ملعونہ کو بیرون ملک بھیجا گیا تو فیصلہ کن تحریک شروع کریں گے

نمائندہ امت
تحریک لبیک پاکستان نے ملعونہ آسیہ مسیح کی بیرون ملک روانگی کی صورت میں بھرپور تحریک چلانے اور ہر طرح کی جانی و مالی قربانی دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ تحریک لبیک کے بانی و سرپرست اعلیٰ پیر محمد افضل قادری نے ’’امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’بدھ اور جمعرات کی رات ہمیں بعض ذمہ داروں کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ملعونہ کو پاکستان سے باہر نہیں بھیجا گیا۔ وہ ملک میں ہے اور نظر ثانی اپیل کا فیصلہ ہونے تک ملک میں ہی رہے گی۔ لیکن اس یقین دہانی کے باوجود ہم پوری طرح چوکس اور ہوشیار ہیں اور تمام معاملات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ باخبر افراد اور اداروں سے بھی ہمارا رابطہ ہے۔ اگر آسیہ ملعونہ کو بیرون ملک فرار کرایا گیا تو ہم پورے ملک میں بھرپور اور فیصلہ کن تحریک شروع کریں گے، جس کیلئے تحریک لبیک کی قیادت نے اپنے تمام عہدیداروں، کارکنوں اور عاشقان مصطفیٰؐ کو تیار رہنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ ہم ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہیں اور کسی بھی صورت ایک گستاخ رسول کو پروٹوکول کے ساتھ بیرون ملک فرار نہیں ہونے دیں گے۔ اگر کسی نے ایسا کیا تو اسے برداشت نہیں کیا جائے گا اور تحریک لبیک کی قیادت اور کارکن تحفظ ناموس رسالتؐ کیلئے قربانیاں دے کر نئی تاریخ رقم کریں گے۔ اس سلسلے میں کوئی غلط فہمی میں نہ رہے۔ تحفظ ناموس رسالتؐ کیلئے شہادت ہمارے لیے اعزاز ہوگا‘‘۔
اطلاعات کے مطابق ملعونہ آسیہ کو بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب خصوصی طیارے کے ذریعے ملتان جیل سے اسلام آباد کے پرانے ایئر پورٹ (بینظیر بھٹو ایئرپورٹ) لایا گیا تھا، جہاں سے اس کو خصوصی حفاظتی انتظامات کے تحت کسی محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ جبکہ ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے نے اپنے ذرائع سے آسیہ مسیح کے بیرون ملک بھجوائے جانے کی خبر نشر کی تو پورے ملک میں بھونچال آگیا۔ ذرائع کے مطابق تحریک لبیک کی قیادت نے بھی سر جوڑ لئے اور ساری رات مشاورت کا سلسلہ جاری رہا۔ اسی دوران اہم سرکاری اداروں نے اور حکومت نے بھی تحریک لبیک کی قیادت سے رابطہ کیا اور انہیں اعتماد میں لے کر بتایا کہ آسیہ کو بیرون ملک بھجوائے جانے کی خبر غلط ہے۔
ادھر گزشتہ روز (جمعرات کو) سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے امور داخلہ شہریار آفریدی نے تحریک لبیک کی قیادت سے مذاکرات کی تصدیق کی، لیکن یہ نہیں بتایا کہ ان مذاکرات کا ایجنڈا کیا تھا۔ البتہ مقدمات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان مذاکرات کے دوران تحریک لبیک کی قیادت پر واضح کر دیا ہے کہ قانون توڑنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ شہریار آفریدی کا یہ انکشاف کہ حکومت کے تحریک لبیک کی قیادت سے مذاکرات ہوئے ہیں، پیر محمد افضل قادری کے اس دعوے کی تصدیق ہے کہ حکومت اور اس کے اداروں نے انہیں یقین دلایا ہے کہ ملعونہ ابھی ملک میں ہے اور نظرثانی اپیل کا فیصلہ آنے سے پہلے اسے بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
تحریک لبیک پاکستان کے سرپرست اعلیٰ پیر محمد افضل قادری نے اپنی گزشتہ رات کی طویل میٹنگ کے بعد ایک وڈیو بیان بھی جاری کیا، جس میں انہوں نے سرکاری حکام کے تحریک لبیک کی قیادت سے روابط اور اپنی آئندہ کی حکمت عملی کو واضح کیا۔ انہوں نے اپنے اس موقف کا برملا اظہار کیا ہے کہ ’’ہماری تمام حالات و واقعات پر گہری نظر ہے۔ اگر حکومت نے آسیہ ملعونہ کو نظرثانی اپیل کا فیصلہ آنے سے قبل بیرون ملک جانے کی اجازت دی تو ملک بھر میں ایک سخت تحریک شروع ہوگی جو قربانیوں سے لبریز ہوگی اور ہم ہر قربانی کے لئے تیار ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایسی صورت میں تحریک لبیک کی قیادت خاموش نہیں رہے گی۔ تمام عہدیدار، کارکن اور عاشقان رسول بھی چوکس رہیں۔ اگر ہمیں کرائی گئی یقین دہانی کی خلاف ورزی کی جائے تو فیصلہ کن تحریک کیلئے قیادت کی کال پر لبیک کہتے ہوئے میدان میں نکل آئیں‘‘۔
جمعرات کو جب صبح ساڑھے نو دس بجے راولپنڈی اسلام آباد میں یہ افواہ پھیلی کہ ملعونہ کو بیرون ملک بھجوا دیا گیا ہے، تو اس کے بعد تحریک لبیک اور عاشقان رسول نے فیصل آباد چوک بند کرنا شروع کر دیا تھا۔ اس افواہ کے بعد کئی واٹس اپ گروپس میں اس حوالے سے اطلاعات اور تبصرے بھی شروع ہوگئے اور جڑواں شہروں کے ’’باخبر‘‘ شہری ایک بار پھر کشمکش میں مبتلا نظر آئے۔ جب اعلیٰ سرکاری حکام کے علم میں یہ بات آئی تو فوری طور پر وزارت خارجہ حرکت میں آئی اور ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے دو ٹوک الفاظ میں اس خبر کی تردید کی کہ آسیہ مسیح بیرون ملک روانہ ہوگئی ہے۔ وفاقی حکومت کے ایک اعلیٰ اور ذمہ دار سرکاری افسر کی جانب سے تردید آنے کے بعد یہ تاثر زائل ہوا کہ آسیہ کو بیرون ملک روانہ کر دیا گیا ہے۔ اس سے پہلے پیر محمد افضل قادری نے وڈیو بیان جاری کر کے اس خبر کی تردید کر دی تھی، جس نے گزشتہ رات کے آخری پہر جنم لیا تھا کہ آسیہ ملعونہ بیرون ملک روانہ ہوچکی ہے۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment