رہے تھے۔ خواب میں حضرت صاحبؒ کی زیارت ہوئی۔ آپ فرما رہے تھے کہ ’’لاری کو روکو، آگے گڑھا ہے۔‘‘ انہوں نے فوراً ڈرائیور سے لاری روکنے کو کہا اور اتر کر دیکھا تو محض چند قدم کے فاصلے پر سامنے ہی ایک بہت ہی بڑا گڑھا تھا۔
خان صاحب غلام رسول خان صاحب ڈی ایس پی مرکزی پولیس برطانوی ہند آپ کے ایک قریبی ارادت مندوں میں سے تھے۔ ایک مرتبہ خان صاحب سیالکوٹ میں چند سکھوں کو بطور مشتبہ تفتیش کر رہے تھے۔ ایک رات خواب میں دیکھا کہ حضرت صاحبؒ خواب میں فرما رہے ہیں: ’’اپنی حفاظت کرو، یہ سکھ تمہیں قتل کرنا چاہتے ہیں۔‘‘ خان صاحب اٹھ کر مکان کے صحن میں ایک گھنے درخت پر چڑھ گئے۔ تھوڑی دیر ہی بعد وہ لوگ برچھیوں اور کلہاڑیوں سے لیس ان کے بستر پر آئے تو ان کو نہ پایا۔ اب انہوں نے خان صاحب کو مکان کے کمروں اور غسل خانوں میں تلاش کرتے رہے۔ آخر مایوس ہوکر چلے گئے۔ خان صاحب اکثر یہ واقعہ بیان کیا کرتے تھے کہ کس طرح حضرت صاحب نے انہیں قتل ہونے سے بچایا۔
خان صاحب ایک اور واقعہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ جب خان صاحب روس میں تھے تو خواب میں حضرت کی زیارت ہوئی۔ آپؒ نے فرمایا کہ ’’ہانگ کانگ میں تمہارے گھر میں چوری ہوگئی ہے۔‘‘ اسی روز جب خان صاحب نے سفارت خانے کی معرفت وائرلیس پر ہانگ کانگ رابطہ کیا اور چوری کا پوچھا تو معلوم ہوا کہ چوری ہوئی ہے۔ مگر جلد ہی پکڑی گئی۔ سفارت خانے کے افسر روسی اور ہانگ کانگ دونوں جگہوں پر حیران رہ گئے۔
جناب پیر ملایت شاہ صاحبؒ جوکہ حضرت صاحبؒ کے چھوٹے بھائی تھے۔ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ انہوں نے ایک شادی میں شرکت کے لئے بذریعہ ریل گاڑی سفر پر جانا تھا۔ تیاری مکمل تھی کہ حضرت صاحب نے بلوایا اور یہ فرمایا کہ اس گاڑی سے مت جانا۔ انہوں نے عرض کیا کہ نکاح اور شادی کی تقریب ہے اور یہ آخری گاڑی ہے، اگر میں نہ پہنچا تو ان لوگوں کو سخت مایوس ہوگی اور یہ آخری ٹرین ہے۔ مگر آپ نے تاکیداً منع فرمایا تو ان کو رکنا پڑا۔ جب وہ ٹرین لالہ موسیٰ کے قریب ایک دوسری ٹرین سے ٹکرا گئی اور بہت سا جانی نقصان ہوا تو جناب پیر ولایت شاہ صاحبؒ کو حضرت صاحب کے روکنے کا اصل سبب معلوم ہوا۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment