معارف و مسائل
وَفُرُشٍ مَّرْفُوْعَۃٍ… فرش، فراش کی جمع ہے، جس کے معنی ہیں بسترہ یا فرش، فرش کی بلندی اول تو اس لئے ہے کہ یہ مقام خود ہی بلند ہے، دوسرے خود یہ فرش زمین پر نہیں بلکہ تختوں اور چارپائیوں کے اوپر ہوں گے، تیسرے خود فرش بھی دبیز ہوگا اور بعض مفسرین نے اس جگہ فراش سے مراد عورت کو قرار دیا ہے، کیونکہ عورت کو بھی لفظ فراش سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ حدیث میں ہے الولد للفراش۔ اس میں فراش سے بیوی مراد ہے اور اگلی آیتوں میں جو جنتی عورتوں کی صفات مذکور ہیں، وہ بھی اس معنی کا قرینہ ہیں۔ (مظہری) اس صورت میں لفظ مرفوعہ رفعت درجہ کے اعتبار سے ہوگا، بمعنی بلند پایہ۔
اِنَّآ اَنْشَاھُننَّ … انشاء کے معنی پیدا کرنے کے ہیں، ھُنَّ کی ضمیر جنت کی عورتوں کی طرف راجع ہے، اگرچہ سابقہ قریبی آیات میں ان کا ذکر نہیں ہے، مگر ذرا فاصلہ سے سابقون کے بیان میں ان کا ذکر آ چکا ہے، اس لئے ضمیر ان کی طرف راجع ہو سکتی ہے اور اگر آیت مذکورہ میں فراش سے مراد جنت کی عورتیں ہیں، تو ضمیر ان کی طرف ہونا ظاہر ہے، نیز فرش و بستر وغیرہ عیش کی چیزوں کے ذکر میں خود ایک دلالت عورت کی طرف پائی جاتی ہے، اس لئے بھی ضمیر اس طرف راجع ہو سکتی ہے۔
معنی آیت کے یہ ہیں کہ ہم نے جنت کی عورتوں کی پیدائش و تخلیق ایک خاص انداز سے کی ہے، یہ خاص انداز حوران جنت کے لئے تو اس طرح ہے کہ وہ جنت ہی میں بغیر ولادت کے پیدا کی گئی ہیں اور دنیا کی عورتیں جو جنت میں جائیں گی، ان کی خاص تخلیق سے مطلب یہ ہوگا کہ جو دنیا میں بدشکل، سیاہ رنگ یا بوڑھی تھی، اب اس کو حسین شکل و صورت میں جوان رعنا کردیا جائے گا، جیسا کہ ترمذی اور بیہقی میں حضرت انسؓ کی روایت ہے کہ رسول اقدسؐ نے اس کی تفسیر میں فرمایا کہ جو عورتیں دنیا میں بوڑھی چندھی، سفید بال، بد شکل تھیں، انہیں یہ نئی تخلیق حسین نوجوان بنا دے گی اور بیہقی نے حضرت صدیقہ عائشہؓ کی روایت سے بیان کیا ہے کہ ایک روز رسول اقدسؐ گھر میں تشریف لائے، میرے پاس ایک بوڑھیا بیٹھی ہوئی تھی، آپؐ نے دریافت فرمایا یہ کون ہے؟ میں نے عرض کیا کہ میری رشتہ کی ایک خالہ ہے، آنحضرتؐ نے بطور مزاح کے فرمایا: لا تدخل الجنۃ عجوز، یعنی جنت میں کوئی بڑھیا نہ جائے گی، یہ بے چاری سخت غمگین ہوئی، بعض روایات میں ہے کہ رونے لگی، تو آپؐ نے اس کو تسلی دی اور اپنی بات کی حقیقت یہ بیان فرمائی کہ جس وقت یہ جنت میں جائے گی تو بوڑھی نہ ہوگی، بلکہ جوان ہو کر داخل ہوگی اور یہی آیت تلاوت فرمائی۔ (مظہری) (جاری ہے)
٭٭٭٭٭