ہاکی ورلڈ کپ کے لئے مضبوط پاکستان اسکواڈ تیار

امت رپورٹ
رواں ماہ بھارت میں منعقد ہونے والے ہاکی ورلڈ کپ کیلئے مضبوط پاکستانی اسکواڈ تیار کرلیا گیا ہے۔ اس میگا ایونٹ میں رضوان سینئر کو ٹیم کا کپتان برقرار رکھا گیا ہے۔ جبکہ جونیئر پلیئرز بھی ٹیم میں شامل کئے گئے ہیں۔ یوںگرین شرٹس 8 برس بعد عالمی کپ میں شرکت کریں گے۔ دوسری جانب سابق ہیڈ کوچ محمد ثقلین نے ٹیم کو فیورٹ قرار دے دیا ہے۔ سابق اولمپیئن طاہر زمان نے بھی قوم سے ٹیم کو سپورٹ کرنے کی اپیل کی ہے۔ جبکہ پشاور زلمی بھارت میں پاکستانی ٹیم کو اسپانسر کرنے کیلئے تیار ہوگیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور میں دو روزہ ٹرائلز کے بعد چیف سلیکٹر اصلاح الدین صدیقی نے ساتھی سلیکٹرز ایاز محمود، قاسم خان اور مصدق حسین سے مشاورت کے بعد ہاکی ورلڈکپ کے لئے 18 رکنی قومی ٹیم کا اعلان کر دیا ہے، جس میں رضوان سینئر کو کپتان برقرار رکھا گیا ہے۔ جبکہ رضوان جونئیر کی جگہ راشد محمود کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔ اعلان کردہ اسکواڈ میں مظہر عباس، عمران بٹ، عرفان سینئر، مبشر علی، علیم بلال، فیصل قادر، عماد بٹ، توثیق ارشد، راشد محمود، تصور عباس، اعجاز احمد، عمر بھٹہ، عرفان جونیئر، رضوان سینئر، علی شان، ابو بکر، محمد عتیق اور محمد زبیر شامل ہیں۔ فائنل فہرست تیار کرنے سے پہلے ٹیم مینجمنٹ کی بھی رائے لی گئی۔ جبکہ کیمپ کے دوسرے روز ہلکی بارش میں بھی ٹرائلز لئے جاتے رہے۔ رپورٹ کے مطابق ورلڈکپ کا آغاز 28 نومبر سے بھارت میں ہو رہا ہے۔ پاکستان کو گروپ ڈی میں رکھا گیا ہے، جس میں جرمنی، ملائیشیا اور ہالینڈ شامل ہیں۔ قومی ٹیم یکم کو جرمنی کے خلاف میچ سے اپنی مہم کا آغاز کرے گی۔ پاکستانی ٹیم کی 21 نومبر کو روانگی طے ہے۔ واضح رہے کہ قومی ہاکی ٹیم 8 برس ورلڈکپ میں شرکت کر رہی ہے۔ 2010ء میں بھارت ہی میں پاکستانی ٹیم نے آخری بار ورلڈ کپ کھیلا تھا اور انتہائی مایوس کن پرفارمنس دی تھی۔ 2014ء میں قومی ٹیم میگا ایونٹ میں کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی تھی۔ مالی مسائل سے دو چار قومی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے شو بز اسٹارز کے ساتھ دوسرے شعبوں کی معروف شخصیات کو بھی کیمپ کا دورہ کرایا جارہا ہے، تاکہ یکجہتی کے اظہار کے ساتھ ٹیم کی مالی مدد میں بھی معاونت حاصل کی جاسکے۔ ادھر مالی مسائل کی شکار پاکستان ہاکی ٹیم کو بھارت میں جانے کیلئے بالآخر اسپانسر بھی مل گیا ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن اور پی ایس ایل فرنچائز کے مالک جاوید آفریدی کے درمیان 3 سالہ معاہدہ طے پا گیا ہے۔ صدر فیڈریشن بریگیڈیئر خالد سجاد کھوکھر اور جاوید آفریدی نے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں شیڈول پریس کانفرنس کے دوران مفاہمتی یادداشت پر دستخط کردیئے ہیں۔ اس سے قبل پاکستان ہاکی فیڈریشن نے فنڈز کیلئے حکومت کو خط لکھے تھے، لیکن بھرپورکوششوں کے باوجود گرانٹ نہ مل سکی۔ جس کی وجہ سے فیڈریشن مالی مسائل کا شکار تھی۔ اسپانسر ملنے کے بعد پی ایچ ایف کے مالی مسائل حل ہونے کی امید بڑھ گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان ہاکی ٹیم کی اب تک کے ورلڈ کپ میں شاندار تاریخ کے حوالے سے تفصیلی ویڈیو جاری کر دی گئی ہے۔ جس کے آغاز میں ہی وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو پاکستان ہاکی فیڈریشن کا پیٹرن چیف دکھایا گیا ہے۔ ورلڈکپ کے انعقاد کا آئیڈیا پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سابق صدر ائیر مارشل نور خان کا تھا۔ پاکستان ہاکی ٹیم کو اب تک چار بار ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ گرین شرٹس نے بارسلونا میں 1971ء میں شیڈول پہلے عالمی کپ میں میزبان اسپین کو صفر کے مقابلے میں ایک گول سے زیر کر کے چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ اس کے بعد بھی قومی ہاکی ٹیم کی فتوحات کا سفر رکا نہیں۔ بلکہ گرین شرٹس نے مزید 3 بار ورلڈ کپ جیت کر دنیا بھر میں پاکستان کا سبز ہلالی پرچم لہرانے کا سلسلہ جاری رکھا۔ یہ اعزازات پاکستان نے بیونس آئرس ورلڈ کپ 1978، ممبئی ورلڈ کپ 1982ء اور سڈنی ورلڈ کپ 1994ء میں حاصل کئے تھے۔ قومی ٹیم کو اب تک 2 بار عالمی کپ میں چاندی کا تمغہ بھی جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔ یہ اعزازات پاکستان نے 1975ء اور 1990ء کے ورلڈ کپ کے دوران حاصل کئے۔ تاہم بعد میں پاکستانی ٹیم شکستوں کے بھنور میں اس طرح پھنسی کہ تاریخ میں پہلی بار ورلڈ کپ 2014ء کے عالمی کپ میں شرکت سے ہی محروم ہو گئی۔ اب پاکستانی ٹیم آٹھ سال کے طویل عرصے کے بعد رواں ماہ بھارتی شہر بھونیشیور میں شیڈول ورلڈ کپ کے لئے کوالیفائی کر چکی ہے۔ اس حوالے سے سابق کوچ محمد ثقلین نے پاکستان ہاکی ٹیم کو ورلڈکپ کیلئے فیورٹ قرار دیا ہے۔ محمد ثقلین کا کہنا ہے کہ اس وقت عماد شکیل بٹ، محمد عرفان سینئر، رضوان سینئر، راشد محمود، تصور عباس، توثیق احمد، عمر بھٹہ اور علی شان ایسے پلیئرز ہیں جو دنیا کی کسی بھی ٹیم کو ہرانے کی بھرپور اہلیت رکھتے ہیں۔ ان پلیئرز نے اپنی اہلیت ثابت بھی کی ہے۔ سابق کوچ کا کہنا تھا کہ ان کھلاڑیوں پر مشتمل پاکستانی ٹیم نے چیمپئنز ٹرافی میں ارجنٹائن کو زیر کیا۔ آسٹریلیا کے خلاف زبردست کھیل کا مظاہرہ کیا۔ بلجیم کے خلاف غیر معمولی کارکردگی دکھائی۔ موجودہ پاکستانی ٹیم میں بھی بڑے اچھے کھلاڑی موجود ہیں۔ یہ پلیئرز صرف اپنی گیم پر فوکس کریں۔ گراؤنڈز کے باہر کے ایشوز کو بالکل نظر انداز کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ پاکستانی ٹیم ابتدائی مرحلے میں ٹاپ 8 میں جگہ بنانے میں کامیاب نہ ہو۔ اسی طرح اولمپئن طاہر زمان نے قوم سے ایک ماہ تک قومی ٹیم کی بھرپور حمایت کرنے کی اپیل کی ہے۔ قومی ٹیم کے کیمپ کے دورے کے موقع پر ایف آئی ایچ کوالیفائیڈ کوچ اور تجربہ کار اولمپیئن کا کہنا تھا کہ ’’قومی ٹیم ورلڈ کپ کی تیاری میں مصروف ہے۔ ہم سب کو تنقید کرنے کے بجائے اب کھلاڑیوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ ایک ماہ تک صبر کرلیں۔ ورلڈکپ ختم ہونے پر جتنی چاہیں تنقید کریں۔ فی الحال بھارت جاکر پاکستان کا نام روشن کرنے کی تیاریوں میں مصروف کھلاڑیوں کو موٹی ویٹ کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔ ٭
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment