فرشتوں کی عجیب دنیا

منکرنکیر:
حضرت ضمرہ بن حبیبؒ فرماتے ہیں قبر میں امتحان کرنے والے (فرشتے) تین ہیں۔ (1) انکر، (2) ناکور اور (3) رومان۔ ایک روایت میں مزید ایک فرشتے کا اضافہ فرمایا ہے: (1)منکر، (2) نکیر، (3) ناکور، (4) اور ان کا سردار رومان۔
محمد بن اسدیؒ فرماتے ہیں کہ میں عبد الصمد بن علیؒ کے خاندان کے آدمی کے جنازہ میں شریک ہوا تو وہ ان کو تنبیہ کرتے تھے، جلدی کر رہے تھے اور کہتے تھے کہ ہمیں شام ہونے سے پہلے راحت پہنچائو تو ہم نے ان سے کہا: خدا آپ کا بھلا فرمائے، اس (شام سے پہلے پہلے دفن کرنے کے متعلق) آپ کوئی حدیث روایت کرتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا: ہاں مجھے میرے والد نے میرے دادا حضرت ابن عباسؓ سے روایت کیا ہے، انہوں نے نبی کریمؐ سے کہ آپؐ نے فرمایا: بلاشبہ (قبر میں) دن کے فرشتے رات کے فرشتوں سے زیادہ نرم ہیں۔
حافظین کِرامًا کاتبینؑ
فرمان باری تعالیٰ ہے:
ترجمہ: اور تم پر (تمہارے سب اعمال کے) یاد رکھنے والے (جو ہمارے نزدیک) معزز (اور تمہارے اعمال کے) لکھنے والے (ہیں) مقرر ہیں، جو تمہارے سب افعال کو جانتے ہیں (اور لکھتے ہیں)
حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:
ترجمہ: جب دو لینے والے فرشتے (انسان کے اعمال کو جب وہ اس سے ظاہر ہوتے ہیں) لیتے جاتے ہیں، جو کہ داہنی اور بائیں طرف بیٹھے رہتے ہیں (اور برابر عمل کو لکھتے جاتے ہیں، یہاں تک کہ سب اعمال میں خفیف انسان کی گفتگو اور کلام ہے، مگر اس کی کیفیت یہ ہے کہ) وہ کوئی لفظ منہ سے نہیں نکالنے پاتا، مگر اس کے پاس ہی ایک تاک لگانے والا تیار (موجود ہوتا) ہے، (اگر وہ نیکی کا کلام ہو تو داہنے والا اس کو ضبط اور تحریر میں لاتا ہے، اگر بدی کا کلام ہو تو بائیں والا اور جب زبان سے نکلنے والا ایک ایک کلمہ محفوظ و مکتوب ہے تو دوسرے اعمال کیوں نہ ہوں گے)۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment