گھر میں داخل ہوتے وقت
پھر جب سفر سے واپسی پر اپنے گھر میں داخل ہونے لگے تو یہ کلمات کہے:
-1 تَوْبًا، تَوْبًا، لِرَبِّنَا اَوْبًا، لَایُغَادِرُ عَلَیْنَاحَوْباً۔ (حصن حصین)
ترجمہ : ہم توبہ کرتے ہیں، توبہ کرتے ہیں، اپنے پروردگار کے لیے ہی ہم لوٹ کر آئے ہیں، (اسی سے دعا ہے کہ) وہ ہمارے کسی گناہ کو باقی نہ چھوڑے۔
اس کے بعد وہ دعا بھی پڑھ لینی چاہیے جو ہمیشہ گھر میں داخل ہوتے وقت مسنون ہے اور جس کے الفاظ یہ ہیں۔
-2 اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْاَلُکَ خَیْرَالْمَوْلَجِ وَخَیْرَ الْمَخْرَجِ بِسْمِِ اللّٰہِ وَلَجْنَا وَ بِسْمِ اللّٰہِ خَرَجْنَا وَعَلَی اللّٰہِ رَبِّنَا تَوَکَّلْنَا۔
ترجمہ: اے اللہ! میں آپ سے داخل ہونے کی بھلائی مانگتا ہوں، اللہ کے نام سے ہم داخل ہوئے اور اللہ کے نام ہی سے نکلے اور اللہ ہی پر جو ہمارا پروردگار
ہے، ہم نے بھروسہ کیا۔
جب کوئی شخص سفر کا ارادہ ظاہر کرے
جب کوئی شخص بتائے کہ وہ سفر پر جارہا ہے، تو اس کو یہ دعا دی جائے:
(1) زَوَّدَکَ اللّٰہُ التَّقْوٰی وَغَفَرَذَنْبَکَ وَوَجَّھَکَ فیِ الْخَیْرِ حَیْثُ تَوَجَّھْتَ۔
ترجمہ: اللہ تمہیں تقویٰ کا زادِ راہ عطا کرے، تمہارے گناہ معاف کرے اور تم جہاں بھی جائو تمہارا رُخ بھلائی کی طرف رکھے۔ ( ابن السنّی ص 134)
پھر جب اسے رخصت کرے تو کہے:
(2) اَسْتَوْدِعُ اللّٰہَ دِیْنَکَ وَاَمَانَتَکَ وَخَوَاتِیْمَ اَعْمَالِکَ۔
ترجمہ: میں تمہارے دین، تمہاری امانت و دیانت اور تمہارے آخری اعمال کو اللہ کے پاس امانت رکھتا ہوں۔
نیز یہ کہے:
(3) اَسْتَوْدِعُکَ اللّٰہَ الَّذِیْ لَایُضِیْعُ وَدَائِعَہٗ
ترجمہ: میں تمہیں اس اللہ کے پاس امانت رکھتا ہوں، جو اپنی امانتوں کو ضائع نہیں کرتا۔ (ابن السنی)